معروف گلوکارہ و اداکارہ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
بالی وُوڈ کی معروف گلوکارہ اور اداکارہ سُلاکشنا پنڈت جمعرات کی شام دل کا دورہ پڑنے سے 71 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ ان کے بھائی اور مشہور موسیقار لالت پنڈت نے ان کے انتقال کی تصدیق کی۔
لالت پنڈت کے مطابق، سُلاکشنا کو جمعرات کی شام سانس لینے میں دشواری محسوس ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ شام تقریباً 7 بجے انہیں دل کا دورہ پڑا۔ ہم انہیں ناناوتی اسپتال لے جا رہے تھے، لیکن وہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی چل بسیں۔
سُلاکشنا پنڈت کا فنی سفر
سُلاکشنا پنڈت نے 1975 میں فلم ’الجھن‘ سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا، جس میں انہوں نے سنجیو کمار کے ساتھ مرکزی کردار ادا کیا۔ اس کے بعد وہ اپنے دور کے کئی بڑے ستاروں راجیش کھنہ، ششی کپور اور ونود کھنہ کے ساتھ مختلف فلموں میں جلوہ گر ہوئیں۔
ان کی نمایاں فلموں میں ’ہیرا پھیری‘، ’خاندان‘، ’دھرم کانٹا‘، ’دو وقت کی روٹی‘، ’سنکوچ‘ اور ’گورا‘ شامل ہیں۔
1978 میں انہوں نے بنگالی فلم ’بندی‘ میں معروف اداکار اتتم کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔
سُلاکشنا پنڈت، بطور گلوکارہ
اداکاری کے ساتھ ساتھ سُلاکشنا پنڈت ایک معروف پلے بیک سنگر بھی تھیں۔ انہوں نے ہندی، بنگالی، مراٹھی، اڑیہ اور گجراتی زبانوں میں گانے گائے۔
ان کے مشہور گانوں میں شامل ہیں:
تو ہی ساگر تو ہی کنارہ
پردیسیا تیرے دیس میں
بےقرار دل ٹوٹ گیا
سونا رے تجھے کیسے ملوں
جب آتی ہوگی یاد میری
یہ پیار کیا ہے
سُلاکشنا پنڈت کا خاندانی پس منظر
سُلاکشنا پنڈت کا تعلق ہریانہ کے ضلع حصار کے ایک معروف موسیقار گھرانے سے تھا۔ وہ بھارت کے مشہور کلاسیکی موسیقار پنڈت جسراج کی بھتیجی تھیں۔
انہوں نے 9 سال کی عمر میں گلوکاری کا آغاز کیا اور اپنے بھائی مندھیر پنڈت کے ساتھ موسیقی کے سفر کا آغاز کیا۔
ان کے دیگر بہن بھائیوں میں معروف موسیقار جوڑی جتن لالت پنڈت اور اداکارہ وجیاتا پنڈت شامل ہیں۔
سُلاکشنا پنڈت کے انتقال پر بھارتی فلم انڈسٹری کے فنکاروں اور مداحوں نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، اور ان کی فنی خدمات کو بھارتی فلمی موسیقی کی تاریخ کا سنہری باب قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عراق جنگ کے محرک سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی انتقال کرگئے
امریکا کے سابق نائب صدر ڈک چینی جو سنہ 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے مرکزی منصوبہ ساز تصور کیے جاتے تھے 84 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور اریکا کرک کی گلے لگنے کی ویڈیو وائرل، شادی کی قیاس آرائیاں
ان کے اہل خانہ کے مطابق وہ پیر کی رات نمونیا اور قلبی و شریانی امراض کی پیچیدگیوں کے باعث چل بسے۔
ڈک چینی ایک وقت میں امریکی تاریخ کے سب سے بااثر نائب صدور میں شمار کیے جاتے تھے۔ انہوں نے سنہ 2001 سے سنہ 2009 تک صدر جارج ڈبلیو بش کے نائب کے طور پر خدمات انجام دیں۔
وہ واؤمنگ سے ریپبلکن پارٹی کے رکنِ کانگریس اور سابق وزیرِ دفاع بھی رہ چکے تھے۔
چینی نے اپنی سیاسی زندگی میں امریکی صدارتی اختیارات کے اضافے کے لیے بھرپور کوشش کی۔
مزید پڑھیے: ممکن ہے صدارتی انتخابات پھر سے لڑوں، سابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس
وہ وائٹ ہاؤس میں ایک طاقتور قومی سلامتی ٹیم کے سربراہ رہے جس نے متعدد بار پالیسی سازی میں صدر سے بھی زیادہ اثر و رسوخ دکھایا۔
عراق جنگ کا معمارڈک چینی عراق پر حملے کے سب سے بڑے حامیوں میں سے تھے۔
انہوں نے سنہ 2003 میں عراق میں مبینہ طور پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی موجودگی کا دعویٰ کیا جسے بعد میں غلط ثابت کیا گیا۔
انہوں نے پیشگوئی کی تھی کہ امریکی فوج کو عراق میں آزاد کنندگان کے طور پر خوش آمدید کہا جائے گا تاہم یہ جنگ تقریباً ایک دہائی تک جاری رہی۔
چینی کو اس پالیسی پر اپنے کئی ساتھیوں بشمول سابق وزرائے خارجہ کولن پاؤل اور کونڈولیزا رائس سے سخت اختلافات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے دہشتگردی کے مشتبہ افراد پر سخت تفتیشی طریقے جن میں واٹر بورڈنگ اور نیند کی محرومی شامل تھے کی بھی حمایت کی جنہیں بعد ازاں امریکی سینیٹ اور اقوامِ متحدہ نے تشدد قرار دیا۔
سیاسی و خاندانی وراثتڈک چینی کی بیٹی لِز چینی بھی امریکی ایوان نمائندگان کی رکن رہ چکی ہیں۔ انہوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مؤقف اختیار کیا اور 6 جنوری سنہ 2021 کو امریکی کانگریس پر حملے کے بعد ان کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا جس کے نتیجے میں انہیں اپنی نشست سے محروم ہونا پڑا۔
ڈک چینی نے اس پر اپنی بیٹی کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سنہ 2024 کے انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کو ووٹ دیں گے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی جمہوریت کے لیے اب تک کا سب سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔
قلبی امراض، متنازعہ وراثتچینی کو اپنی جوانی سے ہی دل کے عارضے لاحق تھے اور انہوں نے 37 برس کی عمر میں پہلا ہارٹ اٹیک برداشت کیا۔ سنہ 2012 میں ان کا دل کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔
ان کا کردار سنہ 2018 کی ہالی ووڈ فلم’ Vice’ میں اداکار کرسچن بیل نے ادا کیا تھا جنہوں نے گولڈن گلوب ایوارڈ جیتتے ہوئے طنزیہ طور پر کہا کہ میں نے یہ کردار ادا کرنے کے لیے شیطان سے رہنمائی لی۔
مزید پڑھیں: پاکستانی حملے سے قبل امریکی نائب صدر نے بھارت کو کیا پیغام دیا؟
ڈک چینی اپنی سخت گیر پالیسیاں، غیر متزلزل مؤقف اور امریکا کی عالمی پالیسی پر گہرے اثر کی وجہ سے ہمیشہ ایک متنازع مگر فیصلہ کن رہنما سمجھے جاتے رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی نائب صدر ڈک چینی امریکی نائب صدر ڈک چینی کا انتقال