جامشورو: ڈائریا کا مرض پھیلنے سے 9 افراد کی جان چلی گئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
سندھ کے ضلع جامشورو کی تحصیل تھانو بلا خان کی یو سی مول میں ڈائریا پھیل گیا۔ ڈائریا کا مرض پھیلنے سے 9 افراد کی جان چلی گئی۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والے 7 افراد کا تعلق گوٹھ فیض محمد برو سے ہے جبکہ 2 کا تعلق قریبی گاؤں سے ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ متاثرہ گاؤں میں صورتِ حال کنٹرول میں ہے مگر دیگر دیہات سے بھی کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
ڈی ایچ او جامشورو ڈاکٹر پیر منظور نے بتایا کہ صورتِ حال پر قابو پا لیا گیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر تھانو بلا خان نے کہا کہ علاقہ مکینوں کو ٹینکرز کے ذریعے پانی کی فراہمی عارضی بنیادوں پر کی گئی ہے، اس کا مستقل حل نکالنا ہوگا۔
اس حوالے سے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں صرف ایک ڈسپینسری ہے جبکہ قریبی سرکاری اسپتال دور ہے جس کی وجہ سے مستقل طور پر طبی سہولتیں میسر نہیں ہوتیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
برڈ فلو کومزید پھیلنے سے بچانے کےلئے جرمنی میں لاکھوں جانور تلف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: جرمنی میں برڈ فلو کی خطرناک بیماری کو مزید پھیلنے سے بچانے کیلیے اب تک لاکھوں جانوروں کو تلف کردیا گیا۔
ابتدائی سروے کے مطابق اب تک مجموعی طور پر تقریباً چار لاکھ مرغیاں، بطخیں، ہنس اور دیگر پرندے تلف کر دیے گئے ہیں تاکہ بیماری آگے نہ پھیل سکے۔
ذرائع کے مطابق وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر نوہارڈن برگ کے فارم میں80ہزاربطخیں تلف کردی گئیں، حکام نے متاثرہ علاقے میں پولٹری کی نقل و حرکت پر بھی عارضی پابندی عائد کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جرمنی میں برڈ فلو (ایویئن انفلوئنزا) کے پھیلاؤ کے بعد 30 سے زائد پولٹری فارموں کو اپنے پرندے تلف کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اب تک مجموعی طور پر تقریباً چار لاکھ مرغیاں، بطخیں، ہنس اور دیگر پرندے تلف کر دیے گئے۔
ماہرین کے مطابق جنگلی پرندے جو سردیوں میں جنوب کی طرف ہجرت کرتے ہیں، اس بیماری کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ ہیں۔ اگرچہ یہ بیماری اب جرمنی میں سال بھر موجود رہتی ہے لیکن موسم خزاں میں پرندوں کی ہجرت کے دوران اس کے پھیلنے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔