حکومت کو عمران خان کے ٹوئٹس سے تکلیف ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اور پنجاب کے صوبائی وزراء نے بھی مذاکرات کے بعد بیانات کو زور دیا ہے، وفاقی وزراء کے بیانات سے پہلے ہی غیر سنجیدگی عیاں تھی، پی ٹی آئی ملک کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کے لئے راضی ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو عمران خان کے ٹوئٹ سے تکلیف ہے مگر اپنی زبان درازی نظر نہیں آرہی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء روزانہ پی ٹی ائی کے خلاف پریس کانفرنسسز کررہے ہیں، مذاکرات شروع ہونے کے بعد سے مریم نواز پی ٹی آئی کے خلاف روزانہ بیان بازی کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اور پنجاب کے صوبائی وزراء نے بھی مذاکرات کے بعد بیانات کو زور دیا ہے، وفاقی وزراء کے بیانات سے پہلے ہی غیر سنجیدگی عیاں تھی، پی ٹی آئی ملک کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کے لئے راضی ہوئی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت کو بھی وسیع تر مفاد مدنظر رکھ کر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، پی ٹی آئی کے مطالبات آئین وجمہوریت کی بالادستی پر مبنی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مذاکرات کے پی ٹی آئی
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔