لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، شہر میں اسموگ کے باعث اسکولوں کے اوقات کار تبدیل
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، شہر میں اسموگ کے باعث اسکولوں کے اوقات کار تبدیل WhatsAppFacebookTwitter 0 26 October, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)صوبائی دارالحکومت اسموگ میں بدستور سرفہرست ہے جس کے باعث شہر کے اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کر دئیے گئے ہیں۔
اسکولز کے اوقات کی تبدیلی کا پیغام وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے سوشل میڈیا کے ذریعے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سکولز صبح 8 بج کر 45 منٹ پر کھلیں گے اور ڈیڑھ بجے اسکولز میں چھٹی ہوگی۔اس کے علاوہ نجی ٹی وی کے مطابق محکمہ اسکولز ایجوکیشن پنجاب نے اسموگ کے پیش نظر صوبے بھر میں سرکاری اسکولوں کے اوقات تبدیل کر دیے ہیں۔
پنجاب کی سینئر وزیر برائے ماحولیات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسموگ گن کے استعمال سے فضائی آلودگی میں کمی لا رہے ہیں، رواں سال صورتحال گزشتہ سال جیسی نہیں ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیر نے کہا کہ صوبے بھر میں 41 ایئر کوالٹی مانیٹرز نصب کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید مانیٹرنگ یونٹس اور اے آئی بیسڈ فورکاسٹنگ سسٹم کو فعال بنایا جا رہا ہے تاکہ فضائی آلودگی کی بروقت پیشگوئی اور کنٹرول ممکن ہو۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنظام انصاف میں شفافیت، رسائی اورکارکردگی اولین ترجیح ہے،چیف جسٹس نظام انصاف میں شفافیت، رسائی اورکارکردگی اولین ترجیح ہے،چیف جسٹس پاک افغان مذاکرات کا دوسرا روز، پاکستان کا تمام دہشتگرد تنظیموں کیخلاف قابل تصدیق کارروائی پر زور افغانستان سے خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام، 25دہشتگرد ہلاک، 5جوان شہید آزاد کشمیر حکومت تبدیلی کا فیصلہ کن موڑ،پیپلز پارٹی کامطلوبہ نمبرز پورے ہونے ،30ارکان کی حمایت کا دعویٰ دراندازی کے واقعات افغان حکومت کے ارادوں پر سنجیدہ سوالات اٹھاتے ہیں،آئی ایس پی آر ڈپٹی ڈائریکٹر چیئرمین سینیٹ چودھری ناصر رفیق کے والدِ محترم کے ایصال ثواب کیلئے ختم و قل خوانی کا انعقادCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسکولوں کے اوقات فضائی آلودگی
پڑھیں:
ایک اور ملک کے اسکولوں میں حجاب پر پابندی، خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ ہوگا
اگر یہ بل کثرت رائے سے قانون بن گیا تو اس کا اطلاق نئے تعلیمی سال 2026-27ء سے ہوگا۔ اسکارف پہننے پر پابندی کی خلاف ورزی کی صورت میں 150 یورو سے ایک ہزار یورو تک جرمانہ سمیت دیگر انتظامی کارروائیاں بھی ہوسکتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آسٹریا کے اسکولوں میں 14 سال سے کم عمر طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کرنے کے بل کو اسمبلی میں ایسی ترمیم کے لیے پیش کیا جائے گا، جسے عدالت بھی معطل نہ کرسکے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریا کے اسکولوں میں 2019ء کو بھی حجاب پر پابندی عائد کی تھی، تاہم اسے عدالت نے معطل کر دیا تھا۔ آئینی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ حکومت کی یہ پابندی نہ صرف ایک مضوص طبقے کے ساتھ امتیازی سلوک ہے بلکہ یہ غیر آئینی بھی ہے، جس کے باعث آسٹریا کی حکومت نے اس بار حجاب پابندی پر بل ایسی ترمیم کا فیصلہ کیا ہے، جسے آئینی عدالت معطل نہ کرسکے۔ حجاب پر بابندی کے بل پر ترمیم کے لیے آج اسمبلی میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس بل کے تحت اسکولوں میں 14 سال سے کم عمر طالبان کے اسکارف پہننے پر پابندی ہوگئی۔ اگر یہ قانون منظور ہوگیا تو 12 ہزار طالبات کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔ آسٹریا کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس پابندی سے متعلق عوامی سطح پر پہلے ایک آگاہی اور مشاورت بھی کی جائے گی، جس میں اسکول انتظامیہ، والدین اور بچوں کو شامل کیا جائے گا۔ اگر یہ بل کثرت رائے سے قانون بن گیا تو اس کا اطلاق نئے تعلیمی سال 2026-27ء سے ہوگا۔ اسکارف پہننے پر پابندی کی خلاف ورزی کی صورت میں 150 یورو سے ایک ہزار یورو تک جرمانہ سمیت دیگر انتظامی کارروائیاں بھی ہوسکتی ہیں۔ تاہم ابتدا میں حجاب پابندی کی خلاف ورزی پر والدین سے بات کی جائے گی اور انھیں رضامند کرنے کی کوشش کی جائے۔