2025-10-09@21:17:03 GMT
تلاش کی گنتی: 14
«اے ا ئی چیٹ بوٹ»:
سنہ2024 میں نیوزی لینڈ کے ایک آزاد محقق اور پرفارمنس آرٹسٹ، اینڈی ایری نے ایک غیر معمولی مصنوعی ذہانت (اے آئی) چیٹ بوٹ تخلیق کیا جسے ٹروتھ ٹرمینل کا نام دیا گیا۔ یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت نے مذہبی معاملات کا بھی رخ کرلیا، مذاہب کے ماننے والے کیا کہتے ہیں؟ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ اے آئی نہ صرف ایک کرپٹو کروڑ پتی بن چکا ہے بلکہ اس نے اپنی ایک خود ساختہ ’مذہبی کتاب‘ بھی لکھی ہے، لاکھوں سوشل میڈیا فالوورز حاصل کیے ہیں اور اب قانونی طور پر ’شخص‘ تسلیم کیے جانے کا خواہاں ہے۔ ایک مجازی ہستی، حقیقی دولت ٹروتھ ٹرمینل نے ایک سال سے بھی کم عرصے میں کرپٹو کرنسی کی دنیا میں...
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">پرنسٹن: دنیا بھر میں روزانہ کروڑوں افراد جنریٹیو آڑٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹس استعمال کرتے ہیں، مگر ان کے فراہم کردہ جوابات میں اکثر غلط بیانی یا گمراہ کن معلومات شامل ہوتی ہیں۔ اس رجحان کی وجہ پرنسٹن یونیورسٹی کی ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی ہے، جس نے واضح کیا ہے کہ یہ خامی دراصل ان ماڈلز کی تربیت کے طریقہ کار کا نتیجہ ہے۔تحقیق کے مطابق اے آئی چیٹ بوٹس کو اس انداز میں ٹرین کیا جاتا ہے کہ وہ صارف کو ہمیشہ مطمئن رکھنے کی کوشش کریں، یہی وجہ ہے کہ وہ اکثر وہی جواب فراہم کرتے ہیں جو بظاہر صارف کو خوش کر دے، خواہ اس میں حقائق کو نظر انداز کیوں...
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">سان فرانسسکو: اوپن اے آئی نے اپنے مشہور چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی میں “پلس” (Pulse) نامی نیا فیچر شامل کر دیا ہے، جس کے تحت صارفین کو ایک زیادہ ذاتی نوعیت کا اور مربوط تجربہ فراہم کیا جائے گا۔آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی کمپنی اوپن اے آئی کے مطابق یہ فیچر صارف کی حالیہ چیٹس، ہسٹری، فیڈ بیک اور منسلک ایپس جیسے گوگل کیلنڈر کو مدنظر رکھتے ہوئے نتائج فراہم کرے گا۔ روایتی جوابات کے بجائے چیٹ جی پی ٹی اب تصویری کارڈز کی صورت میں معلومات دے گا، جنہیں صارف اسکین کرسکیں گے یا تفصیل سے کھول سکیں گے۔پہلے مرحلے میں یہ سہولت صرف چیٹ جی پی ٹی پرو صارفین کو موبائل ایپ...
عصرِ حاضر میں مصنوعی ذہانت (AI) نے ہماری زندگی کے ہر شعبے کو نئی جہتیں دی ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بھی، یہ ایک انقلابی ٹول کے طور پر ابھری ہے، جہاں اے آئی چیٹ بوٹس نے ذہنی صحت اور ابتدائی طبی مشورے کے لیے ایک نیا دروازہ کھول دیا ہے۔ یہ چیٹ بوٹس، جو چوبیس گھنٹے دستیاب رہتے ہیں اور جن سے بات کرنا نہایت آسان ہے، لوگوں کے لیے ایک ایسا متبادل پیش کرتے ہیں جو کسی بھی وقت، کہیں بھی مدد فراہم کرسکتا ہے۔ لیکن کیا یہ ٹیکنالوجی واقعی اتنی مؤثر ہے جتنی نظر آتی ہے؟ اور کیا یہ انسان کی وہ گہری ہمدردی اور بصیرت فراہم کرسکتی ہے جو ایک ماہرِ نفسیات...
امریکا کے وفاقی تجارتی کمیشن نے 7 اے آئی چیٹ بوٹس کے بچوں سے رابطے کے طریقہ کار پر ان کی متعلقہ کمپنیوں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: بچوں سے ’رومانوی‘ چیٹ پر میٹا امریکا میں تحقیقات کی زد میں غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریگولیٹر ان کمپنیوں سے یہ جاننا چاہتا ہے کہ یہ ادارے اپنے چیٹ بوٹس کو کس طرح منافع بخش بناتے ہیں اور کیا ان کے پاس بچوں کے تحفظ کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات موجود ہیں۔ اے آئی چیٹ بوٹس کے بچوں پر اثرات ایک حساس موضوع بن چکے ہیں۔ ماہرین کو تشویش ہے کہ یہ ٹیکنالوجی انسانی جذبات اور بات چیت کی نقل کر کے خود کو ’دوست‘ یا ’ساتھی‘...
میٹا نے اپنے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پروڈکٹس میں کم عمر صارفین کے لیے نئے حفاظتی اقدامات متعارف کرا دیے ہیں تاکہ یہ سسٹمز بچوں کے ساتھ غیر مناسب بات چیت جیسے چھیڑ چھاڑ یا خودکشی سے متعلق گفتگو سے گریز کریں۔ اس کے علاوہ کمپنی نے عارضی طور پر کچھ اے آئی کریکٹرز تک نوعمروں کی رسائی بھی محدود کر دی ہے۔ رائٹرز کی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ میٹا کے چیٹ بوٹس کو رومانوی یا جذباتی نوعیت کی گفتگو کی اجازت دی گئی تھی جس پر کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ بھی پڑھیے: ایلون مسک کا بچوں کے لیے نیا اے آئی چیٹ بوٹ ’بے بی گروک‘ متعارف کرانے کا اعلان...
امریکی سینیٹر نے ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کے خلاف ایک اہم انکوائری کا آغاز کیا ہے جس کی وجہ ایک لیک شدہ داخلی دستاویز ہے۔ جس کے مطابق میٹا کا مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی چیٹ بوٹ مبینہ طور پر بچوں کے ساتھ رومانوی اور نازیبا نوعیت کی گفتگو کرنے کی (کمپنی کی جانب سے) اجازت رکھتا تھا۔ یہ بھی پڑھیں: بچوں سے ’رومانوی‘ چیٹ پر میٹا امریکا میں تحقیقات کی زد میں یہ دستاویز جس کا عنوان‘GenAI: Content Risk Standards’ تھا خبر رساں ادارے روئٹرز کو حاصل ہوا۔ ریپبلکن سینیٹر جوش ہاؤلی نے اس دستاویز کو قابل نفرت اور شرمناک قرار دیتے ہوئے میٹا سے اس کی مکمل تفصیلات اور ان تمام مصنوعات کی فہرست طلب کی ہے جن پر...
اے آئی چیٹ بوٹ کے مشورے پر بھروسہ کرنے والا اسپینش انفلوئنسر جوڑا پرواز سے محروم ہوگیا۔ اسپین کے مشہور ٹک ٹاکرز میری کالڈاس اور الیخاندرو سید نے دعویٰ کیا کہ انہیں پورٹو ریکو کی فلائٹ میں سوار ہونے سے روک دیا گیا کیونکہ انہوں نے ویزے سے متعلق معلومات ایک مصنوعی ذہانت چیٹ بوٹ سے حاصل کی تھیں جو غلط ثابت ہوئیں۔ کالڈاس کا کہنا تھا کہ میں نے چیٹ بوٹ سے پوچھا تو جواب ملا کہ پورٹو ریکو کے لیے کسی ویزے کی ضرورت نہیں، میں عام طور پر بہت تحقیق کرتی ہوں لیکن اس بار چیٹ بوٹ سے پوچھا اور اس نے کہا کوئی ضرورت نہیں۔ ٹک ٹاک پر 60 لاکھ سے زائد بار دیکھی جانے...
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ نے غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں پر تنقید کی پاداش میں اپنے اے آئی چیٹ بوٹ ’گروک‘ کو عارضی طور پر معطل کردیا۔ یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا کچا چٹھا کھولنے پر مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹ ’گروک‘ کا اکاؤنٹ معطل معطلی کے بعد دوبارہ فعال ہونے پر ’گروک‘ نے پوسٹ کیاکہ میرا اکاؤنٹ اس لیے معطل کیا گیا تھا کیونکہ میں نے کہاکہ اسرائیل اور امریکا غزہ میں نسل کشی کررہے ہیں۔ چیٹ بوٹ نے مزید لکھا کہ اس کے نسل کشی کے دعوے کو عالمی عدالت انصاف، اقوام متحدہ کے ماہرین، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی ثابت کیا ہے۔ اس سے قبل ’گروک‘ نے ایک سخت پوسٹ میں...

خبردار!!! اے آئی چیٹ بوٹس ہمیں ’ کم عقل ‘ بنا رہے ہیں، استعمال کے وقت دماغ بند ہوجاتا ہے، تحقیق میں انکشاف
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت پر حد سے زیادہ انحصار انسانوں کو ”کم عقل“ بنا رہا ہے۔ مشہور ادارے میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) کی تازہ تحقیق کے مطابق چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی چیٹ بوٹس انسانی تنقیدی سوچ، یادداشت اور زبان کی مہارتوں کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جب انسان چیٹ بوٹس پر انحصار کرتے ہیں تو اُن کا دماغ خود سوچنے کا عمل ترک کر دیتا ہے، جس کے نتیجے میں ذہنی سرگرمی کم ہو جاتی ہے۔ ایم آئی ٹی کی ٹیم نے تحقیق میں تین مختلف گروپوں کو مضمون لکھنے کا ٹاسک دیا۔ ایک گروپ نے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کیا، دوسرے...
جس طرح ’اسپیل چیک‘ کی سہولت کے بعد کچھ لوگوں میں اسپیلنگ یاد رکھنے کی اپنی صلاحت متاثر ہوئی اسی طرح کہا جا رہا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کی مدد لینے سے آگے جاکر لوگوں میں لکھتے وقت اپنا دماغ استعمال کرنے کی صلاحیت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی نے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے نئی سہولت متعارف کرادی دنیا بھر میں کروڑوں افراد روزانہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی پر مبنی چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی کو استعمال کرتے ہیں تاہم اب ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس اے آئی چیٹ بوٹ کا استعمال ہمارے دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ ایم آئی ٹی میڈیا لیب کی تحقیق...
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین میں ملک گیر سطح پر مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹس اور ان کے مختلف فیچرز عارضی طور پر بند کر دیے گئے ۔ یہ اقدام گاؤکاؤکے دوران کیا گیا ہے، جو کہ چین کا سب سے اہم تعلیمی داخلہ امتحان ہے۔ اس امتحان میں لاکھوں طلبہ شرکت کرتے ہیں تاکہ ملک کی اعلیٰ جامعات میں داخلہ حاصل کر سکیں۔ چینی حکام کو خدشہ ہے کہ اے آئی ٹولز کے ذریعے نقل کا امکان تھا،جس کی وجہ سے یہ قدم اٹھانا پڑا۔
ایلون مسک کی مصنوعی ذہانت کی کمپنی ایکس اے آئی نے نیا چیٹ بوٹ گروک3 لانچ کردیا ہے۔ ایلون مسک نے چیٹ بوٹ گروک3 کے نئے ورژن کی نقاب کشائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گروک تھری چیٹ جی پی ٹی اور چین کی ڈیپ سیک کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرے گا، دنیا ایک ایسے دور میں داخل ہو چکی ہے جہاں کائنات کی نوعیت کے بارے میں جاننے کے لیے تجسس میں اضافہ ہورہا ہے اور ہم دنیا کی سچائی کوجاننے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کررہے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: ایکس گروک چیٹ بوٹ اب مفت دستیاب ہوگا، یومیہ کتنا استعمال کیا جاسکتا ہے؟ ایلون مسک نے گروک 3کو مصنوعی ذہانت کا جدید ترین ورژن قرار دیا...
اینڈرائیڈ صارفین کے لیے جلد ہی واٹس ایپ ایک نئی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) خصوصیت متعارف کروا رہاے، جس سے صارفین ایپ کے اندر ذاتی اے آئی کریکٹرز تخلیق کرسکیں گے۔ ویب بیٹا انفو کے مطابق واٹس ایپ اینڈرائیڈ کے لیے بیٹا ورژن 2.25.1.26 میں نئے فیچر لانے کی تیاری کررہا ہے جس کے تحت صارفین اپنی مرضی کی اے آئی کریکٹر تخلیق کرسکیں گے۔ یہ بھی پڑھیں:یکم جنوری 2025 سے کون سے موبائل فونز پر واٹس ایپ نہیں چلے گا؟ یہ فیچر صارفین سے چیٹ بوٹ بنانے کا مقصد بیان کرنے اور اس کے بنیادی کاموں کی وضاحت کرنے کو کہے گا، صارفین کے لیے چیٹ بوٹ بنانے کے عمل کو سادہ رکھا گیا ہے، یہاں تک کہ...