کراچی: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں جائز اور ناجائز کی کوئی پرواہ نہیں، ان کا واحد مقصد اپنی اتھارٹی قائم رکھنا ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی میرے لیے قابل احترام ہیں، وہ میرے گھر ایکٹ سمجھنے آئے تھے، وہ وزیر تعلیم ہیں لیکن میرے گھر زیر تعلیم ہیں۔

مولانا نے سیاستدانوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں آئین، قانون، اور اصولوں کا کوئی احساس نہیں۔ یہ صرف اقتدار کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مدت پوری کرنا اہم نہیں، کیونکہ مارشل لا بھی کئی دہائیوں تک چلتا ہے، لیکن حقیقی مسائل قومی اتفاق رائے سے حل ہونے چاہئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی ہو چکی ہے، اور صدارتی آرڈیننس کے تحت اس میں ریلیف دیا گیا ہے جس پر اعتراض نہیں، لیکن کچھ مدارس کو حکومت اپنے کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر بات کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ان کا رویہ اب بھی تبدیل نہیں ہوا، ایک پولنگ اسٹیشن سے نہ جیتنے والے کو بھی جتایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ غیر سیاسی ہو کر بھی سیاست کرتی ہے، اور عوام کے ووٹ کا مذاق اڑانے والے خود عوام کے مذاق کا نشانہ بنیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان

پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنٹس پریشان ہیں نوجوان نسل کو مشتعل ہونے سے کیسے بچایا۔؟ ہم نے نوجوان نسل کو بچا لیا اسی لیے بیرونی ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وہ 5 عام غلطیاں جو بیشتر افراد کسی نئے اینڈرائیڈ فون کو خریدتے ہوئے کرتے ہیں
  • لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گے، مولانا ہدایت الرحمان
  • علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
  • بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
  •  دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمن 
  • مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
  • ہمیں فورتھ شیڈول کی دھمکی نہ دی جائے،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے: مولانا فضل الرحمان
  • کیا 25 ہزار میں آئمہ کرام کا ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان کی پنجاب حکومت پر تنقید
  • مولانا فضل الرحمان نے پنجاب کی حکومت پر علماؤں کے ضمیر خریدنے کا الزام لگا دیا
  • بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے: مولانا فضل الرحمان