پاکستان کے ٹیلی کام سیکٹر میں بہتری، پراجیکٹ کیبل 2 افریقا کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کا ٹیلی کام سیکٹر ترقی کی جانب گامزن، حکومت پاکستان کی ٹیلی کام اور آئی ٹی سیکٹر میں بہتری کے لیے اقدامات جاری، حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ فراہمی میں مسائل کے باعث حکومت پاکستان کی جانب سے Africa 2 Cable Project کا آغاز ہوگیا۔
Africa 2 Cable Project دنیا کا سب سے بڑا زیر سمندر نیٹ ورک ہے، یہ منصوبہ 45000 کلومیٹر طویل زیرِ سمندر کیبل نیٹ ورک پر مشتمل ہے ، یہ منصوبہ 33 ممالک میں 46 لینڈنگ اسٹیشنز کو جوڑتا ہے۔
پاکستان میں Africa 2 Cable Project لینڈنگ مقام ہاکس بے، کیماڑی ٹاؤن کراچی میں ہو گی جبکہ اس کا مقامی آپریٹر ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس ہوگا، یہ منصوبہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں بہتری لائے گا۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن حکام کی کاوشوں سے پاکستان گلوبل سائبر سیکیورٹی انڈیکس 2024 رینکنگ میں 79 ویں سے 40 ویں نمبر تک پہنچ گیا۔
پاکستان دنیا کے ان 37 ممالک میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے WebTrustآڈٹ شدہ نیشنل پبلک انفراسٹرکچر قائم کی، اس اقدام سے ملک میں سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل سرٹیفیکیشن کے نظام میں نمایاں بہتری آئے گی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیر خزانہ کی فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے ملاقات، اصلاحاتی ایجنڈے اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
واشنگٹن(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں جاری آئی ایم ایف – ورلڈ بینک اسپرنگ میٹنگز کے موقع پر عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال، اصلاحاتی ایجنڈے اور مستقبل کے اہداف پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری پر فِچ کا شکریہ ادا کیا، جس کے تحت حالیہ مہینوں میں پاکستان کی خود مختار کریڈٹ ریٹنگ CCC+ سے بڑھا کر B- کر دی گئی ہے۔ انہوں نے اس پیش رفت کو ملکی معیشت میں بہتری اور مالیاتی نظم و ضبط کی علامت قرار دیا اور کہا کہ اس سے پاکستان کو عالمی مالیاتی منڈیوں تک مؤثر رسائی حاصل ہو گی۔
سینیٹر اورنگزیب نے فِچ کی ٹیم کو حکومت کے جاری اصلاحاتی ایجنڈے سے بھی آگاہ کیا، جن میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات، مؤثر ٹیکسیشن، سرکاری اداروں کی کارکردگی میں بہتری، عوامی مالیات کا بہتر نظم و نسق، اور قرضوں کے انتظام جیسے اہم اقدامات شامل ہیں۔
ملاقات کے دوران فِچ کی ٹیم نے ٹیرف اصلاحات، ٹیکس ایڈمنسٹریشن اور محصولات میں اضافے کے حوالے سے مختلف سوالات کیے جن کے جواب وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم نے تفصیل سے دیے۔
اس ملاقات کو پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ روابط مضبوط بنانے، معاشی اعتماد بحال کرنے اور مستقبل کی مالی حکمت عملیوں کو تقویت دینے کے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
Post Views: 1