Express News:
2025-11-26@01:10:14 GMT

’’کترینہ ‘‘ بیچاری

اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT

بات ہی ایسی ہوگئی ہے کہ جس پر جتنا بھی دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہوگا۔ہمارا تو دکھ کے مارے یہ حال ہوگیا ہے کہ جب کھانا کھانے بیٹھتے ہیں تو بے خیالی میں دو چار روٹیاں زیادہ ٹھونس لیتے ہیں اور ایک پلیٹ کی جگہ چار خالی کردیتے ہیں اور چائے کا پوچھیے مت، بھرتے رہتے ہیں اور انڈیل رہتے ہیں۔وجہ یہی کہ خیال اس دکھ اس غم اور اس صدمے میں اٹکا رہتا ہے۔

میں کون ہوں، میں کہاں ہوں، مجھے یہ ہوش نہیں

 یہ کیا جگہ ہے جہاں ہوں، مجھے یہ ہوش نہیں

یہ انتہائی دکھت،جانکاہ اور صدمہ پہنچانے والی چیز اپنی پیاری پیاری آئٹم گرل کرینہ سیف کے بارے میں ہے جسے پٹودی خان کی معاونہ ومشیرہ ،بیانات اور خرافات کے منصب سے ہٹا دیا گیا ہے۔

آئے ہے کسی عشق پہ رونا غالب

کس کے گھر جائے گا سیلاب بلا میرے بعد

حالانکہ وہ ائٹم گرل نمبرون ہوگئی تھی، تماشائی اسے دیکھ کر دیوانے ہوجاتے تھے۔

تھرتھرائی ہوئی آتی ہیں فلک سے بوندیں

کوئی بدلی تری پازیب سے ٹکرائی ہے

کیا آواز تھی اس کی۔فضا گونج اٹھتی تھی۔ گھنگرو ٹوٹ ٹوٹ کر اڑنے لگے اور بکھر بکھر کر چاروں طرف پھیل جاتے تھے۔

موہے آئی نہ جگ سے لاج

میں اتنا زور سے ناچی آج

کہ گھنگرو ٹوٹ گئے

ہم تو سمجھ رہے تھے کہ آج کل میں وہ سیف علی خان کی جگہ لینے والی ہے کیونکہ وہ اس کے آئٹم سانگز کے مقابل کر رہ گیا تھا بلکہ اگر بیانات کی مسلسل لگاتار اور موسلا دھار بارش کے سلسلے میں بات کی جائے تو سیف علی خان کی کوئی حیثیت ہی نہیں رہ گئی تھی، محسوس ہوتا تھا۔

اس غیرت ناہید کی ہر تان ہے دیپک

شعلہ سا لپک جائے ہے آواز تو دیکھو

لیکن باقی کو تو جانے کیا ہوگیا کہ اس نے کرینہ کے آئٹم سانگ کو درمیان میں روک دیا بلکہ ساری محفل ہی درہم برہم کردی۔ ایسا لگتا ہے جیسے شرمیلی ٹیگور ی کا دماغ الٹ گیا ہو۔

کسی کے آتے ہی ساقی کے ایسے ہوش گئے

شراب سیخ پہ ڈالی کباب شیشے میں

حالانکہ ہمارا خیال ہے کہ پردہ اسکرین پر بہت سی آئٹم گرلز نے اپنے جلوے دکھائے ہیں، ان میں کرینہ سیف جیسی اور کوئی نہیں تھی۔ نہ ماضی میں نہ حال میں اور نہ مستقبل میں کوئی امکان نظر آتا ہے۔واہ جی واہ کیا ناچتی تھی ،کیا گاتی تھی اور کیا اعضا کی آْزاد شاعری کرتی تھی۔

 اس نے اپنے سے پہلے جو امپورڈ اداکارہ تھی، اسے ایسا اسکرین آوٹ کیا کہ اخباروں میں وہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہ گئی۔ ہم نے بڑی کوشش کی یہ پتہ لگانے کی کہ آخر شرمیلی ٹیگوری عرف’’بانی‘‘ کو اچانک کیا سوجھی کہ ساری محفل درہم برہم کردی۔ایسا لگتا ہے کہ وہ جس ’’عاملہ کاملہ‘‘ کا مرید ہے ۔ اس نے اس کے پتلے میں کچھ زیادہ ہی سوئیاں چھبوئی ہوں۔جب آئٹم گرل کرینہ سیف نے اداکاری کا آغاز کیا اور سماں باندھ دیا تھا، ہم نے اسے سمجھایا تھا کہ اتنی زیادہ اپنی جان مت تھکا، یہ شرمیلی ٹیگوری بڑی بے مروت، بے وفا، بیگانہ دل ہے، تم نہ مانو لیکن اس نے تمہارے جیسے بہت سوں کو برباد کیا ہے۔اس کی شاہی طبعیت کا کوئی بھروسہ نہیں، گھڑی میں تولہ گھڑی میں ماشہ۔کتنے بڑے بڑے فنکار تھے جو اس کے گرد ناچے لیکن اس نے سب کا فائدہ اٹھا کر ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیا ہے۔کچھ شاہی مزاج ہی ایسا ہے۔ ذرا سی بات بلکہ بات بے بات پر برسوں کا یارانہ بھلا دیتی ہے۔

آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہربان

بھولے تو یوں کہ جیسے کبھی آشنا نہ تھے

لیکن نادان ’’کرینہ‘‘ نہیں مان رہی تھی اور گھنگرو توڑ توڑ کر ناچ رہی تھی، اب بھگتو۔ہر روز کوئی نہ کوئی شوشہ چھوڑتی رہتی تھی۔ فلاں نے یہ کیا۔اس کی ٹانگیں کانپ گئی ہیں۔اس کے اوسان خطا ہوگئے ہیں ۔ اب اس کی فلمیں فلاپ ہوگئی ہیں۔لوگ اسے بددعائیں دے رہے ہیں ،کوس رہے ہیں،اب اس کا باپ بھی اسے نہین بچا سکے گا۔ اس کی نیا ڈوب گئی۔اس کرینہ سیف کا یوں حشرنشر دیکھ کر ہمیں برطانوی تاریخ کا ایک کردار یاد آگیا۔ لارڈ جنرل کرامویل

’’یہ صلا ملا ہے مجھ کو تیری عاشقی کے پیچھے‘‘۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کرینہ سیف

پڑھیں:

اٹھائیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بات زیر غور نہیں، وفاقی وزیر

اٹھائیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بات زیر غور نہیں، وفاقی وزیر WhatsAppFacebookTwitter 0 23 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس) وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بھی بات زیر غور نہیں ہے تاہم27 ویں ترمیم میں رہ جانے والی ترامیم پر اگر اتفاق رائے ہوا تو 28 ویں لائیں گے

نجی ٹی وی چینل میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا کہ اٹھائیسویں ترمیم کے حوالے سے کوئی بھی بات زیر غور نہیں ہے، کچھ ترامیم ہم 27 ویں آئینی ترمیم میں لانا چاہ رہے تھے مگر وہ نہیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ 27 ویں ترمیم میں رہ جانے والی ترامیم پر اتفاق رائے ہوا تو 28 ویں لائیں گے ورنہ نہیں لائے جائے گی۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں اپنے موقف کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ اگر اتفاق رائے ہو گیا تو 28 ویں ترمیم بھی آجائے گی، ابھی فی الحال 28 ویں ترمیم کی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ غلط پروپیگنڈا ہے کہ ہم 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنا چاہتے تھے، ہم کوئی بھی اقدام اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لیے بغیر نہیں کریں گے۔

رہنما ن لیگ نے کہا کہ حکومت کا کام ہوتا ہے کہ اپوزیشن اور اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلے، ہم نے کوشش کی اپوزیشن اور اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں اور تناو کی صورتحال کو کم سے کم کیا جائے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں یہ کلچر شروع کیا۔ طارق فضل چودھری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پالیمان میں وہ اپنا اپوزیشن کا کردار ادا کریں، حکومت چاہتی ہے کہ پی ٹی آئی ایوان میں اپنی تجاویز دے، ہمیں اس سے کیا غرض کہ کون اپوزیشن لیڈر لگایا جائے، رولز کی وضاحت ہم کر چکے ہیں، ان رولز کو فالو کریں، رولز فالو ہوں گے تو لگا دیا جائے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپوزیشن والوں سے ہاتھ تک نہیں ملاتے تھے، لیکن ہم سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی نہیں سمجھتے، سابق وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور جتنی دیر وزیر اعلیٰ رہے احتجاج کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری وسائل استعمال کر کے یلغار کی جاتی رہی ۔ لیگی رہنماوں کو الیکشن کمیشن کے نوٹس سے متعلق سوال کا جواب دیتے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ سب کی ذمے داری ہوتی ہے کہ ضابطہ اخلاق کی پاسداری کی جائے، الیکشن کمیشن نے خلاف ورزی پر ہمارے لوگوں کیخلاف بھی نوٹس لیے، ایکٹ کے مطابق کارروائیاں بھی ہوتی ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کو ڈیجیٹل دنیا سے مزید جوڑنے کی جانب پیشرفت، عالمی سطح کی سب میرین کیبل کراچی پہنچ گئی پاکستان کو ڈیجیٹل دنیا سے مزید جوڑنے کی جانب پیشرفت، عالمی سطح کی سب میرین کیبل کراچی پہنچ گئی جی 20 اجلاس: فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو کے تنازعات کے منصفانہ حل کا مطالبہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے جاری، حماس نے ثالثوں سے فوری مداخلت کی اپیل کردی پاک افغان سرحدی بندش؛ افغانستان کو کتنے ملین ڈالر کا نقصان ہونے لگا؟ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے وفد کا اسکانکم کا دورہ جی 20 سربراہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ، فلسطین، سوڈان، یوکرین، کانگو تنازع کے منصفانہ حل کا مطالبہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • طالبان سے اچھائی کی کوئی امید نہیں, ان پر اعتمادکرنابےسورہے، وزیردفاع
  • ہمیں افغان طالبان سے اب کوئی امید نہیں، خواجہ آصف
  • مودی سرکارکی بنیادیں ہلادوں گی،ممتا بنرجی
  • عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے متعلق اڈیالہ جیل کی رپورٹ عدالت میں پیش
  • آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، سلمان اکرم راجہ
  • کتاب ہدایت
  • ضمنی انتخابات شفاف، کوئی دھاندلی نہیں ہوئی، طلال چوہدری
  • جیو پالیٹکس اور مذہبی عینک
  • اٹھائیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بات زیر غور نہیں، وفاقی وزیر