اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والا طالب علم نکلا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
دہلی: درجنوں اسکولوں کو بم کی دھمکیاں ملنے پرپولیس نے 12ویں جماعت کے طالب علم کو حراست میں لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ دہلی میں 12ویں جماعت کا طالب علم امتحان نہیں دینا چاہتا تھا اور اس نے اسکولوں میں امتحانات منسوخ کرانے کے لیے خوف و ہراس پھیلایا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز 10 تعلیمی اداروں کو ای میلز کے ذریعے بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں، اس سے قبل بھی دہلی کے اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ جس کے بعد سابق وزیراعلیٰ اروند کیجروال نے کہا تھا کہ دہلی میں امن و امان کی صورتحال اتنی خراب کبھی نہیں تھی۔
بم کی دھمکیاں موصول ہونے کے بعد اسکولوں کی انتظامیہ طلبہ کو واپس بھیج دیتی، جبکہ بم اسکواڈ اور اسنفر ڈاگ تعلیمی اداروں میں بم یا مشتبہ چیز ڈھونڈنے کے لیے پہنچ جاتے۔ تاہم ان کو دن کے اختتام پر کچھ بھی مشکوک نہیں ملتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے مہینے ایسے ہی ایک واقعے میں 40 سے زیادہ اسکولوں کو ای میل کے ذریعے بم کی دھمکی ملی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی دھمکیاں
پڑھیں:
ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، امریکی صدر نے بڑی دھمکی دیدی
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضرورت پیش آئی تو ایران کے جوہری مراکز پر دوبارہ حملہ کیا جا سکتا ہے۔
یہ وارننگ انہوں نے پیر کی شب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری ایک پوسٹ میں دی۔
ٹرمپ کا بیان ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے اس انٹرویو کے ردعمل میں آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ایران یورینیم کی افزودگی سے دستبردار نہیں ہوگا، اگرچہ گزشتہ ماہ امریکی بمباری سے جوہری پروگرام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’جی ہاں، جیسا کہ میں نے کہا تھا، انہیں شدید نقصان پہنچا ہے، اور اگر ضرورت ہوئی تو ہم دوبارہ ایسا کریں گے‘۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ22 جون کو امریکی فضائی حملوں میں ایران کے 3 اہم افزودگی مراکز فردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا گیا تھا، یہ کارروائی اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ تنازع کے دوران کی گئی تھی۔
اگرچہ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کے جوہری مراکز مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے ہیں، تاہم بعد ازاں ایک امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا کہ ایرانی پروگرام کو صرف چند ماہ کے لیے مؤخر کیا جا سکا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس رپورٹ کو قطعی طور پر غلط قرار دیا۔
Post Views: 3