جنگی جرائم پر ممکنہ قانونی کارروائی، اسرائیلی فوج نے میڈیا قوانین سخت کر دئیے
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 جنوری ۔2025 ) اسرائیل نے غزہ میں جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر ممکنہ قانونی کارروائی کے پیش نظر اپنے فوجیوں کی میڈیا کوریج پر نئی پابندیاں عائد کر دیں غیرملکی ادارے کے مطابق اسرائیل نے یہ اقدام حالیہ پیش آنے والے واقعے کے بعد اٹھایا ہے جب برازیل کے جج نے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات پر ایک اسرائیلی فوجی کے خلاف تحقیقات کے احکامات جاری کیے تھے.
(جاری ہے)
اسرائیل کی ریزرو فوج میں بھرتی ہونے والا یہ اہلکار سیر و تفریح کی غرض سے برازیل گیا ہوا تھا جب ایک جج نے پولیس کو تحقیقات کا حکم دیا اسرائیلی فوج کی جانب سے عائد نئے قواعد و ضوابط کے مطابق کرنل یا اس سے کم درجے کے فوجی اہلکاروں کے انٹرویو نشر کرنے پر میڈیا ادارے ان کے نام نہیں ظاہر کریں گے اور نہ ہی چہرے دکھانے کی اجازت ہو گی. اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل نادو شوشانی نے صحافیوں کو بتایا کہ انٹرویو کی صورت میں فوجی اہلکاروں کے کسی بھی جنگی مشن میں ملوث ہونے کے حوالے سے تفصیلات نہیں دی جائیں گی انہوں نے کہا کہ اپنے فوجیوں کے تحفظ کے لیے یہ ہماری نئی ہدایات ہیں اور یہ یقینی بنانے کے لیے کہ وہ ان واقعات سے محفوظ رہیں جو دنیا بھر میں اسرائیل مخالف کارکنوں کی سرپرستی میں پیش آتے ہیں. ترجمان نے کہا کہ موجودہ ملٹری قواعد کے مطابق فوجیوں کو میدان جنگ کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی اجازت نہیں ہے اور بیرون ملک سفر کرنے والے فوجی اہلکاروں کے لیے بھی ہدایات موجود ہیں. ترجمان نے بیلجیئم سے تعلق رکھنے والی ہند رجب فانڈیشن جس کے زور ڈالنے پر برازیل میں قانونی کارروائی ممکن ہوئی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسی دیگر تنظیمیں فوجیوں کی سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز سے معلومات حاصل کر رہی ہیں گزشتہ سال عالمی عدالت انصاف نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو، سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے رہنما ابراہیم المصری کو گرفتار کرنے کے وارنٹ جاری کیے تھے.
ذریعہ: UrduPoint
پڑھیں:
تفتان میں ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، 33 بنگلہ دیشی شہری گرفتار
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایک اہم کارروائی کے دوران 33 بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار افراد غیر قانونی طور پر پاکستان سے باہر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق یہ افراد وزٹ ویزے پر پاکستان آئے تھے مگر انہوں نے قانونی راستوں کو اپنانے کے بجائے ماشکیل بارڈر، ضلع چاغی کے راستے سرحد عبور کرنے کی کوشش کی۔ کارروائی فرنٹیئر کور (ایف سی) کے تعاون سے عمل میں لائی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: ایف آئی اے کی بڑی کارروائی: غیر قانونی بارڈر کراسنگ کی کوشش ناکام، 20 بنگلہ دیشی باشندے گرفتار
ایف آئی اے کے مطابق گرفتار افراد کے پاس سفر کے لیے مطلوبہ قانونی دستاویزات موجود نہیں تھیں اور نہ ہی وہ تفتیش کے دوران کسی تسلی بخش جواب دے سکے۔ ادارے نے ان افراد کو حراست میں لے کر مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے تاکہ غیر قانونی نقل و حرکت کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف آئی اے بنگلہ دیش تفتان سمگلنگ