data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251215-01-14
لاہور( نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی متناسب نمائندگی کے تحت شفاف انتخابات چاہتی ہے، سیاست کو وڈیرہ شاہی، جاگیرداروں کے چنگل سے نجات اور عوام کو سرمایہ کی طاقت سے یرغمال بنانے والوں سے آزاد کرانے کے لیے متناسب نمائندگی کے تحت الیکشن ہی بہترین جمہوری عمل ہے۔ تھانہ کچہری کا موجودہ نظام چند طاقتوروں کے لیے ہے، اس سے عوام کو انصاف نہیں مل رہا، پولیس اصلاحات وقت کی ضرورت ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجتماع عام کے دوران خدمات سرانجام دینے والے ذمہ داران و کارکنان کے اعزاز میں اقبال پارک، مینار پاکستان میں ہونیوالے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے اکیس دسمبر کو بااختیار بلدیاتی نظام کے حق میں پورے ملک میں دھرنوں اعلان کیا اور آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف احتجاجی تحریک کو ازسر نو منظم کرنے کا بھی عندیہ دیا تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت تحریک کے آغاز سے قبل ہی آئی پی پیز سے معاملات ٹھیک کرلے تو بہتر ہے۔ تقریب سے نائب امیر لیاقت بلوچ نے بھی خطاب کیا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امرا پروفیسر محمد ابراہیم خاں، ڈاکٹر اسامہ رضی میاں محمد اسلم،، ڈپٹی سیکریٹریز عثمان فاروق، وقاص انجم جعفری، مولانا عبدالحق ہاشمی،اظہر اقبال حسن، امیر لاہور ضیا الدین انصاری، ناظم مالیات نذیر احمد جنجوعہ، ناظم تنظیم رشید احمد اور سیکرٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے ذمہ داران و کارکنان کو اسناد و شیلڈز دیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اجتماع عام سے فرسودہ نظام کے خلاف ملک گیر جدوجہد کا آغاز ہوگیا۔ جماعت اسلامی آئندہ ایک برس میں پچاس ہزار عوامی کمیٹیاں اور پچاس لاکھ ممبرز بنائے گی۔ احتجاج کے ساتھ بہتری کے اقدامات بھی جاری رہیں گے۔ زی-کنیکٹ نوجوانوں کے لیے انقلابی اقدام ہے، اس جامع پروگرام کے تحت نئی نسل کو آئی ٹی اور مختلف ہنر سیکھنے کی تربیت فراہم کررہے ہیں۔ نوجوانوں کو چھوٹے کاروبار کے آغاز کے لیے بلاسود قرض دیں گے، انہیں کھیلوں میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کریں گے اور ساتھ ساتھ اخلاقی تربیت کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کسی بھی جمہوری نظام میں بلدیات کا نظام سب سے زیادہ موثر ہوتا ہے تاہم پاکستان میں حکمران پارٹیوں نے اس پر کبھی توجہ نہیں دی۔ نام نہاد بڑی سیاسی پارٹیاں خاندانوں اور شخصیات کے تسلط میں ہیں، ان پارٹیوں میں سیاسی کارکنوں کی کوئی اوقات نہیں، خاندانوں پر چلنے والی پارٹیاں عوام کو بھی کوئی اختیار دینے کو تیار نہیں، پنجاب کا بلدیاتی کالا قانون اس کی مثال ہے، جماعت اسلامی نے نہ صرف پنجاب کے کالے قانون کے خلاف تحریک کا آغاز کیا ہے بلکہ پورے ملک میں مقامی حکومتوں کے نظام کو موثر بنانے کے لیے جدوجہد بھی شروع کردی، آئندہ اتوار کو تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں دھرنے ہوں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمران عوامی فلاح کے چند اقدامات محض دکھاوے کے لیے کرتے ہیں، اداروں کو تباہ کرنے اور عوام کا استحصال کرنے میں یہ سب برابر شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں غلط کاموں میں ایک دوسرے کی نقل کرتی ہیں، سندھ میں مہنگے چالانوں کا آغاز ہوا تو پنجاب میں بھی سلسلہ شروع ہوگیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے سوال کیا کہ آئین و جمہوریت کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے والے حکمرانوں کا چالان کون کرے گا؟ فارم سنتالیس سے مسلط ہونے اور مسلط کرنے والوں کو کون پوچھے گا؟ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی عوام اور خصوصی طور پر نوجوانوں کی طاقت سے ملک کو فرسودہ نظام اور اس کے سرپرستوں سے چھٹکارا دلائے گی۔

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن مینار پاکستان گرائونڈ میں استقبالیہ سے خطاب کررہے ہیں

نمائندہ جسارت سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں: حافظ نعیم

لاہور، وزیر آباد (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے،  پاکستان سیاستدانوں، جرنیلوں، طاقتوروں کا نہیں عوام کا ہے۔  ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیرآباد میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت عوام میں چھوٹے کاروبار کے آغاز کے لیے بلاسود قرض فراہمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری ، صدر الخدمت پنجاب اکرام الحق سبحانی، نائب صدر الخدمت پاکستان ابرار احمد مگوں اور امیر ضلع ناصر محمود کلیر نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمران طبقہ نے قرضے لے کر معاف کرائے ، انہوں نے تعلیم ، صحت  اور تھانہ کچہری کا نظام برباد  کر دیا ۔ اختیار چند خاندانوں تک محدود ہے، نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ، نئی نسل میں جان بوجھ کر مایوسی پھیلائی جارہی ہے،  حکومت نے آئی ایم ایف کے احکامات مان کر زرعی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، چھوٹے کسان پریشان ہیں۔ حکمران عوام کے فائدے کے لیے چند اقدامات محض نمائشی مقاصد کے لیے کرتے ہیں۔انہیں عوام یا نوجوانوں کی مجموعی بہتری سے کوئی سروکار نہیں، عوام کو بے اختیار کردیا گیا۔ پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام آئین و جمہوریت کے منافی ہے، موجودہ حالات سے نوجوان طبقہ مایوس نہ ہو بلکہ جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر جدوجہد کرے،  امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ظلم کے خلاف جدوجہد تیز ہوگی اور قوم کے تعاون سے پاکستان میں حقیقی تبدیلی لائیں گے، عوام کا استحصال قبول نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پولیس اصلاحات وقت کی ضرورت: حافظ نعیم، بااختیار بلدیاتی نظام کیلئے دھرنے کا اعلان 
  • نواز شریف حرام ووٹ لے کر قوم پر مسلط ہوئے، ان کو لانے والوں کا احتساب کون کرے گا؟ حافظ نعیم الرحمان
  • نواز شریف ستر ہزار حرام ووٹ لیکر مسلط ہوئے، انکو لانے والوں کا چالان کون کریگا، حافظ نعیم
  • خاندانی سیاست نے بلدیاتی نظام کمزور کیا، حافظ نعیم
  • نواز شریف ستر ہزار حرام ووٹ لیکر مسلط ہوئے، ان کو لانے والوں کا چالان کون کریگا؟، حافظ نعیم
  • دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں: حافظ نعیم
  • امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے ہیں
  • وزیر آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن الخدمت فائونڈیشن کے تحت بلاسود قرض فراہمی کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں
  • اسلام آباد کے ہریوسی اورہروارڈ پر الیکشن لڑیں گے‘ حافظ نعیم الرحمن کا اعلان