Islam Times:
2025-06-09@10:09:57 GMT

کے ایم سی کی کارکردگی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے، راجہ اظہر

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

کے ایم سی کی کارکردگی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے، راجہ اظہر

پی ٹی آئی کراچی کے صدر نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات سے لے کر عام انتخابات تک کراچی نے پاکستان تحریک انصاف پر اعتماد کیا ہے، جہاں بھی حکومتی بے ضابطگیاں یا عوامی مسائل ہوں گے، ہم بھرپور احتجاج کریں گے اور عوام کی آواز بنیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کراچی ڈویژن کے صدر راجہ اظہر اور جنرل سیکریٹری ارسلان خالد نے کے ایم سی پارلیمانی لیڈر اور نائب صدر کراچی مبشر حسن زئی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سینئر نائب صدر کراچی فہیم خان، سینئر نائب صدر جعفرالحسن اور دیگر ممبران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر صدر کراچی راجہ اظہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کے ایم سی کی کارکردگی پر تفصیلی بات چیت کی ہے، ہمیں اکثر کہا جاتا ہے کہ اپوزیشن کام کرنے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے لیکن ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود کے ایم سی کی کارکردگی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے، کاش ہمارے ملک میں ایسے حکمران ہوں جنہیں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر یاد رکھا جائے، بدقسمتی سے ہر کوئی اپنی سیاست میں مصروف ہے، سندھ میں پیپلز پارٹی، پنجاب میں نون لیگ اور بلوچستان میں مسلسل بدانتظامی جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر بلدیاتی نظام کی بات کی جائے تو پنجاب نے بلدیاتی سسٹم ہی نہیں دیا، بلوچستان میں بھی صورتحال مایوس کن ہے اور سندھ میں موجودہ بلدیاتی نظام تباہ حالی کا شکار ہے، ہر کوئی جانتا ہے کہ کس طرح دو بھائیوں کی ملی بھگت سے کراچی کو برباد کر دیا گیا، ہمارے 14 چیئرمینز اور ریزرو نشستوں پر منتخب بلدیاتی نمائندے اب بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، چاہے وہ کے ایم سی ہو یا ضلعی سطح پر، ہمارے چیئرمینز ہر یونین کونسل میں عوامی مسائل پر آواز اٹھائیں گے، ہمیں گھبرانا نہیں ہے کیونکہ کراچی نے ہم پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ہمیں ووٹ دیا ہے، بلدیاتی انتخابات سے لے کر عام انتخابات تک کراچی نے پاکستان تحریک انصاف پر اعتماد کیا ہے، جہاں بھی حکومتی بے ضابطگیاں یا عوامی مسائل ہوں گے، ہم بھرپور احتجاج کریں گے اور عوام کی آواز بنیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی کارکردگی کے ایم سی

پڑھیں:

رواں مالی سال 2024-25 کیلئے مقرر کردہ معاشی اہداف میں سے متعدد اہداف کے حصول میں ناکامی کا انکشاف

وفاقی حکومت کا رواں مالی سال 2024-25 کیلئے مقرر کردہ معاشی اہداف میں سے متعدد اہداف کے حصول میں ناکامی کا انکشاف ہوا ہے تاہم مہنگائی میں اضافے کی رفتار کا نہ صرف ہدف حاصل کیا گیا ہے بلکہ مہنگائی مقررہ ہدف سے بھی کہیں زیادہ نیچے رہی ہے جبکہ رواں مالی سال میں معاشی شرح نمو کا 3.6 فیصد ہدف پورا نہ ہو سکا، رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کی اقتصادی کارکردگی سے متعلق تیارکردہ قومی اقتصادی سروے کے اہم نکات کے مطابق حکومت اس سال کئی اہم معاشی اہداف حاصل نہیں کرسکی ہے۔

رواں مالی سال کا اقتصادی سروے 9 جون کو جاری کیا جائے گا ذرائع کے مطابق متعدد معاشی شرح نمو کا 3.6 فیصد ہدف پورا نہ ہو سکا، رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے مہنگائی 12 فیصد ہدف کے مقابلے صرف 5 فیصد تک محدود رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال فی کس آمدنی مقرر ہدف سے 34 ہزار 794 روپے کم رہی، سالانہ فی کس آمدن 5 لاکھ 9 ہزار 174 روپے ریکارڈ کی گئی ہے فی کس آمدن کا ہدف 5 لاکھ 43 ہزار 968 روپے مقرر کیا تھا تھارواں مالی سال کے دوران بالواسطہ ٹیکس آمدن 7799 ارب ہدف کے مقابلے 8393 ارب روپے رہی ہے۔

زرعی شعبے کی کارکردگی 2 فیصد ہدف کے مقابلے 0.6 فیصد رہی، اہم فصلوں کی پیداوارمنفی 4.5 فیصد ہدف کے مقابلے منفی 13.5 فیصد رہی زیرجائزہ عرصے کے دوران ملک میں کاٹن 30.7 فیصد، مکئی 15.4 فیصد اور گنے کی پیداوار 3.9 فیصد گر گئی۔

چاول 1.4 فیصد، گندم کی پیداوار میں بھی 8.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی چھوٹی فصلوں کی پیداوار 4.3 فیصد ہدف کی نسبت 4.8 فیصد رہی رواں مالی سال کے دوران سبزیوں، پھلوں، آئل سیڈز، مصالحہ جات، سبز چارے کی پیداوار میں اضافہ دیکھا گیا اور صنعتی شعبے کا گروتھ ٹارگٹ 4.4 فیصد اور کارکردگی 4.8 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

ٹیکسٹائل، گاڑیوں، ملبوسات، تمباکو، پیٹرولیم کی پیداوار میں اضافہ ہوا رواں مالی سال کے دوران بڑی صنعتوں کا پیداواری ہدف 3.5 فیصد، کارکردگی منفی 1.5 فیصد ریکارڈ کی گئی، چھوٹی صنعتوں کا ہدف 8.2 فیصد، کارکردگی 8.8 فیصد رہی ہے۔

خوراک، کیمیکلز، لوہے، اسٹیل، الیکڑیکل، مشینری، فرنیچرکی پیداوار گرگئی، سروسز سیکٹر کا سالانہ ہدف 4.1 فیصد، کارکردگی 2.9 فیصد رہی، تعمیراتی شعبے کی کارکردگی 5.5 فیصد ہدف کے مقابلے6.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ سروے کے مطابق بجلی، گیس، واٹرسیکٹرکی گروتھ 2.5 فیصد ہدف کیمقابلے 28.9 فیصد رہی، صحت کے شعبے کا ہدف 3.2 فیصد، کارکردگی 3.7 فیصد رہی، تعلیم کے شعبے کی کارکردگی 3.5 فیصد ہدف کی نسبت 4.4 فیصد رہی ہے۔

نجی شعبے کو قرضے 294 ارب سے بڑھ کر 870 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں جبکہ مجموعی ریونیو 36.7 فیصد اضافے سے 13 ہزار 367 ارب روپے رہا، ٹیکس ٹو جی ڈی پی 6 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
  • مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو
  • اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
  • سینٹ انتخابات کا فوری اعلان اور صوبے کو اس کا حق دیا جائے، اسد قیصر   
  • سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے علامہ قاضی نادر حسین علوی کو ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کا صوبائی آرگنائزر مقرر کردیا 
  • ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب اور بلوچستان میں نئے سیٹ اپ کا اعلان کردیا 
  • کراچی: معمار موڑ پر پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک
  • عبوری حکومت کا بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات اگلے سال اپریل میں منعقد کرنے کا اعلان
  • بنگلا دیش میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان کردیا گیا
  • رواں مالی سال 2024-25 کیلئے مقرر کردہ معاشی اہداف میں سے متعدد اہداف کے حصول میں ناکامی کا انکشاف