2025میں عوام کو معاشی استحکام کے ثمرات ملیں گے، گورنر اسٹیٹ بینک
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر)گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ 2025 کے آخر تک افراط زر مستحکم ہوجائے گی، عوام کو معاشی استحکام کے دیرپا ثمرات ملیں گے ۔جمعرات کی صبح تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ افراط زر کو 38 سے کم کر کے 4.1 فیصد پر لے آئے ہیں، پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی لائی گئی، انڈسٹری کے ساتھ مل کر مسائل کا حل نکالنا ہے، مشکل حالات میں بھی ہماری انڈسٹری چلتی رہی ہے۔ جمیل احمد نے کہا کہ معاشی استحکام کے عوام کو دیرپا ثمرات ملیں گے، خوراک کے حوالے سے معاملات بہتر ہوں گے، کرنٹ اکاؤنٹ اس وقت سرپلس ہیانہوں نے کہا کہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایس ایم ای سیکٹر) کو فعال بنانے کے لیے کوشاں ہیں، ایس ایم ایز کے فعال ہونے کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹلائزیشن پر فوکس کر رکھا ہے، راست مائیکرو پیمنٹ گیٹ وے فعال ہے، یہ ای کامرس کو ترقی دینے کے لیے کافی کارآمد ہے، اس سے فری لانسرز اور ای کامرس کو سہولیات دی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ادائیگیوں کے لیے ڈیجیٹل چینلز کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جائے، اب بھی تقریباً 30 فیصد ادائیگیاں شہریوں کی جانب سے بینکوں کی برانچز میں فزیکلی جاکر چیک یا پے ا?رڈرز کے ذریعے کی جارہی ہیں۔جمیل احمد کا کہنا تھا کہ سمیڈا کے ارکان اپنی تجاویز اسٹیٹ بینک کو دیں، حکومت سے متعلق سمیڈا کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ 16 دسمبر کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مسلسل پانچویں زری پالیسی میں شرح سود کو کم کرنے کا اعلان کیا تھا۔اسٹیٹ بینک نے شرح سود 200 بیسس پوائنٹس کم کرکے 13 فیصد کردی تھی۔اسٹیٹ بینک ا?ف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 17 دسمبر 2024 سے 200 بی پی ایس کم کرکے 13فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
معاشی سطح پر حکومت پاکستان کی مکمل معاونت کریں گے، عالمی بینک
اسلام آباد:عالمی بینک کا کہنا ہے کہ معاشی سطح پر حکومت پاکستان کی مکمل معاونت کریں گے سی پی ایف اور اقتصادی اصلاحات میں ابھی تک حکومت پاکستان کی جانب سے قابل ستائش اقدامات کئے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عالمی بینک کے نائب صدر برائے مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقا، افغانستان اور پاکستان (ایم ای این اے اے پی) ریجن عثمان ڈیون نے وزارت اقتصادی امور میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں احد چیمہ اور عثمان ڈیون کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک کے حوالے سے اہم گفتگو ہوئی۔
وفاقی وزیر احد چیمہ نے کہا کہ عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو مشرق وسطیٰ، شمالی افریقا اور افغانستان ریجن کے ساتھ شامل کرنا اچھا فیصلہ ہے، کنٹری شراکت داری فریم پر عمل درآمد کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت چلیں گے۔
احد چیمہ نے کہا کہ عالمی بینک کا کنٹری آفس حکومت پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کررہا ہے معاشی اصلاحات میں عالمی بینک کا تعاون قابل تحسین ہے غیرمتزلزل سپورٹ پر عالمی بینک کی لیڈرشپ کے مشکور ہیں وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے تعاون سے سی پی ایف کو موثر طور پر ایمپلیمنٹ کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔
عالمی بینک کے نائب صدر برائے مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقا، افغانستان اور پاکستان (ایم ای این اے اے پی) ریجن عثمان ڈیون کا کہنا تھا کہ معاشی سطح پر حکومت پاکستان کی مکمل معاونت کریں گے، سی پی ایف اور اقتصادی اصلاحات میں ابھی تک حکومت پاکستان کی جانب سے قابل ستائش اقدامات کیے گئے۔