قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع میں ردوبدل کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملک میں قومی بچت سکیموں کی شرحِ منافع میں تبدیلی کر دی گئی ہے اور نئی شرح منافع کا اطلاق 4 نومبر سے ہو گیا ہے۔
نئی ریٹس کے مطابق ریگولر انکم سرٹیفکیٹ پر سالانہ شرح منافع 10.68 فیصد سے بڑھا کر 10.92 فیصد کر دی گئی ہے جب کہ اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹ پر شرح منافع 10.
اس کے برعکس بہبود سیونگز سرٹیفکیٹ، پنشنرز بینفیٹ اکاؤنٹ اور شہدا فیملی ویلفیئر اسکیم کی شرح منافع میں کمی کی گئی ہے، یہ شرح 12.96 فیصد سے کم کر کے 12.72 فیصد کر دی گئی ہے۔
ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹ میں بھی شرح منافع مزید کم کی گئی ہے جبکہ سروا اسلامک ٹرم اکاؤنٹ اور سروا اسلامک سیونگز اکاؤنٹس پر منافع 9.94 فیصد سے بڑھا کر 3 سال کے لیے 10.30 فیصد اور 5 سال کے لیے 10.56 فیصد کر دیا گیا ہے۔
سیونگز اکاؤنٹ پر منافع 9.50 فیصد سالانہ برقرار رکھا گیا ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شرح منافع فیصد سے گئی ہے کی گئی
پڑھیں:
نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔