اسلام آباد:

پاکستان کا ٹیلی کام سیکٹر ترقی کی جانب گامزن، حکومت پاکستان کی ٹیلی کام اور آئی ٹی سیکٹر میں بہتری کے لیے اقدامات جاری، حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ فراہمی میں مسائل کے باعث حکومت پاکستان کی جانب سے Africa 2 Cable Project کا آغاز ہوگیا۔

 Africa 2 Cable Project دنیا کا سب سے بڑا زیر سمندر نیٹ ورک ہے، یہ منصوبہ 45000 کلومیٹر طویل زیرِ سمندر کیبل نیٹ ورک پر مشتمل ہے ، یہ منصوبہ 33 ممالک میں 46 لینڈنگ اسٹیشنز کو جوڑتا ہے۔

پاکستان میں Africa 2 Cable Project لینڈنگ مقام ہاکس بے، کیماڑی ٹاؤن کراچی میں ہو گی جبکہ اس کا مقامی آپریٹر ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس ہوگا، یہ منصوبہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں بہتری لائے گا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن حکام کی کاوشوں سے پاکستان گلوبل سائبر سیکیورٹی انڈیکس 2024 رینکنگ میں 79 ویں سے 40 ویں نمبر تک پہنچ گیا۔

پاکستان دنیا کے ان 37 ممالک میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے WebTrustآڈٹ شدہ نیشنل پبلک انفراسٹرکچر قائم کی، اس اقدام سے ملک میں سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل سرٹیفیکیشن کے نظام میں نمایاں بہتری آئے گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

یمن کے ساحل پر سب میرین کیبل کٹنے سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسزمتاثرہیں. سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یمن کے ساحل پر بہت سی سب میرین کیبل کٹی ہیں، جن میں پاکستان کو آنے والی دو کیبلز متاثر ہوئی ہیں، کیبلز کی بحالی میں 4 سے 5 ہفتے لگ سکتے ہیں، ایک یا 2 نہیں 4 سے 5 کیبل کٹی ہیں، یمن کی صورتحال کی وجہ سے صورتحال گھمبیر ہے، قائمہ کمیٹی نے آئی ٹی پارک میں تاخیر پر کمپنی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت آئی ٹی کو خط لکھنے کی ہدایت کردی.

(جاری ہے)

امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس خصوصی طور پر اسلام آباد آئی ٹی پارک میں منعقد کیا گیا، اجلاس میں کمیٹی ممبر صادق میمن نے انٹرنیٹ کی سست روی، خلل اور رفتار کا مسئلہ اٹھا دیا کمیٹی کے رکن صادق میمن نے کہا کہ بتایا جارہا ہے کہ 3 نئی کیبلز آرہی ہیں، اگر 3 نئی کیبلز آرہی ہیں تو انٹرنیٹ کے مسائل کیوں آرہے ہیں؟ جس پر سیکریٹری آئی ٹی نے بریفنگ دی کہ یمن کے ساحل پر بہت سی سب میرین کیبل کٹی ہیں، ایک یا 2 نہیں 4 سے 5 کیبل کٹی ہیں، یمن کی صورتحال کی وجہ سے صورتحال گھمبیر ہے، پاکستان کو آنے والی 2 کیبلز متاثر ہوئی ہیں.

انہوں نے بتایا کہ کمپنیوں نے بینڈوتھ متبادل روٹ پر منتقل کی ہے،کیبلز کی بحالی میں 4 سے 5 ہفتے لگ سکتے ہیں،کیبلز کی بحالی کے لیے خصوصی کشتیاں چاہیے ہوتی ہیں، 3 مزید کیبلز آنے والے 12 ماہ سے 18 ماہ میں آرہی ہیں، تینوں کیبلز پاکستان کی یورپ سے کنیکٹوٹی کریں گی 3 کیبلز کو پاکستان لانے کے لیے معاہدے ہوچکے ہیں. سیکرٹری آئی ٹی ضرار ہاشم نے اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کے منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک کوریا کی فنڈنگ سے قائم ہورہا ہے، ٹیکنالوجی پارک کے لیے 7 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا قرض ملا ہے،2017 میں یہ قرض دیا گیا اور 10 سال کا گریس پریڈ رکھا گیا، 30 سال کی مدت میں یہ قرض کوریا کو واپس کرنا ہے،قرضہ پاکستان نے 0.5 فیصد مارک اپ پر آسان اقساط پر واپس کرنا ہے.

انہوں نے بتایا کہ آئی ٹی پارک کا فوکس آئی ٹی کمپنیوں کو لا کر برآمدات بڑھانا ہے، اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک عالمی معیار کے مطابق بنایا جارہا ہے، اسلام آباد اور کراچی آئی ٹی پارک کوریا کی فنڈنگ سے بن رہے ہیں، تاہم قائمہ کمیٹی نے آئی ٹی پارک میں تاخیر پر کمپنی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے خط لکھنے کی ہدایت کردی. چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کمپنی کو اظہار ناراضی کا خط لکھے، اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ منصوبہ شروع ہونے سے قبل بے حد بارشیں ہوئی ہیں، 2022 میں اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبے پر کام شروع ہوا، ڈالر بحران کی وجہ سے 6 ماہ درآمدات بند رہی ہے، ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی وجہ سے بھی منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے کمپنی حکومت سے ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں چھوٹ مانگتی رہی ہے.

کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ کیا معاہدے پر دستخط کے دوران ڈیوٹیز اور ٹیکسز پر بات نہیں ہوئی نمائندہ کورین کمپنی نے کہا کہ اس معاملے پر حکومت اور کورین کمپنی الگ الگ تشریح کررہی ہیں اسلام آباد آئی ٹی پارک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے بریفنگ دی کہ 13 ماہ میں منصوبے کے 9 پراجیکٹ منیجر تبدیل ہوئے ہیں، کمپنی نے اس وجہ سے بھی ٹیکسر اور ڈیوٹی پر چھوٹ مانگی.

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ منصوبہ پہلے ہی 8 ماہ تاخیر کا شکار ہوچکا ہے کیا یہ منصوبہ 31 اکتوبر تک مکمل ہوجائے گا، یہ منصوبہ 31 اکتوبر تک مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے کورین کمپنی کے نمائندے نے بھی تسلیم کیا کہ 31 اکتوبر تک منصوبہ مکمل نہیں ہوسکتا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر یہ منصوبہ 31 اکتوبر تک مکمل نہ ہوا تو ایک اور ناراضی کا خط دیا جائے، کمپنی کو بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتا ہے، منصوبے کی ڈیڈ لائن 31 اکتوبر ہے، اسی میں مکمل کیا جائے، نومبر کے آغاز میں وزارت طے کرے کہ کمپنی کیخلاف کیا ایکشن لینا ہے.

بعد ازاں اجلاس کے بعد قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے اسلام آباد آئی ٹی پارک کا دورہ بھی کیا اور ممبران نے آئی ٹی پارک کے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا،پروجیکٹ ڈائریکٹر اور کورین کمپنی کے حکام نے منصوبے پر بریفنگ دی چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ امید ہے اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا، آئی ٹی پارک میں آئی ٹی کمپنیاں ایک چھت تلے کام کریں گی، منصوبے کی تکمیل سے 10 ہزار نوجوانوں کو روزگار ملے گا. 

متعلقہ مضامین

  • یمن کے ساحل پر پانچ انٹرنیٹ کیبلز کٹ گئیں جس کی وجہ سے ملکی انٹرنیٹ متاثر ہے، سیکریٹری آئی ٹی
  • یمن کے ساحل پر سب میرین کیبل کٹنے سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسزمتاثرہیں. سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی
  • پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار سست کیوں؟ جواب مل گیا
  • سب میرین کیبل کٹنے سے ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہے، سیکرٹری آئی ٹی
  • پاکستان کا جنوبی افریقا کیخلاف اپنی ہوم سیریز سے بھی اینڈی پائی کرافٹ کو نکالنے کا مطالبہ،آئی سی سی کو خط
  • آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ جاری، بابر کا کونسا نمبر؟
  • سی پیک کے تحت چلنے والے پراجیکٹ ایس ۔کے ۔ ہائیدروپاور اسٹیشن کے کمرشل آپریشن کا ایک سال
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • لاہور: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ویمنز ٹیمیں پہلے ون ڈے میچ میں مدمقابل
  • پاکستان کا اپنی ہوم سیریز سے بھی اینڈی پائی کرافٹ کو نکالنے کا مطالبہ