نیٹ فلکس کیجانب سے پانچ سب سے زیادہ دیکھی جانے والی فلموں کی فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
نیٹ فلکس، جو کہ عالمی اسٹریمنگ انڈسٹری میں ایک بڑا نام ہے، نے اپنی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی پانچ اصل فلموں کی فہرست جاری کی ہے۔ یہ فلمیں اپنی شاندار کہانی، شاندار اداکاروں، اور بہترین ہدایت کاری کی وجہ سے دنیا بھر میں بے پناہ مقبول ہوئیں۔
آئیے ان فلموں پر ایک نظر ڈالتے ہیں جنہوں نے لاکھوں ناظرین کو اپنے جادو میں جکڑ لیا۔
1.
ناظرین: 230.9 ملین
ڈوین جانسن، گال گڈوٹ، اور ریان رینالڈز کی اس ایکشن کامیڈی میں چوری، مزاح، اور ایڈونچر سے بھرپور کہانی پیش کی گئی ہے۔ فلم ایک ایف بی آئی ایجنٹ کی کہانی سناتی ہے جو ایک آرٹ چور کے ساتھ مل کر ایک مجرم کو پکڑنے کی کوشش کرتا ہے۔
2. ڈونٹ لک اپ
ناظرین: 171.4 ملین
لیونارڈو ڈی کیپریو، جینیفر لارنس، اور میرل اسٹریپ کی شاندار اداکاری کے ساتھ یہ فلم سماجی مسائل پر طنزیہ انداز میں روشنی ڈالتی ہے۔ کہانی دو ماہر فلکیات کے گرد گھومتی ہے جو زمین سے ٹکرانے والے ایک دمدار ستارے کے خطرے سے انسانیت کو خبردار کرتے ہیں۔
3. دی ایڈم پروجیکٹ
ناظرین: 157.6 ملین
ریان رینالڈز کی یہ سائنس فکشن فلم وقت کے سفر، خاندان، اور دوسرا موقع حاصل کرنے کی کہانی ہے۔ فلم ایک پائلٹ کی کہانی بیان کرتی ہے جو اپنے ماضی کے ورژن اور مرحوم والد کے ساتھ مل کر دنیا کو بچانے کی کوشش کرتا ہے۔
4. برڈ باکس
ناظرین: 157.4 ملین
سینڈرا بلک کی یہ سنسنی خیز فلم ریلیز کے فوراً بعد ایک بڑی کامیابی بن گئی۔ فلم ایک ماں اور اس کے بچوں کی کہانی ہے جو ایسی دنیا میں زندہ رہنے کی کوشش کرتے ہیں جہاں ان دیکھی مخلوقات لوگوں کو دیوانہ بنا دیتی ہیں۔
5. کیری آن
ناظرین: 149.4 ملین
یہ ایک ہائی اسٹیکس ایکشن تھرلر ہے جس میں قربانی اور بقا کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ فلم ایک مسافر کے گرد گھومتی ہے جسے اپنے پیاروں کو بچانے کے لیے ایک خطرناک پیکج لے کر سفر کرنا پڑتا ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی کہانی
پڑھیں:
جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اان کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھارت کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر "جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے فروغ" کے موضوع پر ایک آزاد ماہر کے ساتھ باضابطہ مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سنجیدہ یقین دہانیوں کے باوجود، بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی، بڑے پیمانے پر نگرانی اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے جیسے سنگین اقدامات سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اگست2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کا حوالہ دیا جن کے تحت جموں و کشمیر کے الحاق اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الطاف وانی نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے جہاں پرامن اختلافِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے اور صحافیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنے آئندہ اجلاس سے قبل کشمیر پر ایک خصوصی بین الاجلاسی پینل طلب کرے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا فیلڈ مشن دوبارہ قائم کرے اور مستقبل کے اقدامات میں کشمیری سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔