ایف جی آر ایف کا سینٹرل جیل میں میڈیکل کیمپ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ایف جی آر ایف کی جانب سے سینٹرل جیل میں میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جہاں سیکڑوں قیدی مریضوں کا معائنہ اور انہیں ادویات سمیت ضروری اشیا فراہم کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق دعوت اسلامی کے شعبہ ایف جی آر ایف کی جانب سے سندھ کے شہر حیدر آباد میں قائم سینٹرل جیل میں مفت میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں سیکڑوں اسیر قیدیوں کے آنکھوں، دانتوں، شوگر اور بلڈ پریشر کے ٹیسٹ کیے گئے، قیدی مریضوں کو ادویات اور چشمے و دیگر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ضرورت مند مریضوں کا آپریشن کے لیے اندراج کیا گیا۔ اس حوالے سے شہریوں نے بھی ایف جی آر ایف کے اس اقدام کو سراہا۔ اس موقع پر ایف جی آر ایف یو کے نگران نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایف جی آر ایف ملک و بیرون ملک اپنی فلاحی خدمات جاری رکھے ہوئے ہے، سینٹرل جیل حیدر آباد میں بھی ماہر ڈاکٹرز کی زیر نگرانی میڈیکل کیمپ لگایا گیا ہے۔ اس موقع پر ایف جی آر ایف کی جانب سے قیدیوں میں سردی سے بچاؤ کے لیے 200 سے زائد بلینکٹ بھی تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر ایف جی آر ایف صوبائی و مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران، مجلس جیل خانہ جات کے ارکان و پولیس افسران بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایف جی ا ر ایف سینٹرل جیل
پڑھیں:
وزیراعظم ہاؤس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال
اسلام آباد:
وزیراعظم ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ منعقد ہوا جس میں وزیراعظم نے ضم شدہ اضلاع میں میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صدر مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں وزیر اعظم ہاؤس آنے والے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کے وفد کو خوش آمدید کہا۔
جرگہ میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور ان علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
وزیراعظم نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کیا۔ قبائلی عمائدین نے کوٹا بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم اور خوشی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے وفد سے گفتگو میں کہا کہ مجھے آج وزیراعظم ہاؤس میں آپ قبائلی عمائدین کی میزبانی کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے، آپ کا تعلق پاکستان کے ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں، قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے جوان دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں، پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو تعلیم ، صحت ، ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ہماری ترجیح ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لئے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے۔
مزید پڑھیں : عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا
وزیراعظم نے وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے مسائل کے حوالے سے قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کی اور کہا کہ اس کمیٹی میں ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کو بھی نمائندگی دی جا رہی ہے۔
وفد نے حالیہ پاکستان بھارت تنازع کے دوران پاک افواج کی دلیرانہ حکمت عملی اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفد نے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے حوالے سے اس مشاورتی نشست پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کی بہتری کے حوالے سے قبائلی عمائدین کے ساتھ اس طرح کی مزید مشاورتی نشستیں رکھی جائیں گی۔
ملاقات میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیراعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان امیر مقام، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعظم کے مشیران پرویز خٹک، ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
Tagsپاکستان