اے آئی چیٹ بوٹ کے مشورے سے جوڑا پرواز سے محروم ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
اے آئی چیٹ بوٹ کے مشورے پر بھروسہ کرنے والا اسپینش انفلوئنسر جوڑا پرواز سے محروم ہوگیا۔
اسپین کے مشہور ٹک ٹاکرز میری کالڈاس اور الیخاندرو سید نے دعویٰ کیا کہ انہیں پورٹو ریکو کی فلائٹ میں سوار ہونے سے روک دیا گیا کیونکہ انہوں نے ویزے سے متعلق معلومات ایک مصنوعی ذہانت چیٹ بوٹ سے حاصل کی تھیں جو غلط ثابت ہوئیں۔
کالڈاس کا کہنا تھا کہ میں نے چیٹ بوٹ سے پوچھا تو جواب ملا کہ پورٹو ریکو کے لیے کسی ویزے کی ضرورت نہیں، میں عام طور پر بہت تحقیق کرتی ہوں لیکن اس بار چیٹ بوٹ سے پوچھا اور اس نے کہا کوئی ضرورت نہیں۔
ٹک ٹاک پر 60 لاکھ سے زائد بار دیکھی جانے والی ویڈیو میں کالڈاس نے مزید کہا کہ شاید چیٹ بوٹ نے جان بوجھ کر غلط معلومات دیں کیونکہ وہ پہلے اسے بےکار جیسے الفاظ سے برا بھلا کہہ چکی ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے غیر مصدقہ ذرائع پر بھروسہ کرنے پر جوڑے کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
دوسروں نے چیٹ جی پی ٹی کے دفاع میں یہ دعویٰ کیا کہ اے آئی ٹول کا جواب غلط نہیں تھا اور اس کے بجائے جوڑے نے پورٹو ریکو میں داخل ہونے کے لیے ضروری دستاویزات کے بارے میں غلط سوال پوچھا تھا۔
ہسپانوی سیاحوں کو کیریبین جزیرے میں داخل ہونے کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں ہے، تاہم چھٹیاں منانے والوں کو الیکٹرانک ٹریول اتھارٹی (ایسٹا) آن لائن پراسیس کرنا چاہیے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیٹ بوٹ
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا بعض طے شدہ اہداف پورے نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار
اسلام آباد:عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے جائزہ مشن نے بعض طے شدہ اہداف پورے نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔
آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے لیے دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں، جس پر حکومت نے اب تک کے مذاکرات پر اطیمنان کا اظہار کیا مگر آئی ایم ایف نے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کے کچھ اہم اہداف پورے نہ ہونے پر تحفظات ظاہر کردیے ہیں۔
وزارت آئی ٹی، تجارت، میری ٹائم افیئرز، ریلوے اور آبی وسائل سمیت 10 اداروں کے قوانین میں رواں سال جون تک ترامیم درکار تھیں جو نہیں ہو سکیں اور آئی ایم ایف نے قوانین میں اصلاحات میں ناکامی پر وضاحت طلب کی ہے۔
حکام کے مطابق جن سرکاری اداروں کے قوانین میں ترمیم کا ہدف پورا نہیں ہوا ان میں پورٹ قاسم اتھارٹی ایکٹ اور گوادر پورٹ آرڈیننس شامل ہیں،کے پی ٹی ایکٹ 1980 پر قانون سازی بھی مکمل نہیں ہوئی اور پاکستان ٹیلی کام ری آرگنائزیشن ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ ہی شیئر نہیں کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس نیشنلائزیشن آرڈر تاحال زیرغور ہیں، واپڈا ایکٹ میں تبدیلیاں مؤخر کردی گئیں، پاکستان ریلوے ایکٹ 1890 پر تاحال مشاورت جاری ہے، ایگزم بینک ایکٹ کا مسودہ تیار ہے مگر منظور نہیں ہوا اور نیشنل بینک ایکٹ میں ترمیم ایس ڈبلیو ایف ایکٹ سے مشروط ہے۔
حکام کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ری فنانسنگ اسکیمز پر بھی تفصیلی مذاکرات ہوئے، آئی ایم ایف نے برآمدات اور تجارتی فنانسنگ کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
آئی ایم ایف مشن کو بتایا گیا کہ کریڈٹ فلو بہتر بنانے اور ترجیحی شعبوں کو سہولت دینے کے لیے اقدامات جاری ہیں، ایگزم بینک کو جلد فعال کرنے پر بھی بریفنگ دی گئی ہے۔