نوجوان کی پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کے مقدمے میں 2 پولیس اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ منظور
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
کراچی:
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے نوجوان محمد عرفان کی پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کے مقدمے میں 2 پولیس اہلکار ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت کے روبرو نوجوان محمد عرفان کی پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کے مقدمے میں 2 پولیس اہلکار ملزمان اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹبل آصف علی کو پیش کیا۔
عدالت نے اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹبل آصف علی کا ایک دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ دونوں ملزمان پولیس اہلکاروں کو 28 اکتوبرکو دوبارہ پیش کیا جائے۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے محمدعرفان کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے نوجوان جاں بحق ہوا۔ نوجوان کے مرنے کے بعد پولیس اہلکاروں نے اس کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ملزمان کے 4 ساتھی پولیس اہلکار مفرور ہیں۔ اے ایس آئی سرفراز کاننسٹبل وقار ہمایوں اور فیاض وقوعہ کے بعد فرار ہوگئے تھے۔ ملزمان کیخلاف صدر پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پولیس وین کی بچے کو ٹکر، کم عمر ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج، اہلکار معطل
گوجرانوالہ میں کم عمر ڈرائیور نے پولیس وین ڈرائیو کرتے ہوئے 8 سالہ بچے کو ٹکر ماردی جس سے بچہ زخمی ہوگیا۔ سی پی او نے نوٹس لیتے ہوئے پولیس عملے کو معطل کردیا۔
پولیس کے مطابق تھانہ صدر کامونکی کے علاقہ دراجکے کے قریب پولیس وین کی ٹکر سے بچہ احمد زخمی ہوا تو مقامی لوگوں نے واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر صدارت لاہور میں اجلاس ہوا۔ اس موقع پر آئی جی پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور ملتان سمیت صوبے بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دیا۔
پولیس اہلکاروں نے ڈرائیور کے چھٹی پر جانے کی وجہ سے کم عمر لڑکے کو پولیس وین کی ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھا دیا تھا۔
اطلاع ملنے پر سی پی او گوجرانوالہ ڈاکٹر غیاث گل نے نوٹس لیتے ہوئے پولیس وین چلانے والے 15 سالہ لڑکے کے خلاف مقدمہ درج کروادیا۔
سی پی او کے حکم پر پولیس وین کے ڈرائیور، انچارج پولیس چوکی دراجکے اور تھانے کے ایس ایچ او کو بھی معطل کردیا ہے۔