پاکستان کی طالبان حکومت خود دہشت گردی کا شکار ہے، مولانا حامد الحق
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
ملتان میں علمائے کرام سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (س) کے مرکزی امیر کا کہنا تھا کہ بڑے ممالک چین روس اور سعودی عرب افغانستان سے تعلقات بہتر بنا رہے ہیں، ہمارا دشمن بھارت بھی افغانستان میں طالبان حکومت سے بہتر تعلقات بنا چکا ہے جبکہ پاکستان کا تعلقات کا بگڑنا نقصان دہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمیعت علمائے اسلام (س) پاکستان کے مرکزی امیر مولانا حامد الحق حقانی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات خراب ہونے سے دونوں ممالک کا معاشی نقصان ہے، انہوں نے کہا بڑے ممالک چین، روس اور سعودی عرب افغانستان سے تعلقات بہتر بنا رہے ہیں، ہمارا دشمن بھارت بھی افغانستان میں طالبان حکومت سے بہتر تعلقات بنا چکا ہے جبکہ پاکستان کا تعلقات کا بگڑنا نقصان دہ ہے۔ وہ ملتان میں جمعیت علمائے اسلام )س( کے سٹی امیر قاری سعید احمد رحیمی کے ڈیرے پر علمائے کرام سے بات چیت کر رہے تھے جبکہ انہوں نے جامعہ ریاض العلوم رشید آباد کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر جے یوآئی)س( کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید یوسف شاہ، مولانا عطا الرحمن، حافظ عرفان احمد عمرانی، مولانا جنید احمد، مدرسہ کے اساتذہ اور قاری محمد امین اور مولانا عبدالباسط بھی موجود تھے۔
مولانا حامد الحق حقانی نے کہا پاکستان کی طالبان حکومت خود دہشت گردی کا شکار ہے، پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے دونوں ممالک کے تعلقات بگاڑنے کی سازش کر رہے ہیں، اس سے دونوں ممالک کی معیشت کو دھچکا لگے گا، پاکستان کی معیشت شدید متاثر ہو جائے گی، افغانستان پاکستان کی بڑی منڈی ہے، دشمن ہماری معیشت تباہ کرنے کے لیے دہشت گردی کرا رہا ہے۔ اس موقع پر سید یوسف شاہ نے کہا ملک میں امن و امان خراب، معیشت ابتری کا شکار ہے جبکہ ہمارا وزیراعظم مہنگائی میں کمی کی بھڑکیں مار رہا ہے، مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے، شہباز شریف مہنگائی میں بے بنیاد کمی کی مبارک باد دے کر قوم کو دھوکہ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت عوام کو ریلیف دے، مہنگائی کو فوری کنٹرول کرے، بجلی گیس کے بلوں میں کمی کی جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طالبان حکومت پاکستان کی نے کہا
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ، دستخط بھی ہوگئے
اسلام آباد:پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ(پی ٹی اے) طے پا گیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جہاں پاکستان کے سیکریٹری تجارت جواد پال اور افغانستان کی جانب سے افغان ڈپٹی وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد نے معاہدے پر دستخط کیے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی اشیا پر ٹیرف میں نمایاں کمی کریں گے اور معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ٹیرف کی شرح 60 فیصد سے کم کر کے 27 فیصد تک لانے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں ممالک کا یہ اقدام دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور خطے میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والا تجارتی معاہدہ یکم اگست 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے مؤثر رہے گا۔
معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان سے درآمد کیے جانے والے انگور، انار، سیب اور ٹماٹر پر ڈیوٹی کم کرے گا جبکہ افغانستان پاکستان سے آنے والے آم، کینو، کیلے اور آلو پر ٹیرف میں کمی کرے گا۔