data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے رہنما مولانا حزب اللہ جکھرو کی سربراھی میں جماعت اسلامی کے وفد نے ضیاء الدین ھاسپیٹل سکھر پہنچ کر پولیس مقابلہ میں زخمی ھونیوالے وھاں زیر علاج ڈی ایس پی ظھور احمد سومرو کی عیادت کی اور طبیعت دریافت کی ، انہوں نے امیر صوبہ سندھ کاشف سعید شیخ کی طرف سے ڈی ایس پی ظہور احمد سومرو کو گلدستہ بھی پیش کیا ، نائب امرائے ضلع سکھر ایڈووکیٹ سلطان احمد لاشاری،حافظ عبدالحلیم تنیو،طارق راجپر بھی ھمراہ تھے۔

اسٹاف رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پاکستان اسلامی ملک، عملی طور پر یہاں انگریز کا نظام چل رہا: حافظ نعیم

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وسائل پر قابض مراعات یافتہ طبقہ اور افسر شاہی ملک کو اب تک نوآبادیاتی طرز پر چلا رہے ہیں، دستوری اعتبار سے پاکستان اسلامی ملک، عملی طور پر یہاں انگریز کا نظام چل رہا ہے۔ مدارس کے معلمین ، علماء اکرام و طلبا اسلام کے جامع تصور کو عام کریں ، امت کو جوڑنا ان کی پہلی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ اشرفیہ لاہور کے دورہ کے موقع پر اساتذہ اور طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے مولانا فضل رحیم کی عیادت کی اور  ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور جامعہ اشرفیہ کے درمیان فطری تعلق ہے، بانی جماعت اسلامی سید مودودی اپنی اکثر نمازوں کا اہتمام جامعہ اشرفیہ میں کرتے تھے۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر عطاء الرحمن، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر لاہور ضیاء الدین انصاری، ڈاکٹر نوید احمد زبیری و دیگر دورہ کے دوران امیر جماعت اسلامی کے ہمراہ تھے۔ مہتمم جامعہ مولانا ارشد عبید نے امیر جماعت اسلامی کو خوش آمدید کہا جب کہ نائب مہتمم حافظ اسعد عبید نے انہیں دینی درسگاہ کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کروایا۔ قاری عطاء الرحمن، قاری وقار احمد چترالی اور مفتی عمر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کا سرمایہ دارانہ نظام دنیا پر مسلط ہے جس سے معیشت ، سیاست ، اخلاقیات سمیت ہر شعبہ تباہی کا شکار ہے، اسلامی دنیا کو تقسیم کر دیا گیا۔ ان حالات میں علماء اکرام اور دینی مدارس کے طلباء و طالبات کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام کے ابدی پیغام کو عام کریں اور لوگوں کو بتائیں کہ اسلام ہی ایسا متبادل نظام ہے جس سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین