اسلام آباد:

نجکاری کمیشن حکام نے کہا ہے کہ حکومت نے ایک بار پھر قومی ایئرلائن کی نجکاری اور بولیاں طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نجکاری کمیشن حکام نے پی آئی اے کی پہلی بولی مسترد ہونے اور بولی دہندگان کی جانب سے کیے گئے مطالبات سے متعلق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کو آگاہ کر دیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کے اجلاس میں خواجہ شیراز محمود کا کہنا تھا نجکاری میں صرف ایک ہی بولی دہندہ کیوں رہ جاتا ہے، کیا حکومت نجکاری کے معاملے میں سنجیدہ ہے یا صرف نمائشی کارکردگی دکھائی جا رہی ہے، قومی ائیر لائن کی نجکاری میں جگ ہنسائی کے بعد اب ایچ بی ایف سی کیلئے ایک ہی بولی دہندہ ہے۔

سیکرٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ ایچ بی ایف سی کی نجکاری میں شرکت کیلئے شرائط سخت تھیں، آخر تک 2 بولی دہندہ رہ گئے تھے تاہم ایک اسٹیٹ بینک کی شرائط پوری نہ کر سکارکن قومی اسمبلی سحر کامران کا کہنا تھا قومی ائیر لائن کی نجکاری پر کتنے اخراجات آئے اس کا ذمہ دار کون ہے، نجکاری کمیشن کی اپنی ذمہ داری کیا ہے۔

خواجہ شیراز محمود نے کہا کہ نجکاری کے طریقہ کار میں کوئی خامی تھی جس کے باعث نجکاری نہیں ہو پا رہی جبکہ فاروق ستار کا کہنا تھا ہمیں یوسف بننے میں وقت لگے گا تب ہی مول لگے گا، قومی ائیر لائن کی نجکاری میں کتنا خرچہ ہوا۔

سیکرٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ فوری طور پر اخراجات کا نہیں بتا سکتا، بعد میں تمام معلومات فراہم کر دیں گے، قومی ائیر لائن کی بولی 31 اکتوبر کو ہوئی۔

چیئرمین کمیٹی فاروق ستار نے پوچھا کہ بولی میں باقی پارٹیاں کیوں نہیں آئیں جبکہ خواجہ شیراز محمود کا کہنا تھا نجکاری کمیشن نے باقی پارٹیوں کو کیوں نہیں قائل کیا۔

سیکرٹری نجکاری کمیشن کا کہنا تھا بولی میں اظہار دلچسپی رکھنے والی تمام پارٹیوں کو مکمل بریفنگ دی گئی، بولی سے پہلے آخری اجلاس میں 11نکات پر بات ہوئی جن میں سے صرف 2 نکات رہ گئے۔

ان کا کہنا تھا بولی دہندگان نے قومی ائیر لائن کے 191 ارب روپے کے واجبات کو 141 ارب روپے کے اثاثوں کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کا کہا، حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کے باعث ریلیف دینے سے انکار کر دیا، آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد یہ دو شرائط ہٹا دی گئی ہیں۔

سیکرٹری نجکاری کمیشن کا کہنا تھا یورپ نے پابندی ہٹالی ہے، حکومت نے دوبارہ اظہار دلچسپی کا نوٹس جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے، نجکاری کیلئے دوبارہ کام تیزی سے جاری ہےاورحکومت بھی سرمایہ کاروں کے ساتھ نجکاری پربات چیت کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیکرٹری نجکاری کمیشن قومی ائیر لائن کی لائن کی نجکاری نجکاری میں

پڑھیں:

پنجاب حکومت ریگولرائزیشن ایکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ

سٹی42: پنجاب حکومت نے ریگولرائزیشن ایکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں آرڈیننس کے اجراء کے لیے سمری گورنر پنجاب کو ارسال کر دی گئی ہے۔

 ریگولرائزیشن ایکٹ کے تحت کی گئی بھرتیوں کا ازسرِنو جائزہ لیا جا سکے گا۔

حکومت کا مقصد میرٹ کی بحالی اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے، اور اس کے لیے انتظامی اصلاحات کا نیا میکانزم تشکیل دیا جائے گا۔ آرڈیننس کی منظوری کے بعد نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ غیر مجاز بھرتیوں کے کیسز پبلک سروس کمیشن یا متعلقہ فورمز کو بھیجے جائیں گے۔

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

محکمہ قانون نے سمری میں ریگولرائزیشن سسٹم کو میرٹ کے منافی قرار دیا ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق سرکاری اداروں میں کارکردگی اور میرٹ اولین ترجیح ہوگی جبکہ انتظامی ڈھانچے میں شفافیت اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر
  • ریاست نئے مالیاتی معاہدے کی کھوج میں
  • قائمہ کمیٹی دفاع کی قومی ایئر لائن حکام کو طلب کرنے کی ہدایت
  • سندھ میں نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع
  • محکمہ ایکسائزسندھ، نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں31دسمبرتک توسیع، نوٹیفکیشن جاری
  • سندھ حکومت نے نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
  • اڈیالہ جیل سمیت پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں سے ملاقات کیلیے موبائل ایپ متعارف
  • کرکٹ آسٹریلیا کا بگ بیش لیگ کی نجکاری کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت ریگولرائزیشن ایکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ