data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر) فوجی فرٹیلائزر کمپنی قدرتی گیس کے متبادل کے طور پر کوئلہ گیسفیکیشن منصوبے کے امکانات کا جائزہ لے رہی ہے جس کا مقصد ملک کے وسیع کوئلے کے ذخائر سے فائدہ اٹھانا اور درآمد شدہ توانائی پر انحصار کم کرنا ہے۔کمپنی نے یہ معلومات منگل کو اپنے کارپوریٹ بریفنگ سیشن کے دوران شیئر کی، جس میں بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے نمائندے بھی موجود تھے۔رپورٹ کے مطابق ایف ایف سی کی انتظامیہ نے کہا کہ منصوبہ ابتدائی مراحل میں ہے اور اس کے لیے ابھی کوئی تخمینہ نہیں لگایا گیا، تاہم کسی بھی اہم پیش رفت کے بعد اپ ڈیٹس جاری کی جائیں گی۔پاکستان کے کوئلے کے ذخائر تقریباً 186 ارب ٹن کے قریب ہیں، جو اسے دنیا کے بڑے ذخائر رکھنے والے ممالک میں شامل کرتا ہے۔

کامرس رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، بی جے پی کے رکن اسمبلی رتلے پن بجلی منصوبے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، تعمیراتی کمپنی

میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ کے پروموٹر پامریڈی پچی ریڈی اور پی وی کرشنا ریڈی نے 966کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈز خریدے تھے جن میں سے زیادہ تر بی جے پی نے کیش کیے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں اربوں روپے مالیت کا پن بجلی منصوبہ تعمیر کرنے والی نجی کمپنی کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی رکن اسمبلی منصوبے کی تعمیر میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ (MEIL) نے جو حیدرآباد کی ایک تعمیراتی کمپنی ہے اور الیکٹورل بانڈز کی دوسری سب سے بڑی خریدار تھی، کہا کہ رتلے پن بجلی منصوبے کو بند کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔850میگاواٹ کا رتلے پن بجلی منصوبہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی حکومت اور بھارت کی نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (NHPC) کا مشترکہ منصوبہ ہے جو کشتواڑ کے علاقے دراب شالہ میں تعمیر ہو رہا ہے۔ بی جے پی کی سیاسی مداخلت کی وجہ سے کافی عرصے سے منصوبے میں نقصان ہو رہا ہے اور اب نجی کمپنی کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے مقامی لیڈر اور کارکن اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور اسے ناتجربہ کار کارکنوں کو بھرتی پر مجبور کر رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق یہ منصوبہ گزشتہ سال سے ورکرز کے مسائل کا شکار ہے۔ رواں ہفتے کے شروع میں ایم ای آئی ایل کے ایک سینئر عہدیدار کی گاڑی پر دراب شالہ میں پتھرائو کیا گیا تھا جس سے بحران مزید بڑھ گیا ہے۔

کمپنی کے ایک عہدیدار نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ مقامی رکن اسمبلی سمیت چند لوگ جو کمپنی میں شامل نہیں ہیں، پراجیکٹ کو بند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ رتلے پاور پروجیکٹ کے جوائنٹ چیف آپریٹنگ آفیسر ہرپال سنگھ نے کہا کہ پراجیکٹ میں مزدوروں کی ہڑتال کو منظم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کی ہڑتال یا کام روکنے کی سختی سے ممانعت ہے اور اسے معاہدے کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال میں شرکت سنگین نتائج کا باعث بنے گی جس میں ملازمت کی برطرفی، قانونی کارروائی اور غیر معینہ مدت کے لیے رتلے ڈیم کی تعمیر کو معطل کرنا شامل ہے۔ کمپنی کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ تعمیراتی کام کو روکے جانے کا امکان ہے جس سے منصوبے کی مئی 2026ء کی تکمیل کی تاریخ متاثر ہو سکتی ہے۔ میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ کے پروموٹر پامریڈی پچی ریڈی اور پی وی کرشنا ریڈی نے 966کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈز خریدے تھے جن میں سے زیادہ تر بی جے پی نے کیش کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، بی جے پی کے رکن اسمبلی رتلے پن بجلی منصوبے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، تعمیراتی کمپنی
  • مقبوضہکشمیر، بی جے پی کے رکن اسمبلی رتلے پن بجلی منصوبے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، تعمیراتی کمپنی
  • مولانا عبدالوحید ودیگر کی سیف الدین سے ملاقات و تعزیت
  • جماعت اسلامی خواتین ضلع جنوبی کے تحت اجتماع ناظمات کا انعقاد
  • کراچی سمیت سندھ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع
  • جاوداں فہیم و دیگر کی سیف الدین کی والدہ  کے انتقال پر اہل خانہ سے ملاقات و تعزیت
  • پی ایس9شکارپورمیں پولنگ کل ہوگی
  • راشد نسیم آج بلال مسجد میں جمعیت کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرینگے
  • مائنس پلس کی سیاست کے بجائے قابلیت کوترجیح دی جائے‘کاشف شیخ
  • اسد اللہ بھٹو ،کاشف شیخ و دیگر کی سیف  الدین سے والدہ کی وفات پر تعزیت