کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی 360 ٹن کھجوروں کی امداد
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) کنگ سلمان ریلیف سینٹر نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ اور غذائی عدم تحفظ کا شکار آبادی کو 360 ٹن کھجوریں فراہم کیں۔ کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے نیشنل اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور اپنے شراکتی اداروں پیس اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن اور بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے تعاون سے خیبر پختونخوا
اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ، بے گھر اور غذائی عدم تحفظ کا شکار افراد میں مجموعی طور پر 360 ٹن کھجوریں کامیابی سے تقسیم کیں۔ مجموعی امداد میں سے 180 ٹن کھجوریں خیبر پختونخوا کے نو اضلاع بونیر، سوات، کولئی پالس، مانسہرہ، چارسدہ، پشاور، بنوں، باجوڑ اور کرم میں تقسیم کی گئیں، جبکہ باقی 180 ٹن کھجوریں بلوچستان کے آٹھ اضلاع خضدار، سوراب، کچھی، پشین، قلعہ سیف اللہ، زیارت، جھل مگسی اور کوئٹہ میں تقسیم کی گئیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹن کھجوریں
پڑھیں:
بلوچستان شدید موسمیاتی چیلنجز کا شکار
--فائل فوٹوصوبہ بلوچستان شدید موسمیاتی چیلنجز کا شکار ہے۔ معمول سے کم بارشوں نے صوبے کے بیشتر اضلاع کو خشک سالی کی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آبی انتظام کے سنگین مسائل صورتحال کو مزید گھمبیر بنا رہے ہیں۔
ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے ڈویلپمنٹ ایشیا پلیٹ فارم کی حالیہ رپورٹ کے مطابق صوبے میں قابلِ کاشت زمین سکڑ کر صرف 7.2 فیصد رہ گئی ہے۔
بلوچستان میں سیب، انگور، گندم، چاول سمیت 27 اجناس پیدا ہوتی تھیں، زرعی ماہرین کے مطابق پانی کی کمی کے باعث زرعی پیداوار مسلسل کم ہو رہی ہے۔
ملک میں 62 فیصد تک معمول سےکم بارشیں ہوئیں، محکمہ...
بلوچستان میں کم بارشوں کے باعث زیرِ زمین پانی کی سطح ہر سال 3 سے 4 فٹ گر رہی ہے جس سے خشک سالی بڑھ رہی ہے اور دیہی علاقوں کی 75 فیصد آبادی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بلوچستان میں آبی قلت کے حل کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو قابلِ کاشت زمین مزید کم ہوجائے گی جس سے زرعی اجناس کی شدید قلت پیدا ہوسکتی ہے اور لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوں گے۔
ماہرین کے مطابق صوبے میں پانی کو محفوظ بنانے کے لیے آبی ذخائر میں اضافہ، وسائل کی بہتر مینجمنٹ اور مؤثر آبی انتظام ناگزیر ہو چکا ہے۔