(رپورٹ: نجم انوار)پاکستان میںادویات کی قیمتوں میں 200فیصد سے بھی زیادہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔حکومت نے ادویہ ساز اداروں کو مریضوں کو لوٹنے کی کھلی چھٹی دے دی ہے۔ بچوں کی ادویات دودھ وٹامنز پر 18فیصد جی ایس ٹی و سیل ٹیکس عائد ،4 ہزار میڈیکل ڈیوائسز بشمول شوگر ٹیسٹ کرنے کی اسٹرپس پر بھی 65 سے 70فیصد ٹیکس امپورٹ پر لگا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اے ول انجکشن (Avil injection) کی قیمت432روپے سے سیدھی1500 کر دی گئی۔ اسی طرح ہائی نون کمپنی کی دل کے امراض کی دوا بائی فورج 360روپے سے بڑھ کر 450 روپے کی ہو گئی ہے۔ جسم میں بخار اور درد کی دوا ایری نیک کی قیمت 549روپے سے بڑھ کر 686 روپے کر دی گئی ہے ۔موٹیلیم ٹیبلٹ(Motilium) کے ایک پیک کی قیمت 455روپے سے بڑھا کر 1100 روپے تک پہنچا دی گئی ہے ۔ متلی اور قے کے علاج کے لیے بنیادی طور پر استعمال کی جانے والی ایک معروف دو ا بھیTenormin اچانک 260.

83 سے بڑھا کر 313روپے ہوگئی ہے۔ یہ دواہائی بلڈ پریشر کے علاج کے لئے استعمال ہوتی ہے ، جوبلڈ پریشر کو کم کرکے دل کے بوجھ کو کم کرتی ہے ، جس سے دل کے دورے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ شہبازسرکار نے ایک سنہری کارنامے کے طور پر ادویات پر 18فیصد سیلز ٹیکس بھی لگا دیا جس میں معروف کمپنیاں سی سی ایل ہائی کیو گولڈ شیف، نیوٹرو فارما دم کیپ ہیلتھ کیئر اور دیگر 500سے زیادہ کمپنیوں پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔ سیل ٹیکس 18فیصد تمام ادویات پر ایڈوانس ٹیکس کے طور پر لیا جا رہا ہے ، ہربل نیوٹا سوٹیکل ہومیوپیتھک ادویات اور میڈیکیٹڈ کاسمیٹکس جو کہ ادویات کے طور پر ڈرگ اتھارٹیز ان کو کنٹرول کرتی ہے اور ٹی سی ادویات ہونے کے باوجود ان پر 18فیصد ٹیکس لگا دیا گیا ہے جبکہ پاکستان میں میڈیکل ڈیوائسز پر 18فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے ۔بلڈ شوگر چیک کی ا سٹرپس پر بھی 18فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے۔ میڈیکل ڈیوائسز کی اہم ادویات دل کے اسٹنٹس کنولا سرجیکل ٹیپ گلوز سرنج انجکشن اور اس طرح کی 4ہزار ادویات میڈیکل ڈیوائسز پر 70سے 65فیصد تک ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔ تمام میڈیکل ڈیوائسز امپورٹ پر 65فیصد ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔پاکستان ڈرگ لائرز فورم کے صدر نور مہر نے نمائندہ جرأت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس اس کا خصوصی نوٹس لیں اور ادویات کی قیمتیں واپس پرانی سطح پر لائیں۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں کا کنٹرول ختم کرنا مریضوں کے ساتھ انتہائی ظلم ہے۔

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: پر 18فیصد گئی ہے

پڑھیں:

شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش

اسلام آباد:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے محض شک کی بنیاد پر کسی شخص کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش کر دی جبکہ وزیر مملکت کے مطابق کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیےکمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدار سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ میں ایناملیز اور ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم پر غور کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔

اجلاس میں ممبر ایف بی آر حامد عتیق سرور نے انکشاف کیا کہ دو سال میں دو ہزار 210 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کرنے کی کوشش ہوئی۔

ایف بی آر ممبر آپریشنز ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ بغیر ثبوت کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جائے گا بزنس اور تاجر طبقے کے ساتھ مشاورت سے مسئلے کا حل نکالیں گے، قانون کا غلط استعمال کرنے والے افسر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ ہدف نہیں، کسی کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔

وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے ہارون اختر خان کی زیر صدارت کمیٹی قائم کی گئی ہے اور ٹیکس دہندہ کو نہ ہراساں کیا جائے گا نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی بھی ہدایت ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل کو حل کیا جائے ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، ان کے سارے معاملات دیکھے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان
  • وزیراعظم ہاوس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے: وزیراعظم
  • وزیر اعظم کا ایف بی آر اصلاحات، ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور
  • ایف بی آر اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند، مزید اقدامات یقینی بنائے جائیں، وزیرِاعظم
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا اسلام آباد میں سیف سٹی، کیپٹل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ
  •  بجٹ تشویش اور بے چینی کا باعث بن گیا ہے!