علامہ اقبال کا یوم پیدائش، صدر مملکت اور وزیراعظم کا شاعر مشرق کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے یومِ پیدائش کے موقع پر ان کے نظریات اور اصولوں پر عمل کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
اپنے علیحدہ پیغامات میں دونوں رہنماؤں نے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی روح پیدا کرنے میں علامہ اقبالؒ کے غیر معمولی کردار کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیے: لاہور کی جاوید منزل جہاں سے آج بھی شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کی خوشبو آتی ہے
صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ علامہ اقبالؒ کا مسلمانوں کی سیاسی نمائندگی پر اصرار پاکستان کی قومی شناخت پر گہرا نقش چھوڑ گیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج کی دنیا کو اقبالؒ کے پیغام بھائی چارے، محبت اور انصاف کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں جو علامہ اقبالؒ کے نوجوانوں سے متعلق وژن کے مطابق ہیں۔
مشرق کے عظیم فلسفی شاعر، ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کا یومِ پیدائش آج عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ علامہ اقبالؒ 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: ’قوم علامہ اقبال کے افکار کی پیروی کرے‘ صدر اور وزیرِاعظم کا شاعر مشرق کی برسی پر پیغام
انہوں نے اپنی آفاقی شاعری اور سیاسی بصیرت کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں کو بیدار کیا اور 1930 میں اپنے تاریخی خطبۂ الہٰ آباد میں علیحدہ مسلم ریاست کے قیام کا تصور پیش کیا۔
علامہ اقبالؒ کے اس خطبے نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک واضح سمت اور علیحدہ شناخت عطا کی، جس نے بالآخر پاکستان کے قیام کی راہ ہموار کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
صدر مملکت علامہ اقبال وزیراعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: صدر مملکت علامہ اقبال علامہ اقبال
پڑھیں:
شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ کا 148واں یومِ ولادت آج منایا جا رہا ہے
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877ء کو پیدا ہوئے اور ہر سال پورے پاکستان میں شاعر مشرق کے یوم پیدائش کو ’یوم اقبال‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
علامہ محمد اقبال ایک ایسی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے جس کے خواب کے نتیجے میں آج دنیا کے نقشے پر پاکستان کا نام بھی چمکتا دمکتا دکھائی دیتا ہے، علامہ اقبال 9 نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں شیخ نور محمد کے گھر پیدا ہوئے، والدین نے آپ کا نام محمد اقبال رکھا۔
ڈاکٹر علامہ اقبال نے جاوید منزل میں 3 برس گزارے، اپنی ابتدائی تعلیم بھی سیالکوٹ میں ہی حاصل کی اور مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا، شعر و شاعری کا شوق بھی آپ کو یہیں پیدا ہوا اور اس شوق کو فروغ دینے میں آپ کے ابتدائی استاد مولوی میر حسن کا بڑا کردار تھا۔
اقوام متحدہ: پاکستان کی ہتھیاروں، جوہری سلامتی سے متعلق 4 قراردادیں منظور
ایف اے کرنے کے بعد آپ لاہور چلے گئے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے اور ایم اے کے امتحانات پاس کیے، پھر 1905ء میں آپ اعلیٰ تعلیم کیلئے انگلستان گئے اور قانون کی ڈگری حاصل کی، یہاں سے آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے آپ نے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
ابتدا میں آپ نے ایم اے کرنے کے بعد اورینٹل کالج لاہور میں تدریس کے فرائض سرانجام دیے لیکن آپ نے وکالت کو مستقل طور پر اپنایا، وکالت کے ساتھ ساتھ آپ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھرپور انداز میں حصہ لیا جبکہ 1922ء میں حکومت کی طرف سے آپ کو سَر کا خطاب دیا گیا۔
لاہور، ایلیٹ کلاس کی تقریبات میں منشیات سپلائی کرنے والی خاتون گرفتار، مال بھی برآمد کرلیاگیا
آپ آزادی وطن کے علمبردار تھے اور باقاعدہ سیاسی تحریکوں میں حصہ لیتے تھے جبکہ آپ آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر بھی منتخب ہوئے تھے، 1930ء میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، اس خطبے میں آپ نے پاکستان کا تصور پیش کیا۔
علامہ اقبال کی تعلیمات اور قائد اعظم کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا، لیکن آپ پاکستان کی آزادی سے پہلے ہی 21 اپریل 1938ء کو انتقال کر گئے تھے، تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ آپ کی احسان مند رہے گی کیونکہ آپ نے پاکستان کا تصور پیش کرکے برصغیر کے مسلمانوں میں جینے کی ایک نئی آس پیدا کی۔
راولپنڈی، جعلی پیر نے شہری کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
شاعر مشرق حساس دل و دماغ کے مالک تھے، آپ کی شاعری زندہ شاعری ہے جو ہمیشہ مسلمانوں کیلئے مشعل راہ بنی رہے گی، یہی وجہ ہے کہ کلامِ اقبال دنیا کے ہر حصے میں پڑھا جاتا ہے اور مسلمانانِ عالم اسے بڑی عقیدت کے ساتھ پڑھتے ہیں اور ان کے فلسفے کو سمجھتے ہیں۔
اقبال نے نئی نسل میں انقلابی روح پھونکی اور اسلامی عظمت کو اجاگر کیا، ان کی کئی کتابوں کے انگریزی، جرمنی، فرانسیسی، چینی، جاپانی اور دوسری زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں، بلاشبہ علامہ اقبال محض ایک شخصیت ہی نہیں بلکہ تاریخ کا ایک ایسا مکمل باب ہیں جس کا احاطہ مختصر سی تحریر میں کرنا ممکن نہیں۔
ایف آئی اے کا بڑی کارروائی ، غیر قانونی کال سنٹرز سے رشوت وصول کرنے کے الزام میں این سی سی آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر شہزاد حیدر پرمقدمہ درج
مزید :