لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار، فضا میں زہریلے ذرات کی سطح خطرناک حد تک بلند
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
لاہور ایک بار پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سرِفہرست آ گیا ہے، جہاں فضا میں زہریلے ذرات کی مقدار خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے۔
بین الاقوامی ادارہ آئی کیو ائیر کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کے روز لاہور کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 515 ریکارڈ کیا گیا، جو صحت کے لیے انتہائی مضر سطح تصور کی جاتی ہے۔
اُدھر بھارتی دارالحکومت دہلی 459 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا، مگر لاہور کے بعض علاقوں میں آلودگی نے تمام حدیں پار کر دیں جہاں انڈیکس 985 تک جا پہنچا۔
پنجاب ایئر کوالٹی انڈیکس کی رپورٹ بتاتی ہے کہ نہ صرف لاہور بلکہ گجرانوالہ، شیخوپورہ اور قصور بھی بدترین آلودگی کی لپیٹ میں ہیں جہاں فضا میں زہریلے ذرات کی مقدار 500 پوائنٹس تک پہنچ چکی ہے۔ فیصل آباد، سرگودھا اور ڈی جی خان میں بھی صورتحال مختلف نہیں رہی، وہاں آلودگی کی سطح بالترتیب 413، 392 اور 374 پوائنٹس ریکارڈ کی گئی۔
اگرچہ ملتان اور بہاولپور میں فضائی معیار نسبتاً بہتر ہے، تاہم وہ بھی مضر صحت سطح پر ہیں۔ راولپنڈی اور سیالکوٹ میں فضا کچھ حد تک صاف ہے، مگر وہاں بھی 140 اور 196 پوائنٹس کے ساتھ فضا کو صحت بخش قرار نہیں دیا جا سکتا۔
آئی کیو ائیر کے تفصیلی ڈیٹا کے مطابق لاہور کے متعدد علاقوں میں صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔ علامہ اقبال ٹاؤن کے سٹی اسکول میں AQI 985، ایف ایف پاکستان میں 816 اور صدر کینٹ میں 725 تک ریکارڈ کیا گیا۔ وائلڈ لائف اینڈ پارکس، ہائیکنگ اینڈ ماؤنٹینیرنگ اور راوی کیمپ جیسے علاقے بھی 657 سے 702 پوائنٹس کے درمیان خطرناک فضائی آلودگی کی زد میں ہیں۔
پنجاب حکومت نے اس بگڑتی صورتحال کے پیشِ نظر ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والی زیر تعمیر عمارتوں، سڑکوں اور دیگر مقامات کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمہ زراعت کو نائٹ پٹرولنگ سخت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسموگ سے نمٹنے کے لیے اداروں کے درمیان مکمل تعاون یقینی بنایا جائے اور تاخیر کی کوئی گنجائش نہ چھوڑی جائے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بھارت کی ریاستوں ہریانہ، پنجاب اور ہماچل پردیش سے مشرقی ہواؤں کے ذریعے آلودہ ذرات پاکستانی پنجاب خصوصاً لاہور اور فیصل آباد کی فضا میں شامل ہو رہے ہیں۔ ہوا کی کم رفتار (3 سے 6 میل فی گھنٹہ) کی وجہ سے یہ ذرات فضا میں تحلیل نہیں ہو پا رہے، جس سے اسموگ کی شدت مزید بڑھ گئی ہے۔ بھارتی پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے کے عمل نے بھی صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
لاہور آج بھی دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار
---فائل فوٹوپنجاب کا دارالخلافہ لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق لاہور کی فضا میں آج آلودگی کی مقدار 571 پرٹیکیولیٹ میٹرز تک پہنچ گئی ہے جس کے بعد لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر بھارتی دارالحکومت دہلی ہے جس کی فضا میں آلودگی کی مقدار 453 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق لاہور کا علامہ اقبال ٹاؤن شہر کا آلودہ ترین علاقہ ہے جہاں پرٹیکیولیٹ میٹرز کی مقدار 1059 ریکارڈ کی گئی ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق جوہر ٹاؤن میں 987، ساندہ روڈ پر 818 اور ماڈل ٹاؤن لنگ روڈ پر 770 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق پنجاب کے شہر فیصل آباد کی فضا میں آلودگی کی مقدار 685، گوجرانوالہ میں 667 اور ملتان میں 378 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے۔