بانی پی ٹی آئی سے حکم ملا ہے کہ شہداء کی بات کریں: زرتاج گل
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل---فائل فوٹو
پاکستان تحریکِ انصاف کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ 26 نومبر اور 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران زرتاج گل نے کہا ہے کہ کل بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی اور حکم ملا کہ شہداء کی بات کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 26 نومبر کو انصاف کی فراہمی اور بانیٔ کی رہائی کے لیے پر امن احتجاج کیا، ہمارے ورکر زخمی اور شہید ہوئے اور ہم پر ہی مقدمات ہوئے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ اگر حکومت واقعی اختیار رکھتی ہے تو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر حکومت واقعی اختیار رکھتی ہے تو بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کرائے۔
اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے متعلق 3 مطالبات ہیں۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ 9 مئی، 26 نومبر کا جوڈیشل کمیشن اور کارکنان کی رہائی مطالبات میں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 26 ستمبر کو ملاقات کا امکان
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 26 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات متوقع ہے۔ یہ ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائن پر ہوگی، جہاں دونوں رہنما باہمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے رواں ماہ امریکا کا دورہ کریں گے۔ ان کی تقریر 26 ستمبر کو متوقع ہے۔
نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کل سے سہ ملکی دورے پر روانہ ہوں گے، جس کا آغاز سعودی عرب سے ہوگا۔
17 ستمبر کو وزیراعظم سعودی عرب پہنچیں گے جہاں وہ سعودی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ اس کے بعد وہ برطانیہ روانہ ہوں گے اور وہاں برطانوی حکام سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
21 ستمبر کو وہ امریکا روانہ ہوں گے، جہاں وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی 22 ستمبر کو فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق ایک عالمی سربراہی کانفرنس میں شرکت بھی متوقع ہے۔
26 ستمبر کو جنرل اسمبلی اجلاس سے ان کا خطاب شیڈول ہے۔
یہ دورہ وزیراعظم کے لیے اہم سفارتی موقع ہوگا، جہاں وہ عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر کے پاکستان کے مؤقف کو اجاگر کریں گے۔