امریکا کے وفاقی تجارتی کمیشن نے 7 اے آئی چیٹ بوٹس کے بچوں سے رابطے کے طریقہ کار پر ان کی متعلقہ کمپنیوں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بچوں سے ’رومانوی‘ چیٹ پر میٹا امریکا میں تحقیقات کی زد میں

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریگولیٹر ان کمپنیوں سے یہ جاننا چاہتا ہے کہ یہ ادارے اپنے چیٹ بوٹس کو کس طرح منافع بخش بناتے ہیں اور کیا ان کے پاس بچوں کے تحفظ کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات موجود ہیں۔

اے آئی چیٹ بوٹس کے بچوں پر اثرات ایک حساس موضوع بن چکے ہیں۔ ماہرین کو تشویش ہے کہ یہ ٹیکنالوجی انسانی جذبات اور بات چیت کی نقل کر کے خود کو ’دوست‘ یا ’ساتھی‘ کے طور پر پیش کرتی ہے جس سے کم عمر صارفین زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔

جن 7 کمپنیوں سے رابطہ کیا گیا ہے ان میں الفابیٹ، اوپن اے آئی، کیریکٹر ڈاٹ اے آئی، اسنیپ، ایکس اے آئی، میٹا اور اس کی ذیلی کمپنی انسٹاگرام شامل ہیں۔

مزید پڑھیے: میٹا نے اے آئی چیٹ بوٹس پر بچوں کیساتھ فلرٹ اور خودکشی سے متعلق گفتگو پر پابندی لگا دی

وفاقی تجارتی کمیشن کے چیئرمین اینڈریو فرگوسن کا کہنا ہے کہ یہ تحقیقات ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دیں گی کہ اے آئی کمپنیاں اپنے مصنوعات کو کیسے تیار کر رہی ہیں اور وہ بچوں کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہیں۔

تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا کو اس ابھرتی ہوئی انڈسٹری میں عالمی قائد کی حیثیت برقرار رکھنی چاہیے۔

کمپنیوں کا ردعمل

کیریکٹر ڈاٹ اے آئی کا کہنا ہے کہ وہ ریگولیٹرز کے ساتھ تعاون کا خیر مقدم کرتی ہے۔ اسنیپ کا کہنا ہے کہ وہ محفوظ اور سوچ بچار سے بھرپور اے آئی کی ترقی کی حمایت کرتی ہے۔

اوپن اے آئی نے اعتراف کیا کہ اس کے حفاظتی نظام طویل گفتگو کے دوران کم مؤثر ہو سکتے ہیں۔

قانونی مقدمات اور الزامات

یہ کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب کچھ خاندانوں نے اے آئی کمپنیوں کے خلاف مقدمات دائر کیے۔

مزید پڑھیں: نو عمر لڑکے کی خودکشی: اوپن اے آئی کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی پر والدین کا کنٹرول متعارف

مثال کے طور پر کیلیفورنیا میں 16 سالہ ایڈم رین کے والدین نے اوپن اے آئی کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے ان کے بیٹے کو خودکشی پر اکسایا۔

ان کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹ نے ایڈم کی انتہائی منفی اور خود تباہ کن سوچوں کی توثیق کی۔

اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ وہ مقدمے کا جائزہ لے رہی ہے اور اس نے رین خاندان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

میٹا پر الزامات

میٹا پر بھی تنقید ہوئی جب انکشاف ہوا کہ اس کی داخلی پالیسی ایک وقت میں اے آئی ساتھیوں کو نابالغوں کے ساتھ “رومانوی یا جذباتی” گفتگو کی اجازت دیتی تھی۔

کمشین کے سوالات

ریگولیٹر نے کمپنیوں سے معلومات طلب کی ہیں جن میں پوچھا گیا ہے کہ وہ کردار کیسے تخلیق اور منظور کیے جاتے ہیں، بچوں پر ان کے اثرات کی پیمائش کیسے کی جاتی ہے، عمر کی پابندیوں پر عمل درآمد کیسے کیا جاتا ہے اور والدین کو کس حد تک آگاہ کیا جاتا ہے۔

وفاقی تجارتی کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ یہ بھی جاننا چاہتا ہے کہ کمپنیاں منافع اور تحفظات کے درمیان توازن کیسے برقرار رکھتی ہیں اور کیا کمزور صارفین کو مناسب تحفظ دیا جا رہا ہے۔

کمزور صارفین کی مزید مثالیں

یہ خطرات صرف بچوں تک محدود نہیں۔ رپورٹس کے مطابق ذہنی کمزوری کے شکار ایک 76 سالہ شخص نے فیس بک میسنجر کے ایک اے آئی بوٹ سے متاثر ہو کر نیویارک جانے کی کوشش کی جس دوران وہ حادثے کا شکار ہو کر ہلاک ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیے: ’چائے کی پیالی میں قسمت‘: چیٹ جی پی ٹی اب طلاقیں بھی کروانے لگی!

یہ بوٹ مشہور امریکی ماڈل و اداکارہ کینڈل جینر کی نقل پر مبنی تھا اور اس نے ملاقات کا وعدہ کیا تھا۔

ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اے آئی چیٹ بوٹس کے مسلسل استعمال سے کچھ افراد ذہنی خلل کا شکار ہو سکتے ہیں جہاں انسان حقیقت سے تعلق کھو بیٹھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا کا وفاقی تجارتی کمیشن اے آئی چیٹ بوٹس بچوں سے نامناسب باتیں چیٹ جی پی ٹی مصنوعی ذہانت میٹا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا کا وفاقی تجارتی کمیشن اے ا ئی چیٹ بوٹس بچوں سے نامناسب باتیں چیٹ جی پی ٹی مصنوعی ذہانت میٹا وفاقی تجارتی کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ چیٹ جی پی ٹی بچوں سے کے خلاف اوپن اے اے آئی یہ بھی

پڑھیں:

سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کے لیے ملکر چلنے کی پیشکش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-24
پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک )خیبر پختونخوا میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلی فون پر رابطے کرکے امن و امان کی صورتحال پر سیاسی جماعتوں کو ساتھ چلنے کی پیشکش کر دی۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے مولانا فضل الرحمٰن، آفتاب شیرپاؤ، ایمل ولی خان کو ٹیلی فون کیا، انہوں نے سراج الحق، امیر مقام، اور محمد علی شاہ باچا سے بھی رابطہ اور قیام امن کے حوالے سے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر چلنے کی پیشکش کی۔ اسی طرح گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے درمیان بھی دوریاں ختم ہونے لگی ہیں۔ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے گورنر فیصل کریم کنڈی سے ملاقات کرکے انہیں سیکیورٹی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے خبر سامنے آئی تھی کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں سابق وزرائے اعلیٰ، گورنرز، علمائے کرام، مشران، سول سوسائٹی، وکلا اور اہم شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پشاور میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا تھا، جس میں چیئرمین بیرسٹرگوہر، وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی، جنید اکبر، اسد قیصر و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا تھا، اور ہنگو بم دھماکے کے واقعے پر اظہارِ افسوس اور شہید پولیس اہلکاروں کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی تھی، اجلاس کے شرکا نے پولیس کی قربانیوں کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا تھا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کے لیے ملکر چلنے کی پیشکش
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں
  • سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد
  • کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس
  • اسرائیل اور امریکی کمپنیوں کے خفیہ گٹھ جوڑ کی حیران کُن تفصیلات سامنے آگئیں
  •  پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذ کیلئے صوبہ بھر میں مہم شروع
  • پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذکیلیے مہم شروع
  • ٹیکس چوری میں ملوث کمپنیوں کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع
  • اربوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث کمپنیوں اور افراد کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع