اسلام آباد:  چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کو بانی تحریک انصاف عمران خان کا اعتماد حاصل ہے۔

زرائع کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کو بانی پی ٹی آئی نے ہی سیکرٹری جنرل تعینات کیا ہے، کس کو تعینات کرنا یا کس کو ہٹانا ہے یہ بانی پی ٹی آئی کو ہی طے کرنا ہے، پہلے بھی ایسی تعیناتیاں ہوتی رہی ہیں۔

شیر افضل مروت کی جانب سے سلمان اکرم راجہ پر پارٹی قوانین کی خلاف ورزی کے الزام پر بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کا آئین ہی بانی پی ٹی آئی ہیں تو یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔

حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ حکومتی کمیٹی کے ساتھ تیسری میٹنگ کریں گے اور لکھ کر نکات حکومت کے سامنے رکھیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سلمان اکرم راجہ اور شیر افضل مروت نے ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھاکہ شیرافضل مروت روز ایک ایسا بیان دیتے ہیں جس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، انہیں پارٹی پالیسی کا ادراک نہیں، انہیں ٹی وی چینل والے بلا لیتے ہیں تو انہوں نے کچھ نہ کچھ کہنا ہوتا ہے اور وہ کہہ دیتے ہیں۔

سلمان اکرم راجہ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ پارٹی آئین کے مطابق سیکرٹری جنرل بن ہی نہیں سکتے، ہم اگر پارٹی آئین کو پامال کریں گے تو پاکستان کے آئین کی بات کس طرح کریں گے۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ سلمان اکرم راجہ ایک سال پہلے پارٹی میں آیا اور اب مجھے سمجھا رہا ہے، پارٹی امور کا سلمان اکرم راجہ کو کیا ادراک ہوگا، وہ 15 دن لاہور میں رہتا ہے، ایک دن اسلام آباد آ جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ کو شیر افضل مروت سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا

پڑھیں:

لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر

سیئول: جنوبی کوریا میں عوام نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار لی جائے میونگ کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ 61 سالہ لی نے 49 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور ملک کے 14ویں صدر بن گئے ہیں۔

یہ انتخاب اس وقت ہوا جب سابق صدر یون سک یول نے دسمبر 2024 میں مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش کی، جس کے بعد ان کا مواخذہ ہوا اور عدالتی حکم سے وہ عہدے سے ہٹا دیے گئے۔

لی جائے میونگ نے رولنگ پارٹی کے امیدوار کم مون سو کو شکست دی۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 79.4 فیصد رہا، جو گزشتہ 28 سالوں کا سب سے زیادہ تھا۔

لی کو اب بھی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال اور جھوٹے بیانات دینے کے الزامات شامل ہیں۔ ایک کیس میں انہیں عدالت نے بری کیا تھا، مگر سپریم کورٹ نے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا ہے۔


لی جائے میونگ 1963 میں اندونگ کے ایک پہاڑی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں غربت کے باعث انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ فیکٹری میں کام کرنا پڑا۔ 13 سال کی عمر میں ایک مشین کے حادثے میں ان کا بازو زخمی ہوا۔

انہوں نے اسکالرشپ پر قانون کی تعلیم حاصل کی اور 1986 میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ لی نے دو دہائیوں تک انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں، پھر 2005 میں سیاست میں قدم رکھا۔

وہ 2010 سے 2018 تک سیونگنام کے میئر اور پھر 2021 تک گیونگی صوبے کے گورنر رہے۔ 2022 میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

انہوں نے 2022 میں صدارتی انتخاب لڑا لیکن معمولی فرق سے ہار گئے۔ 2024 میں ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، مگر وہ بچ گئے۔

غریب پس منظر اور سخت مؤقف رکھنے والے لی کو متوسط اور محنت کش طبقے میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔

ان کی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے، جو انہیں اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سہولت فراہم کرے گی۔


 

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
  • بانی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
  • عمران خان اچھے بیانیے کے ساتھ آگے آئیں، انتشار پھیلاکر کوئی بات نہیں منوائی جاسکتی، شرجیل میمن
  • لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
  • راولپنڈی: عمران خان نے نماز عید ادا نہیں کی
  • عمران خان کی کال پر احتجاجی تحریک شروع ہوگی: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب
  • اڈیالہ جیل میں عید، عمران خان نماز ادا نہ کر سکے