قاسم آباد ڈاک خانے کے بجٹ کی ایف آئی اے اور نیب سے تحقیقات کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سماجی شخصیت شاہد سومرو نے قاسم آباد میں پوسٹ ماسٹر جنرل عمر بشیر باجوہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قاسم آباد ڈاک خانے کے سالانہ بجٹ کی ایف آئی اے اور نیب کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاسم آباد ڈاک خانے کا بجٹ افسران ہڑپ گئے، اب پوسٹل عملہ روزانہ 20 روپے فی آدمی چندہ جمع کرکے 100 روپے میں روز 10 منٹ کمپیوٹر چلایا جاتا ہے اور رات ہوتے ہی ڈاک خانہ مکمل طور پر اندھیروں کے حوالے ہوجاتا ہے، سولر سسٹم یا بیٹری سے ڈاک خانے کو جی پی او انتظامیہ نے محروم کیا ہوا ہے، ڈاک خانے کے ساتھ جنرل پوسٹ ماسٹر سندھ نجیب الرحمن چاچڑ کی سرکاری رہائش میں سولر سسٹم، اے سی اور دیگر سہولیات موجود ہیں، ڈاک خانے قاسم آباد کے پوسٹ مینوں کو موٹر بائیک دی گئی ہیں لیکن پیٹرول اپنی جیب سے بھرواتے ہیں، کوئی بجٹ نہیں دیا جاتا، جبکہ ٹی سی ایس سروس والوں کو کمپنی ڈیڈھ لیٹر پیٹرول روزانہ دیتی ہے، ڈاک خانے کا فرنیچر بھی تباہ ہوچکا اور سائن بورڈ بھی تباہ ہو چکے ہیں، ڈی جی پوسٹ ماسٹر اسلام آباد قاسم آباد ڈاکخانے کی بربادی کا نوٹیس لیں۔ انہوں نے کہا کہ قاسم آباد ڈاک خانے کے جائز مسائل حل ہوں اور پوسٹ آفس قاسم آباد میں عملے کے جبری تبادلے بند کیے جائیں، ڈاک خانہ قاسم آباد کے جائز مسائل حل ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دھاندلی تحقیقات: عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے اپنے حلقے این اے 18 ہری پور کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
یاد رہے کہ19 اپریل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سرفراز ڈوگر نے این اے 18 ہری پور سے متعلق حکم امتناع ختم کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس حلقےمیں دھاندلی تحقیقات کی اجازت دے دی تھی۔
عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اُس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا جس میں کہا گہیا ہے کہ الیکشن کمیشن 60 روز کے اندر ہی دھاندلی سے متعلق تحقیقات کر سکتا ہے اُس کے بعد نہیں۔
عمرایوب نے این اے 18 میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کی کارروائی اور 10 جولائی کے آرڈر کو چیلنج کیا تھا۔ سابق چیف جسٹس عامرفاروق نے الیکشن کمیشن کی کارروائی پرحکم امتناع جاری کیا تھا جبکہ موجودہ قائم مقام چیف جسٹس نے 19 اپریل کو حکم امتناع ختم کر دیا تھا۔
مزید پڑھیے: یاد رکھنا عمران خان دوبارہ وزیراعظم بنیں گے، عمر ایوب کی بیوروکریسی کو دھمکیاں
سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں عمر ایوب نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز کرتے ہوئے کارروائی شروع کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکا جبکہ حالیہ فیصلے میں الیکشن کمیشن کو کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا معاملہ، عمر ایوب کھل کر سامنے آگئے
عمرایوب نے استدعا کی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے لہٰذا مذکورہ فیصلہ اور الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ دھاندلی کی تحقیقات سپریم کورٹ عمر گل