Islam Times:
2025-11-08@09:00:41 GMT

ٹرمپ قابل قبول نہیں!

اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT

ٹرمپ قابل قبول نہیں!

اسلام ٹائمز: ممدانی کے حامیوں کو بے وقوف قرار دے کر اور اگر نیویارک شہر کا بجٹ منقطع کر دینے کی دھمکی دے کر، ٹرمپ نے امریکہ اور نیویارک میں اپنی موجودہ پوزیشن کے بارے میں مؤثر انداز میں ایک اہم بیان دیا تھا، کیونکہ وہ اس شہر سے وائٹ ہاؤس تک پہنچا تھا۔ بات ٹرمپ اور ٹرمپ پسندوں کو "نہیں" کہنے تک محدود نہیں۔ اب امریکی سیاسی اور سماجی میدان میں ٹرمپ مخالفت رجحان غالب ہوچکا ہے اور اس غلبے کو احتجاجی مارچوں اور بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں واضح طور پر محسوس کیا جاسکتا ہے۔ تحریر: محمد کاظم انبار لوہی

صرف دو ہفتے پہلے، 50 ریاستوں اور 2700 شہروں میں لاکھوں امریکی سڑکوں پر نکل آئے اور ٹرمپ سے کہا؛ "ہمیں بادشاہ نہیں چاہیئے۔" سڑک پر "نو ٹو ٹرمپ" کا بیلٹ باکس پر کیا اثر ہوتا ہے، اس کا اندازہ نیویارک کے عوام کے ووٹوں اور زہران ممدانی کی جیت سے ہونا چاہیئے۔ نیویارک سٹی یہودی سرمایہ داروں کا مرکز ہے، امریکہ اور دنیا میں رائے عامہ بنانے کا اصلی مقام اور میڈیا کی نگرانی کا مرکز ہے۔ نیویارک صہیونی لابی کا اہم ترین مقام ہے۔ اب اس شہر کے عوام نے ایسے شخص کو ووٹ دیا ہے، جو صیہونی حکومت کی نسل کشی کے خلاف سب سے زیادہ واضح موقف رکھتا ہے اور وہ انتخابات سے پہلے کہہ چکا ہے کہ اگر نیتن یاہو نیویارک آیاتو وہ اسے گرفتار کریں گے۔

ممدانی کی جیت اسرائیل کے جنگی جرائم سے عوامی نفرت کی علامت ہے۔ نیویارک میں بیس لاکھ سے زائد یہودی رہتے ہیں اور مقبوضہ علاقوں کے بعد یہ یہودیوں کے اجتماع کا سب سے بڑا مرکز ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایک شیعہ مسلمان کا نہ کہ عیسائی یا یہودی کا اکثریتی ووٹ لینا ایک ایسا پیغام ہے، جو "ٹرمپ کو نہیں" کے پیغام سے بھی زیادہ اہم ہے۔ امریکہ میں تازہ ترین سروے بتاتے ہیں کہ اسرائیل کے حامیوں سے زیادہ مخالفین ہیں اور نوجوانوں میں یہ مخالفت بہت زیادہ ہے۔

زہران ممدانی نے سیاسیات کی تعلیم حاصل کی ہے، ان کے والد کولمبیا میں سیاسیات کے پروفیسر رہے ہیں۔ ممدانی دو سال سے سائنسی حسابات کی بنیاد پر اپنی فتح کے لیے میدان تیار کر رہا تھا۔ ان دو سالوں میں وہ نیویارک میں ایک مسجد سے دوسرے مسجد میں جاکر تقریریں کرتا۔ نیویارک کے مسلمانوں نے انتخابی نتائج پر جو اثرات مرتب کیے ہیں، اس کا سہرا نیویارک کی اسلامک سوسائٹی اور ان کے والد کے سر ہے۔ آج کا امریکی معاشرہ مکمل طور پر دو قطبی ہے۔ وہ مخالف قطب ٹرمپ پر اپنی پوزیشن قائم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

ممدانی سائبر اسپیس اور معاشی انصاف کے میدان میں ایک شفاف اور غیر مبہم پیغام کو ڈیزائن کرکے نوجوانوں کو راغب کرنے میں کامیاب رہے۔ وہ نوجوانوں میں صیہونی حکومت کے مخالفین اور حامیوں کے تناسب سے پوری طرح واقف تھے، اسی لئے ممدانی نے یروشلم اور نیتن یاہو کی غاصب حکومت کے خلاف انتہائی واضح موقف اختیار کیا۔ انہوں نے کم از کم 10 انتخابی وعدے کیے ہیں، جو انہوں نے نیویارک کے میئر کی حیثیت سے اپنے دور میں نافذ کرنے ہیں۔

ممدانی کے حامیوں کو بے وقوف قرار دے کر اور اگر نیویارک شہر کا بجٹ منقطع کر دینے کی دھمکی دے کر، ٹرمپ نے امریکہ اور نیویارک میں اپنی موجودہ پوزیشن کے بارے میں مؤثر انداز میں ایک اہم بیان دیا تھا، کیونکہ وہ اس شہر سے وائٹ ہاؤس تک  پہنچا تھا۔ بات ٹرمپ اور ٹرمپ پسندوں کو "نہیں" کہنے تک محدود نہیں۔ اب امریکی سیاسی اور سماجی میدان میں ٹرمپ مخالفت رجحان غالب ہوچکا ہے اور اس غلبے کو احتجاجی مارچوں اور بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں واضح طور پر محسوس کیا جاسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نیویارک میں میں ایک

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن، میئر نیویارک ظہران ممدانی کی مدد کرنے کو تیار

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ نیویارک کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی کی مدد کے لیے تیار ہیں، تاہم انہوں نے خبردار کیا ہے کہ کامیابی کے لیے ممدانی کو ’واشنگٹن کا احترام‘ کرنا ہوگا۔

بدھ کے روز صدر ٹرمپ نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب ظہران ممدانی نے نیویارک کے پہلے مسلم اور پہلے جنوبی ایشیائی نژاد میئر کے طور پر اپنی تاریخی کامیابی کے بعد اپنی عبوری ٹیم کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود ظہران ممدانی کامیاب، ’کیا امریکی صدر کمزور ہورہے ہیں؟‘

صدر ٹرمپ نے نومنتخب میئر ظہران ممدانی کی انتخابی رات کی تقریر پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے، جس میں ممدانی نے کہا تھا کہ وہ صدر ٹرمپ کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں گے، ان کے بیان کو ’خطرناک‘ قرار دیا۔

US President Donald Trump said on Wednesday that "we want New York to be successful" and he might offer US assistance to Zohran #Mamdani after he was elected as New York City's mayor.

"We'll help him, a little bit maybe," #Trump said at a speech in Miami a day after the… pic.twitter.com/JCXLmBrLlj

— Arabian Daily (@arabiandailys) November 6, 2025

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میئر نیویارک کو واشنگٹن کا کچھ احترام دکھانا ہوگا، ورنہ وہ کامیاب نہیں ہو سکتے۔

فوکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ میئر نیویارک کی کامیابی کے خواہاں ہیں۔ ’میں چاہتا ہوں کہ وہ کامیاب ہوں، میں چاہتا ہوں کہ شہر کامیاب ہو۔‘

تاہم ان فوراً وضاحت کی کہ ان کا مطلب ’نیویارک سٹی‘ کی کامیابی ہے، ممدانی کی نہیں۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ کا ظہران ممدانی کی جیت پر پہلا ردعمل، ریپبلکنز کی شکست کی وجوہات بھی بتا دیں

اسی روز میامی میں امریکن بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ نئے میئر کی ’مدد‘ کرے گی، حالانکہ انہوں نے انہیں ’کمیونسٹ‘ بھی قرار دیا۔

’کمیونسٹوں، مارکسسٹوں اور گلوبلسٹوں کو موقع ملا، مگر وہ صرف تباہی لائے۔ اب دیکھتے ہیں کہ ایک کمیونسٹ نیویارک میں کیا کرتا ہے۔ ہم دیکھیں گے یہ کیسے چلتا ہے۔‘

صدر ٹرمپ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ وہ ان کی تھوڑی مدد کریں گے، ہم چاہتے ہیں نیویارک کامیاب ہو۔

مزید پڑھیں: ’بات نہیں مانی تو گرفتار کرلوں گا‘، ٹرمپ کی دھمکی پر ظہران ممدانی پھٹ پڑے

یاد رہے کہ انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے ممدانی کو ’کمیونسٹ دیوانہ‘ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر وہ جیت گئے تو نیویارک کی وفاقی فنڈنگ روک دی جائے گی۔

ظہران ممدانی، جو مفت نرسری تعلیم، مفت بس سروس اور سرکاری گروسری اسٹورز جیسے منصوبے تجویز کرتے ہیں، خود کو ’ڈیموکریٹک سوشلسٹ‘ قرار دیتے ہیں، نہ کہ کمیونسٹ۔

ان کی کامیابی کو قومی سطح پر بھی اہم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ یہ ڈیموکریٹک پارٹی کے اندر معتدل اور ترقی پسند دھڑوں کے درمیان کشمکش کے تناظر میں ایک علامتی فتح سمجھی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ نے نیو یارک کے امیدوار برائے میئرشپ ظہران ممدانی کو ’کمیونسٹ پاگل‘ قرار دیدیا

اپنی فتح کی رات ممدانی نے صدر ٹرمپ کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آواز اونچی کر لو، ہم آ رہے ہیں۔

بدھ کے روز اپنی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے ممدانی نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کی مخالفت جاری رکھیں گے، لیکن بات چیت کے دروازے بند نہیں کریں گے۔

’میں صدر ٹرمپ کے بارے میں بات کرتے ہوئے الفاظ میں نرمی نہیں برتوں گا، مگر ہمیشہ مکالمے کے لیے دروازہ کھلا رکھوں گا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر جنوبی ایشیا ڈونلڈ ٹرمپ ظہران ممدانی فنڈنگ کمیونسٹ[ میئر نیویارک نیویارک سٹی واشنگٹن

متعلقہ مضامین

  • آرٹیکل 243 سے جمہوریت پر اثر پڑا تو قابل قبول نہیں،فضل الرحمان
  • آرٹیکل 243 سے جمہوریت پر اثر پڑا تو قابل قبول نہیں، فضل الرحمان
  • 27ویں ترمیم ،صوبائی اختیارات میں کمی کی مخالفت کرینگے، فضل الرحمان
  • آرٹیکل 243 سے جمہوریت پر اثر پڑا تو قابل قبول نہیں، صوبوں کے اختیارات میں کمی کی مخالفت کریں گے: فضل الرحمان
  • دیکھتے ہیں ممدانی نیویارک میں کیسا کام کرتے ہیں، ٹرمپ
  • ظہران ممدانی کی تاریخی جیت، ٹرمپ نے یوٹرن لے کر ہتھیار ڈال دیے
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن، میئر نیویارک ظہران ممدانی کی مدد کرنے کو تیار
  • نیویارک سٹی نے انتخابات کے بعد اپنی خودمختاری کھودی، صدر ٹرمپ
  • ہر مزدور کا شکریہ، نیویارک میں اسلامو فوبیا کی کوئی گنجائش نہیں: ظہران ممدانی