غزہ، صیہونی بربریت سے فلسطینی شہداء کی تعداد 46 ہزار سے تجاوز کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
دوسری جانب عالمی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے غزہ میں مریضوں کے حوالے سے پریشان کُن صورتحال کا انکشاف کیا ہے کہ یہاں اسپتالوں میں جنریٹرز کے لیے ایندھن ختم ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 46 ہزار سے زائد ہوگئی۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں مزید 21 فلسطینی شہید ہوگئے۔ علاوہ ازیں اسرائیل نے لبنان اور یمن میں بھی فضائی حملے کیے، یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں پر بمباری سے ایک بجلی گھر تباہ ہوگیا جبکہ حدیدہ اور راس عیسیٰ کے بندرگاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ لبنان کے جنوب میں فضائی حملوں میں کئی افراد کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب عالمی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے غزہ میں مریضوں کے حوالے سے پریشان کُن صورتحال کا انکشاف کیا ہے کہ یہاں اسپتالوں میں جنریٹرز کے لیے ایندھن ختم ہوچکا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔
انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔
تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔