سٹی 42 : وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے چینی راکٹ لیجیان-1 کے ذریعے پاکستان کے سیٹلائیٹ کے زمین کے مدار میں کامیابی سے بھیجے جانے پر پاکستانی خلائی سائنسدانوں و انجینئیرز کی پزیرائی کی گئی ہے۔ 

 وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور چین کا باقی شعبوں کی طرح خلائی تحقیق میں تعاون مثالی اور کلیدی اہمیت کا حامل ہے.

انہوں نے کہا کہ اس مثالی تعاون کیلئے اپنے عظیم و دیرینہ دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار چین کے مشکور ہیں. پاکستانیوں کے دل چینی قیادت و چینی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں. 

کاہنہ پولیس نے مختلف کارروائیوں میں 8 ملزم پکڑلیے

شہباز شریف نے کہا کہ خلاء میں بھیجا جانے والا سیٹلائیٹ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور جغرفیائی تغیر کے بارے تحقیق میں مدگار ثابت ہوگا. موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے مقابلہ کرنے میں یہ پیش رفت ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی. انہوں نے کہا کہ سیٹلائٹ سے  زراعت، ماحولیاتی نگرانی، شہری منصوبہ بندی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ جیسے شعبوں میں قومی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ 

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کا افغانستان کے حالیہ حملے پر تشویش کا اظہار

فائل فوٹو 

وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان کے پاکستان پر حالیہ حملے اور خوارج کی دراندازی کی کوششوں کا ساتھ دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی سے متعلق اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہائیوں سے مشکلات میں گھرے افغانستان کی پاکستان نے ہر مشکل وقت میں مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، اعلیٰ حکومتی عہدیدار متعدد بار افغانستان کے دورے پر گئے، افغان نگران حکومت کو پاکستان میں دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنے سے متعلق مذاکرات کیے، پاکستان نے افغانستان سے پاکستان میں خوارج کی دراندازی روکنے کی سفارتی و سیاسی اقدامات کے ذریعے بھرپور کوشش کی۔

افغان طالبان نے بھارت کی شہ پر حملہ کیا، پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے دو ہزار کلو میٹر کا بارڈر شیئر کرتا ہے، اپنے محدود وسائل کے باوجود 40 لاکھ افغان شہریوں کی میزبانی کی، پاکستان اور افغانستان کی طویل مشترکہ سرحد ہے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں قیمتی جانوں، اربوں ڈالر کا معاشی نقصان اٹھایا۔

شہباز شریف نے کہا کہ عوام ہم سے سوال کرتے ہیں حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے گی، صوبائی حکومتیں، وفاقی و صوبائی ادارے پاکستان میں غیر قانونی افغان باشندوں کی جلد وطن واپسی یقینی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کا پاکستان پر حالیہ حملہ، خوارج کی پاکستان میں دراندازی کی کوششوں کا ساتھ دینا تشویشناک امر ہے، پاکستان کی بہادر افواج نے اس حملے کا بھرپور انداز سے جواب دیا، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے افغانستان کے حملوں کو پسپا کیا، مجھ سمیت پوری قوم فیلڈ مارشل کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی قیادت میں افواج پاکستان بھارتی جارحیت کے دوران ثابت کر چکی کہ ہماری افواج اپنی وطن کا دفاع کرنا جانتی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور انہیں مبارک باد دی، وفاق کی جانب سے وزیراعلیٰ کے پی کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا وفاق کی ایک اہم اکائی ہے، وفاقی حکومت عوام کی فلاح و ترقی کیلئےصوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزراء، وزیرِاعظم آزاد کشمیر،  پنجاب، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ شریک ہوئے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے شرکاء کا خیر مقدم کیا، اجلاس میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی شریک نہیں ہوئے، ان کی نمائندگی مزمل اسلم نے کی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور چین کا دیگر شعبوں کی طرح خلائی تحقیق میں تعاون مثالی اور کلیدی اہمیت کا حامل ہے، شہباز شریف
  • پاکستان اور چین کا دیگر شعبوں کی طرح خلائی تحقیق میں تعاون مثالی ہے، وزیراعظم کی سیٹلائٹ روانگی پر مبارکباد
  • پاکستان اور چین کا دیگر شعبوں کی طرح خلائی تحقیق میں تعاون مثالی ہے، وزیراعظم
  • ملائیشیا کے وزیراعظم سے رابطہ، شہباز شریف نے افغانستان سے دہشتگردی پر اعتماد میں لیا
  • غزہ میں جنگ بندی بڑی انسانی خدمت، پاکستان کو اس میں اپنا کردار ادا کرنے پر فخر ہے؛ وزیراعظم
  • سعودی شہر تنومہ میں پائیدار اقدامات آگاہی مہم کا پہلا مرحلہ جمعہ سے شروع ہوگا
  • پاکستان اور امارات کا جی ٹو فریم ورک معاہدہ
  • شیخ زید بن ہمدان کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں؛ وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف کا افغانستان کے حالیہ حملے پر تشویش کا اظہار