راولپنڈی، اڈیالہ روڈ پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا 9 گھنٹے سے زائد طویل دھرنا ختم
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
راولپنڈی:
راولپنڈی اڈیالہ روڈ فیکٹری ناکہ پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور کارکنوں کا دھرنا 9 گھنٹے سے زائد جاری رہنے کے بعد ختم ہوگیا۔ شدید ٹھنڈ کے باوجود بڑی تعداد میں کارکن سڑک پر بیٹھے رہے۔
پولیس اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور قیادت نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ بعد ازاں وہ فیکٹری ناکہ سے روانہ ہوگئے۔
مذاکرات کے دوران سینیٹر علامہ ناصر عباس، سلمان اکرم راجہ اور شاہد خٹک بھی موجود رہے جنہوں نے صورتحال کو پرامن طور پر حل کرنے میں کردار ادا کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ کے حوالے سے اڈیالہ جیل کی رپورٹ سامنے آ گئی
بانی پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ کو بند کرنے کی درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت میں اپنا مفصل جواب جمع کرایا ہے۔
جیل حکام کے مطابق عمران خان کا اکاؤنٹ جیل سے آپریٹ ہونے کا تاثر غلط ہے اور اس حوالے سے تمام قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں سخت نگرانی میں ہیں اور ان کے پاس موبائل فون یا کسی بھی ممنوعہ چیز کی موجودگی کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں مزید کہا گیا کہ موبائل یا دیگر ممنوعہ آلات جیل رولز کے تحت مکمل طور پر غیر قانونی ہیں، اور اڈیالہ جیل میں موبائل سگنلز کو بلاک کرنے والے جیمرز نصب ہیں، جس کے باعث جیل کے اندر اور اطراف میں سگنلز دستیاب نہیں ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ عمران خان اور ان کے اسٹاف کی مستقل سرچ کی جاتی ہے، لہذا ان کے پاس کسی بھی ممنوع سہولت تک رسائی ممکن نہیں۔ جیل رول 265 کے تحت بانی پی ٹی آئی کو سیاسی گفتگو سے بھی روکا گیا ہے، تاہم جیل ٹرائل کے دوران ان سے ملنے والی فیملی اور وکلا بعض اوقات قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیاسی مباحثوں میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ ماضی میں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جیل سے دی گئی سیاسی ہدایات نے معاشرے میں تشدد کو ہوا دی، لیکن اکاؤنٹ جیل کے اندر سے آپریٹ نہیں ہو رہا۔ اکاؤنٹ صرف جیل کے باہر سے چلایا جا رہا ہے اور جیل کے اندر نہ موبائل اور نہ انٹرنیٹ جیسی سہولیات دستیاب ہیں۔ عمران خان کو صرف وہ سہولیات فراہم کی گئی ہیں جو جیل رولز یا عدالتی احکامات کے مطابق ہیں۔