اسٹیبلشمنٹ کو جائز ناجائز کی پرواہ نہیں، صرف اتھارٹی برقرار رکھنا مقصد ہے، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں جائز اور ناجائز کی کوئی پرواہ نہیں، ان کا واحد مقصد اپنی اتھارٹی قائم رکھنا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی میرے لیے قابل احترام ہیں، وہ میرے گھر ایکٹ سمجھنے آئے تھے، وہ وزیر تعلیم ہیں لیکن میرے گھر زیر تعلیم ہیں۔
مولانا نے سیاستدانوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں آئین، قانون، اور اصولوں کا کوئی احساس نہیں۔ یہ صرف اقتدار کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مدت پوری کرنا اہم نہیں، کیونکہ مارشل لا بھی کئی دہائیوں تک چلتا ہے، لیکن حقیقی مسائل قومی اتفاق رائے سے حل ہونے چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی ہو چکی ہے، اور صدارتی آرڈیننس کے تحت اس میں ریلیف دیا گیا ہے جس پر اعتراض نہیں، لیکن کچھ مدارس کو حکومت اپنے کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر بات کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ان کا رویہ اب بھی تبدیل نہیں ہوا، ایک پولنگ اسٹیشن سے نہ جیتنے والے کو بھی جتایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ غیر سیاسی ہو کر بھی سیاست کرتی ہے، اور عوام کے ووٹ کا مذاق اڑانے والے خود عوام کے مذاق کا نشانہ بنیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
دنیا میں پاکستان کے بیانیے کو تسلیم کیا جا رہا ہے، یوسف رضا گیلانی
ملتان میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ اور سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو عید کی مبارک باد پیش کرتا ہوں، عید پر غریبوں کا خیال رکھا جائے، عید الاضحیٰ پر شہدا کو یاد رکھنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سینیٹ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ دنیا میں پاکستان کے بیانیے کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ ملتان میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو عید کی مبارک باد پیش کرتا ہوں، عید پر غریبوں کا خیال رکھا جائے، عید الاضحیٰ پر شہدا کو یاد رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کے بیانیے کو تسلیم کیا جا رہا ہے، ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے، سیاسی استحکام سے معاشی استحکام ہوگا، بجٹ میں عوام کو ریلیف دینا چاہیے۔