ایران ‘ پاکستان سے 1 روز میں 12 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے ہائی کمیشن برائے امورِ مہاجرین کے مطابق ہفتے کے روز ایران اور پاکستان سے مجموعی طور پر 2,102 افغان خاندانوں کے 11,855 افراد اپنے وطن واپس لوٹ آئے۔کمیشن نے گزشتہ روز بتایا کہ واپس آنے والے مہاجرین کو عارضی رہائش، خوراک، پانی، طبی سہولیات اور ٹرانسپورٹ فراہم کی جا رہی ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 60 لاکھ افغان مہاجرین مقیم ہیں، جن میں بڑی تعداد غیر دستاویزی افراد کی ہے، جبکہ سب سے زیادہ افغان مہاجرین ایران اور پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاک افغان سرحدی بندش؛ افغانستان کو کتنے ملین ڈالر کا نقصان ہونے لگا؟
پاکستان کی سرحدی بندش سے افغانستان کو شدید معاشی نقصان کے باوجود افغان طالبان کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔
پاک افغان سرحد کی بندش سے افغان معیشت پر منفی اثرات نمایاں ہو رہے ہیں جس پر افغان عوام نے شدید ردعمل دیا ہے۔
افغان نشریاتی ادارہ آمو ٹی وی کے مطابق پاکستان سے سرحدی بندش سے افغانستان میں بنیادی اشیاء کی قیمتیں غیرمعمولی حد تک بڑھ گئیں۔
افغان حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے افغان عوام کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں اضافہ عام لوگوں کے لیے ناقابل برداشت ہوگیا ہے، بنیادی غذائی اشیاء اب عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں، غریب کیسے گزارا کرے؟
افغان چیمبر آف کامرس کے مطابق ہر ماہ سرحد کی بندش سے تقریباً 200 ملین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے، پاکستان پر تجارتی انحصار کی بدولت سرحدی بندش سے افغانستان کو سب سے زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق خوراک اور ایندھن کی بڑھتی قیمتیں سردیوں کے دوران افغان عوام کی زندگی مزید مشکل بنا سکتی ہیں، اگر پاک افغان سرحد جلد نہیں کھلی تو انسانی اور اقتصادی نقصان میں اضافہ ہوگا۔
قابض افغان طالبان کی ہٹ دھرمی نے افغانستان کو شدید اقتصادی بحران کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔