ایلون مسک کی مصنوعی ذہانت کی کمپنی ایکس اے آئی نے نیا چیٹ بوٹ گروک3 لانچ کردیا ہے۔

ایلون مسک نے چیٹ بوٹ گروک3 کے نئے ورژن کی نقاب کشائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گروک تھری چیٹ جی پی ٹی اور چین کی ڈیپ سیک کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرے گا، دنیا ایک ایسے دور میں داخل ہو چکی ہے جہاں کائنات کی نوعیت کے بارے میں جاننے کے لیے تجسس میں اضافہ ہورہا ہے اور ہم دنیا کی سچائی کوجاننے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایکس گروک چیٹ بوٹ اب مفت دستیاب ہوگا، یومیہ کتنا استعمال کیا جاسکتا ہے؟

ایلون مسک نے گروک 3کو مصنوعی ذہانت کا جدید ترین ورژن قرار دیا اور کہا کہ یہ صارفین کو گمراہ کن ڈیٹا سے بچاتے ہوئے درست معلومات فراہم کرے گا اور غلط معلومات سے بچائے گا ۔انہوں نے گروک تھر ی کے اس فیچر کو “ہیلوسینیشن” کا نام دیا ہے۔

انہوں نےبتایا کہ گروک تھر ی سب سے پہلے ایکس کے پریمیم پلس صارفین کو 30 ڈالر ماہانہ یا 300 ڈالر سالانہ کے عوض دستیاب ہو گا۔

واضح رہے ایلون مسک کی کمپنی ’ایکس اے آئی‘ نے اس سے قبل گروک 2 ماڈل بھی متعارف کرایا تھا، جو تصاویر تخلیق کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا اور بعد ازاں اسے تصاویر کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت بھی دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک نے ٹویٹر کی مالی حالت کے بارے میں ملازمین کو کیا بتایا؟

یہ بھی یاد رہے کہ ایلون مسک کی سربراہی میں ایک سرمایہ کار گروپ نے اوپن اے آئی کے غیر منافع بخش اثاثے خریدنے کے لیے 97.

4 بلین ڈالر کی پیشکش کی تھی، جو مصنوعی ذہانت کی اس دنیا کی اہم کمپنی کے خلاف ایلون مسک کا ایک اور اقدام تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ایکس اے آئی ایلون مسک اے آئی چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی گروک 2 گروک تھری مصنوعی ذہانت

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایکس اے ا ئی ایلون مسک اے ا ئی چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی گروک 2 گروک تھری مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت ایلون مسک کی ایکس اے چیٹ بوٹ اے ا ئی کے لیے

پڑھیں:

پاکستان میں کار بنانے والی نجی کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار

لاہور:

ہائیکورٹ نے پاکستان میں کار بنانے والی نجی کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار دے دی ۔

عدالت عالیہ لاہور نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مسابقتی کمیشن کی جاری انکوائری قانون کے مطابق ہے۔ مسابقتی کمیشن پاکستان کی جانب سے بیرسٹر اسد اللہ چٹھہ نے عدالت میں دلائل دیے، جس پر جسٹس راحیل کامران نے نجی کمپنی کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مسابقتی کمیشن پاکستان کے پاس معلومات طلب کرنے اور انکوائری شروع کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ کار بنانے والی نجی کمپنی نے 2018 سے 2022 تک کمیشن کی کارروائی میں خود حصہ لیا۔مسابقتی کمیشن  کی جانب سے جاری نوٹس معلومات کے حصول کے لیے ہیں،حتمی حکم نہیں۔

عدالت  نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمپنی کو چاہیے کہ مطلوبہ معلومات فراہم کرے تاکہ انکوائری مکمل ہو سکے۔طویل عرصہ تک انکوائری زیر التوا رکھنا انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔مارکیٹ کی نگرانی کے لیے معلومات کا حصول کوئی غیر قانونی عمل نہیں۔مسابقتی کمیشن کا مقصد مارکیٹ میں غیر منصفانہ قیمتوں اور مقابلے کی خلاف ورزیوں کی روک تھام ہے۔ مسابقتی کمیشن پاکستان  2018 سے جاری انکوائری 6 ماہ میں مکمل کرے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • مصنوعی ذہانت
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • بھارتی کمپنی کے مورنگا پاؤڈر سے تیار امریکی سپلیمنٹس مارکیٹ سے واپس
  • متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • اسپیس ایکس کا ایک اور کامیاب مشن، 29 اسٹار لنک سیٹلائٹس خلا میں روانہ
  • اے آئی کا خوف بڑھنے لگا: ٹیکنالوجی کمپنیوں کی زیرزمین پناہ گاہوں پر سرمایہ کاری
  • پاکستان میں کار بنانے والی نجی کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار