جی سی سی کا پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے لئےقطر اور ترکیہ کی کوششوں کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2025ء) خلیج تعاون کونسل (جی سی سی)نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے لئے قطر اور ترکیہ کی سفارتی کوششوں کا خیرمقدم کیا ہے۔ قطر ی نیوز ایجنسی (کیو این اے) کے مطابق یہ بات جی سی سی کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیعوی نے ایک بیان میں کہی۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان استحکام اور اعتماد کے پُل کو مضبوط کرنے کی جانب ایک مثبت قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔
انہوں نے خطے اور دنیا بھر میں امن قائم کرنے اور مکالمے کو فروغ دینے کے لئے سلسلے میں کی جانے والی تمام اقدامات کے لئے جی سی سی کی حمایت کا اعادہ کیا، تاکہ اقوام کے لیے ایک زیادہ مستحکم اور خوشحال مستقبل کی راہ ہموار کی جا سکے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پاکستان، افغانستان امن مذاکرات بغیر پیشرفت ختم ، سیز فائر برقرار رکھنے پر اتفاق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں ہونے والا امن مذاکرات کا تیسرا دور کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگیا، دونوں ممالک نے سرحدی کشیدگی کم رکھنے اور سیز فائر برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے، مذاکرات کی میزبانی سعودی عرب، ترکیہ اور قطر نے مشترکہ طور پر کی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد اور کابل کے درمیان حالیہ مذاکرات میں فریقین اپنے بنیادی تحفظات پر کوئی ٹھوس پیش رفت حاصل نہ کر سکے مگر کشیدہ ماحول کو مزید بگڑنے سے روکنے کے لیے موجودہ جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر رضامند ہوگئے، اجلاس کو گزشتہ ادوار کا تسلسل قرار دیا گیا، جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست بات چیت کو جاری رکھنا تھا۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں سرحدی سیکیورٹی، عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے سے متعلق امور پر بھی بات ہوئی، تاہم کسی نئے معاہدے یا عملی فریم ورک پر اتفاق نہیں ہو سکا۔
مذاکرات کی میزبانی کرنے والے سعودی عرب، قطر اور ترکیہ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور افغانستان رابطوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے تاکہ خطے میں استحکام اور سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ اکتوبر میں پاک افغان سرحد پر شدید کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی تھی جب افغانستان کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی اور فائرنگ کے واقعات ہوئے۔ پاکستان نے اس کا بھرپور جواب دیتے ہوئے متعدد ٹھکانے نشانہ بنائے اور افغان طالبان کے کئی اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا، اس واقعے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ مزید بڑھ گیا تھا۔