قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 15th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قسم ہے تارے کی جبکہ وہ غروب ہوا۔ تمہارا رفیق نہ بھٹکا ہے نہ بہکا ہے۔ وہ اپنی خواہش نفس سے نہیں بولتا۔ یہ تو ایک وحی ہے جو اْس پر نازل کی جاتی ہے۔ اْسے زبردست قوت والے نے تعلیم دی ہے۔ جو بڑا صاحب حکمت ہے۔ وہ سامنے آ کھڑا ہوا جبکہ وہ بالائی افق پر تھا۔ پھر قریب آیا اور اوپر معلق ہو گیا۔ یہاں تک کہ دو کمانوں کے برابر یا اس سے کچھ کم فاصلہ رہ گیا۔ تب اْس نے اللہ کے بندے کو وحی پہنچائی جو وحی بھی اْسے پہنچانی تھی۔ (سورۃ النجم:1تا10)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بعض علم رکھنے والے علمی سمجھ بوجھ نہیں رکھتے اور جس کا علم اسے فائدہ نہ پہنچائے تو اس کی جہالت اسے نقصان پہنچا کر رہے گی۔ قرآن کریم کو تم اس وقت تک پڑھنے والے سمجھے جاؤ گے جب تک وہ تمہیں برائیوں سے روکتا رہے اور اگر وہ تمہیں نہ روکے تو حقیقتاً تم اس کو پڑھنے والے ہی نہیں ہو۔
(مجمع الزوائد)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹنڈو جام: آوارہ کتوں کے حملے میں زخمی ہونے والے بچے کو اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251215-5-26