پیسوں کے بدلے بچیوں کی شادیاں: وفاقی محتسب نے مستقبل میں صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے کیس کو ملتوی کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد (رانا فرخ سعید) پیسوں کے عوض بچیوں کو شادی کیلئے فروخت کرنے کیخلاف درخواست وفاقی محتسب میں دائر،شکریال راولپنڈی کی رہائشی لڑکی نے وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت میں درخواست دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ میرے والد قسطوں پر چیزوں کی خریدوفروخت کا کاروبار کرتے ہیں،جن لوگوں سے پیسے لیے ہوتے ہیں ان کے بدلے بیٹی کی شادی اس عمررسیدہ شخص سے کر دیتے ہیں۔میرے والد نے میری دو بہنوں کی پیسے لیکر عمررسیدہ لوگوں کیساتھ شادی کردی میری بہنوں کی بیس لاکھ روپے لیکر شادی کی گئی جس کے بعد اب میری بہن کے دیور کا قرض اتارنے کیلئے میرے والد میری اس سے شادی کرنا چاہتے ہیں میری عمر چودہ سال ہے اور پچاس سال کے آدمی سے شادی کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے۔میرے والد اور بھائی ہم بہنوں اور ماں پر بدترین تشدد کرتے ہیں،ہماری کوئی پرائیویسی نہیں ہے ہمارے کمرے اور واشرومز میں بھی سوراخ کر رکھے ہیں تاکہ ہم پر نظر رکھی جا سکے ہماری جان کو خطرہ ہے ہمیں انصاف دلوایا جائے۔وفاقی محتسب نے بچیوں کے والد اور بھائی کو طلب کرلیا جس پر پہلے تو انہوں نے عدالت کے سامنے اپنے بیوی اور بچوں پر الزامات لگائے اور دھمکیاں دیں مگر بعد میں صلح کرتے ہوئے آئندہ ایسا کچھ بھی نا کرنے کو حلف نامہ جمع کروادیا۔محتسب نے مستقبل میں صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے کیس کو ملتوی کر دیا۔
مزیدپڑھیں:گورنر اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وفاقی محتسب میرے والد
پڑھیں:
ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے مبینہ قاتل عمر حیات کے والد کی گفتگو سامنے آگئی
ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کے ملزم عمر حیات ( جسے کاکا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) کے والد نے اپنے بیٹے کی گرفتاری کے بعد پہلی بار بات کی ہے۔ درد اور عدم یقین سے بھرپور ان کے اس بیان نے پورے پاکستان میں شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔
واضح رہے کہ عمر حیات کو اسلام آباد میں 17 سالہ ثناء یوسف کے بہیمانہ قتل سے جڑی ہوئی ایک وائرل ویڈیو کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کیس نے تیزی سے پورے پاکستان کی توجہ حاصل کرلی، اور بڑے پیمانے پر سوشل میڈیا صارفین نے فوری انصاف کا مطالبہ کیا۔
اپنے انٹرویو میں، عمر حیات کے والد، امجد جاوید، جو محکمہ زراعت میں 16ویں گریڈ کے ایک ریٹائرڈ سرکاری افسر ہیں، نے اپنے بیٹے کے خلاف تمام الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے اصرار کیا کہ عمر حیات منشیات میں ملوث نہیں تھا، اس کے کسی کے ساتھ بھی ناجائز تعلقات کی بھی کوئی تاریخ نہیں تھی، اور نہ ہی وہ کسی ایسے جرم کا مرتکب ہوا۔
یہ بھی پڑھیے ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قاتل عمر کو کیسے گرفتار کیا؟ آئی جی اسلام آباد نے بتا دیا
امجد جاوید کو ثنا یوسف کے قتل کا کیسے علم ہوا؟اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایک ساتھی کے ذریعے پتہ چلا تھا جس نے انہیں وائرل ویڈیو دکھائی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ فوٹیج دیکھنے کے بعد، انہوں نے اپنے بیٹے کو پہچان لیا تاہم اس کے باوجود ان کے لیے یقین کرنا مشکل تھا کہ عمر حیات ذمہ دار ہو سکتا ہے۔
’میرا دل نہیں مانتا کہ میرا بیٹا ایسا کر سکتا ہے۔‘ انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا عمر حیات کچھ بھی نہیں کرتا تھا، بس! ٹک ٹاک کی ویڈیوز ہی بناتا رہتا تھا۔
اس کے باوجود امجد جاوید نے کہا کہ اگر ان کا بیٹا قصوروار پایا جاتا ہے تو اسے قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا چاہیے۔
’اگر وہ مجرم ہے تو اسے قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے۔ میں انصاف کی اپیل کرتا ہوں، نہ صرف اپنے بیٹے کے لیے، بلکہ اس معصوم بچی کے لیے بھی جو اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے اسلام آباد میں قتل ہونے والی 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کون تھیں؟
امجد جاوید نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس سانحے نے ان کے خاندان کو نقصان پہنچایا ہے۔ برسوں پہلے ایک بیٹے اور پھر بیوی سے محروم ہونے کے بعد، وہ اب اکیلے رہتے ہیں۔ وہ اس امکان سے لرز جاتا ہے کہ ان کا اکلوتا بیٹا قاتل ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے‘یہ گھر مجھے زندہ کھا رہا ہے۔ میں نے سب کچھ کھو دیا ہے‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ثنا یوسف ٹک ٹاکر عمر حیات