خیرپور،ٹائون کمیٹی رانی پور میں مبینہ کرپشن کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیرپور (جسارت نیوز) خیرپورمیرس کی تحصیل صوبھودیرو کے شہر رانی پور کی ٹائون کمیٹی کے ٹائون افسر اور اکائونٹنٹ کی مبینہ ملی بھگت سے لاکھوں روپے کی مبینہ کرپشن کے خلاف چیئرمین ٹاؤن کمیٹی رانی پور سلطانی گواہ بننے کے لیے تیار ہونے کا انکشاف۔ محکمہ لوکل گورنمنٹ کے آڈٹ افسر نے نام صیغہ راز میں رکھنے کی یقین دہانی پر انکشاف کیا کہ رانی پور ٹاؤن کمیٹی میں گزشتہ تین برس میں صفائی ستھرائی نکاسی آب اسٹریٹ لائٹس۔ ملازمین کی وردی سمیت دیگر امور کو کاغذی کاروائی میں ظاہر کرکے بھاری پیمانے پر مبینہ قومی خزانے کو دیمک کی طرح چاٹ کر کھوکھلا کیا ہے۔ عنقریب ان کے خلاف احتسابی قانونی کاروائی عمل میں لانے کے لیے محاصرہ جاری ہے کسی بھی وقت وہ مبینہ کرپشن کے جال میں پھنس جائیں گے کیونکہ انہوں نے ٹائون کمیٹی رانی پور کے چیئرمین کے نام پر مبینہ کرپشن کی ہے جس سے چیئرمین ٹاؤن کمیٹی لاعلم ہیں اور وہ خود گزشتہ تین برس کے دوران ٹائون کمیٹی رانی پور کے ٹائون افسر اور اکائونٹنٹ کے خلاف قومی احتساب بیورو ، انسداد رشوت ستانی سمیت دیگر احتساب کرنے والے اداروں کے سامنے ٹائون کمیٹی رانی پور کے فنڈز میں ہونے والی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کیلئے مخفی طریقے سے سر گرم ہیں اور وہ ٹائون کمیٹی رانی پور میں پیدا ہونے والی مبینہ کرپشن کے خلاف متعلقہ افسران کے خلاف شہادت دینے کے لیے تیار ہیں عنقریب جلد کرپشن مافیا کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔بتایا جاتا ہے کہ ٹائون کمیٹی رانی پور کے چیئرمین کے لیے انتخابات سے لے کر تاحال دفتر قائم نہیں کیا گیا ہے اور ٹائون افسر بھی اکثر اوقات دفتر سے غائب ہی رہتا ہے ٹائون کمیٹی رانی پور کے تمام امور اکائونٹنٹ ہی سر انجام دیتے آرہے ہیں اور وہ ہی ہر ایک کی دکھ تکلیف دور کرنے میں مصروف عمل اپنے سرکاری ڈیوٹی کے فرائض احسن طریقے سے ادا کر رہے ہیں اس لیے ان کے لیے رانی پور میں ہر خاص و عام کی زبان پر سیاہ و سفید کے مالک اکائونٹنٹ کا نام ادا ہوتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ قانون کس وقت حرکت میں آتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا کراچی میں اجلاس، منشیات، لینڈ مافیا، سائبر کرائم اور کچہ آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ
چیئرپرسن فریال تالپور نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ منشیات ایک لعنت ہے، ہمارے بچوں کو تباہ کر رہی ہے، منشیات فروشوں کے خلاف سخت ترین کریک ڈاؤن کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اہم اجلاس چیئرپرسن میڈم فریال تالپور کی صدارت میں کراچی میں منعقد ہوا، جس میں چھ ایجنڈا موضوعات پر آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز اور متعلقہ ڈی آئی جیز نے پوائنٹ ٹو پوائنٹ بریفنگ دی۔ اجلاس کے ایجنڈاز میں گرفتار منشیات مافیا کے کیسز، فارنزک لیب، کیمیکل زدہ دودھ کی تفتیش، لینڈ مافیا کیسز، صوبائی سائبر کرائم یونٹ اور کچہ ایریاز میں جاری آپریشنز شامل تھے۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیوں میں 9810 ایف آئی آرز کے تحت 12,623 ملزمان گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
چیئرپرسن فریال تالپور نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ منشیات ایک لعنت ہے، ہمارے بچوں کو تباہ کر رہی ہے، منشیات فروشوں کے خلاف سخت ترین کریک ڈاؤن کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جائے۔ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے بتایا کہ سندھ میں پولیس، ایکسائز اور اے این ایف کے اشتراک سے ڈرگ مافیا کے خلاف مشترکہ آپریشن جاری ہے، جب کہ داخلی و خارجی پوائنٹس پر تینوں اداروں پر مشتمل جوائنٹ چیکنگ بھی کی جا رہی ہے۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ کی ہدایات کے مطابق ڈرگ مافیاز کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری ہیں۔
چیئرپرسن فریال تالپور نے کہا کہ سندھ میں قبضہ مافیا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ وزیر داخلہ سندھ نے بتایا کہ لینڈ گریبنگ کے خلاف قائم کمیٹی کی سربراہی وہ خود کر رہے ہیں، جس میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، کمشنر کراچی اور آباد کے نمائندے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے فیصلوں میں صرف میرٹ کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اجلاس میں آئی جی سندھ نے صوبائی سطح پر سائبر کرائم یونٹ کے قیام کی تجویز پیش کی۔
فریال تالپور نے اس حوالے سے متعلقہ خط و کتابت کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں وفاقی حکومت سے بات کی جائے گی۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ کچہ ایریاز میں آپریشنز جاری ہیں، سندھ کی تمام شاہراہوں سے کانوائے سسٹم ختم کردیا گیا ہے، اغواء برائے تاوان کی شرح زیرو ہے جبکہ ہنی ٹریپ کے 4 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ وزیر داخلہ سندھ نے بتایا کہ سرینڈر پالیسی کے تحت اب تک 71 ڈاکو خود کو قانون کے حوالے کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گھوٹکی کی طرف آپریشن جاری ہے، جو سرینڈر کرے گا اسے قانون کے مطابق دیکھا جائے گا، بصورت دیگر سخت کارروائی کی جائے گی۔
چیئرپرسن فریال تالپور اور وزیر داخلہ سندھ نے ڈی آئی جیز لاڑکانہ اور سکھر کو بہترین کارکردگی پر شاباش دی، جبکہ بدنام زمانہ ڈاکو ساتھی جتوئی کی ہلاکت پر ایس ایس پی لاڑکانہ کو بھی سراہا گیا۔ ڈی آئی جی لاڑکانہ نے درکار وسائل اور ضروریات سے متعلق سفارشات بھی پیش کیں۔ اجلاس میں ارکان صوبائی اسمبلی، کمیٹی ممبران، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، سیکریٹری ایکسائز و قانون، آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جیز اور تمام ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔