این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم رول بیک نہیں ہونے دیں گے ، وزیر اعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مرا د علی شاہ نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک نہیں ہونے دیا جائے گا، انہوں نے اس حوالے سے کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اعلان کیا۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ میں طلبہ کی حاضری کو مانیٹر کرنے کے لیے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کردیا۔
مراد علی شاہ نے تقریب سےخطاب میں کرتے ہوئے کہا کہ حاضری سسٹم کو صوبے کے اسکولوں کے بعد کالجز و جامعات میں بھی نافذ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہمیں علم ہونا چاہیے کہ بچے کہاں جارہے ہیں۔
بعد ازاں میڈیا سےگفتگو میں مراد علی شاہ نے این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اعلان کیا۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک نہیں ہونے دیں گے،18ویں ترمیم میں اور بھی بہت ساری چیزیں ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم مراد علی شاہ علی شاہ نے رول بیک
پڑھیں:
صوبائی خودمختاری پر ڈاکا منظور نہیں‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-08-23
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبائی خودمختاری پر ڈاکا منظور نہیں ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا،عدالتی حکم کے باوجود بانی سے ملاقات نہیں کروائی گئی۔ اْنہوں نے کہا کہ لیڈر سے ملاقات میرا حق ہے، جمہوری راستے اختیار کر رہا ہوں، پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے، عمران خان سے ملاقات کے لیے آواز اٹھاؤں گا، آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جاؤں گا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبائی خودمختاری پر کوئی حملہ برداشت نہیں کریں گے، جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے، تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے۔ سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ اسمبلی میں آنے کا مقصد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے قرارداد کی منظوری ہے، اسپیکر سے بھی کہوں گا کہ عمران خان سے ملنا ضروری ہے اور آئینی ترمیم کے لیے بھی لیڈر کی ہدایت لینا ضروری ہے۔