Jasarat News:
2025-11-18@03:33:37 GMT

استثنیٰ کسی کے لیے نہیں

اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قانون سب کے لیے برابر ہے اسلام ایک ایسا کامل نظامِ حیات ہے جو عدل، انصاف اور مساوات کی بنیاد پر قائم ہے۔ اللہ کے رسولؐ نے فرمایا: ’’تم سے پہلی امتیں اسی لیے ہلاک ہوئیں کہ جب ان میں کوئی شریف جرم کرتا تو اسے چھوڑ دیتے، اور جب کوئی کمزور کرتا تو اس پر حد قائم کرتے‘‘۔ (بخاری)
یہ فرمانِ نبویؐ اس حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ اسلامی معاشرہ تبھی سلامت رہ سکتا ہے جب احتساب سب کے لیے یکساں ہو، خواہ وہ حاکم ِ وقت ہو یا عام شہری۔سیدنا عمرؓ کا عدل اور قانون کی بالادستی اسلامی تاریخ کا روشن باب سیدنا عمر فاروقؓ کا دورِ خلافت ہے۔ وہ خلیفہ ہونے کے باوجود خود کو قانون سے بالا نہیں سمجھتے تھے۔ ایک موقع پر جب اْن سے بیت المال کے کپڑے کے اضافی حصے کے متعلق سوال ہوا تو انہوں نے اپنے بیٹے عبداللہ بن عمرؓ کو گواہ بنا کر وضاحت پیش کی۔ یہی وہ طرزِ حکمرانی تھا جس نے اسلامی نظام کو دنیا کے سامنے عدل و انصاف کی مثال بنا دیا۔ اہل ِ بیت اطہار بھی قانون کے تابع اسی اصول کی سب سے عظیم مثال سیدنا علیؓ کے دورِ خلافت میں اس وقت سامنے آئی جب ایک یہودی کے ساتھ مقدمہ پیش ہوا۔ خلیفہ ٔ وقت ہونے کے باوجود سیدنا علیؓ قاضی کے سامنے مدعی کے طور پر کھڑے ہوئے، اور جب قاضی نے گواہی ناکافی ہونے پر فیصلہ اْن کے خلاف دیا، تو انہوں نے اس فیصلے کو تسلیم کر لیا۔
اسی طرح نبیؐ کی چہیتی بیٹی سیدہ فاطمہؓ کے بارے میں بھی رسولِ اکرمؐ نے فرمایا تھا ’’اگر فاطمہ بنت ِ محمد بھی چوری کرے تو میں اس کا ہاتھ کاٹ دوں گا‘‘۔ (بخاری) یہ اس بات کا اعلان تھا کہ اسلام میں کوئی مقدس گائے (Sacred Cow) نہیں، شریعت کے دائرے میں سب برابر ہیں۔ آج ملک کی سلامتی کے اداروں، عدلیہ پارلیمنٹ اور قانون نافذ کرنے والے تمام کے لیے پیغام ہے کہ ہمارے معاشرے کی اصلاح اسی وقت ممکن ہے جب تمام ادارے، سیاسی، عدالتی، عسکری یا مذہبی قرآن و سنت کے پابند بنیں۔ خلافِ شریعت کوئی فیصلہ نہ کیا جائے، اور احتساب کا نظام بلا امتیاز نافذ کیا جائے۔ بدقسمتی سے آج قانون کمزور کے لیے تلوار اور طاقتور کے لیے ڈھال بن چکا ہے۔ یہ روش اسلامی اصولوں سے انحراف ہے اور قوموں کی بربادی کی علامت ہے قرآن کہتا ہے ’’اِنَّ اللَّہَ اَمْرْ بِالعَدلِ وَالاِحسَان‘‘ (النحل: 90) یعنی اللہ عدل اور احسان کا حکم دیتا ہے۔ امت ِ مسلمہ کے لیے یہی پیغامِ ہے کہ عدل قائم کیجیے، احتساب سب کا کیجیے، اور قانون کو ہر درجہ پر مقدم رکھیے۔ یہی اسلامی نظام کی روح اور حقیقی عدلِ عمرؓ کا تسلسل ہے۔

شرافت حسین اثری سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ہمارا اجتماع عام نظام بدلو کے عنوان سے ہوگا،لیاقت بلوچ

لاہور میں پریس کانفرنس میں نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اجتماع عام 21 22اور 23 کو مینار پاکستان پر منعقد ہوگا، جماعت اسلامی کے اجتماع عام بدل دو نظام کے عنوان سے بلوچستان کے پی کے سمیت ملک بھر سے نوجوان کسان طلبہ اس اجتماع میں شریک ہونگے۔ انکا کہنا تھا کہ اجتماع عام دعوت دین اور موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق ہوگا، جبکہ دور حاضر میں فساد اور انتشار بڑھتا جا رہا ہے اور ظلم کے نظام کی وجہ سے بے یقینی بڑھ رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مینار پاکستان گراؤنڈ میں جماعت اسلامی کے اجتماع عام کی تیاریوں کے حوالے سے دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناظم اجتماع عام لیاقت بلوچ نے کہا اجتماع عام 21 22اور 23 کو مینار پاکستان پر منعقد ہوگا، جماعت اسلامی کے اجتماع عام بدل دو نظام کے عنوان سے بلوچستان کے پی کے سمیت ملک بھر سے نوجوان کسان طلبہ اس اجتماع میں شریک ہونگے۔ انکا کہنا تھا کہ اجتماع عام دعوت دین اور موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق ہوگا، جبکہ دور حاضر میں فساد اور انتشار بڑھتا جا رہا ہے اور ظلم کے نظام کی وجہ سے بے یقینی بڑھ رہی ہے۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ تمام حلقوں کے لوگوں کی شرکت کیلئے ناظم تشکیل دیئے گئے ہیں جبکہ اجتماع عام میں سیاست تعلیم معیشت بلدیات سمیت دیگر عنوانات پر پروگرام ہونگے اور ملکی منظر نامے کے حوالے سے مسائل سے مقامی قیادت آگاہ کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں شرافت‘ آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں ہے‘ سلمان اکرم راجا
  • چہرے نہیں ‘نظام بدلنے سے قوم کی تقدیر بدلے گی‘ منعم ظفر خان
  • آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں ، سلمان اکرم راجا
  • آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں ہے:سلمان اکرم راجا
  • آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں ہے، سلمان اکرم راجا
  • ہمارا اجتماع عام نظام بدلو کے عنوان سے ہوگا،لیاقت بلوچ
  • کراچی کی کوئی جگہ محفوظ نہیں ٗپارکس‘ گراؤنڈز وسرکاری زمینیں مافیا زکے رحم و کرم پر ہیں ٗ منعم ظفر
  • بدل دو نظام: ایک قومی نظریاتی سمت
  • ظلم کا نظام اور ترقی ساتھ ممکن نہیں ‘فضل احد