وفاقی حکومت وقت گزار رہی اور پی ٹی آئی کو ایک کونے میں لے جا رہی ہے، جاوید چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید چوہدری نے کہا کہ مذاکرات کا عمل طویل ہے، تاہم اس وقت ہر کوئی امریکا کی طرف دیکھ رہا ہے کہ نومنتخب صدر کی جانب سے کیا تاثر آتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر صحافی، تجزیہ کار اور اینکر پرسن جاوید چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کے نام پر وقت پاس کر رہے ہیں، دونوں جانب سے ٹرمپ کے امریکی صدر کا حلف اٹھانے کا انتظار کیا جارہا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید چوہدری نے کہا کہ مذاکرات کا عمل طویل ہے، تاہم اس وقت ہر کوئی امریکا کی طرف دیکھ رہا ہے کہ نومنتخب صدر کی جانب سے کیا تاثر آتا ہے۔ تجزیہ کار جاوید چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے تحریری دستاویز میں مزید مطالبات ہوں گے، جن میں سیاسی قیدیوں کی فہرست اورعدالتی کمیشن کے لیے شرائط بھی شامل ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت وقت گزار رہی اور پی ٹی آئی کو کونے میں لے جا رہی ہے، وہ چاہتی ہے کہ اس فہرست میں عمران خان اور دیگر رہنماؤں کے نام شامل ہوں، اس لسٹ کو لیک کیا جائے اور یہ بیانیہ بنایا جائے کہ پی ٹی آئی کو کارکنوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے، ممکنہ طور پر حکومت ان ججوں کے ساتھ کھیلنے کی بھی کوشش کرے گا جو پی ٹی آئی عدالتی کمیشن کے لیے دے گی۔ اینکر پرسن نے مزید کہا کہ حکومت یہ بھی چاہے گی کہ عمران خان کی جماعت چارٹر آف ڈیموکریسی اور احتجاج و معاشی ایجنڈے کی دستاویز پر دستخط کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی نے کہا کہ
پڑھیں:
شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں وقت کے ساتھ بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں، اب انڈسٹری میں لوگ پیسے لگا کر ڈرامے اور سیریلز بناتے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
غزالہ جاوید نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور شوبز انڈسٹری کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں جب معروف فنکار معین اختر حیات تھے تو اس وقت انہیں کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے شمولیت کی پیشکشیں ہوئیں، متعدد لوگ ان کے گھر آئے اور انہیں اپنی سیاسی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی، تاہم معین اختر نے انہیں مشورہ دیا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا حصہ نہ بنیں کیونکہ ایک فنکار سب کا ہوتا ہے، اس لیے وہ کسی ایک کا نہیں ہوسکتا۔
ان کے مطابق معین اختر نے کہا کہ فنکار کا دل اتنا بڑا ہوتا ہے کہ وہ سب سے پیار کرتا ہے اور سب اس سے محبت کرتے ہیں، اس لیے خود کو کبھی محدود نہ کریں۔
اپنے کیریئر کے آغاز کے حوالے سے غزالہ جاوید نے بتایا کہ اس وقت ڈراموں کا معیار بہت اعلیٰ تھا، پی ٹی وی پر مہینوں ریہرسل کی جاتی تھی، لیکن وہ اتنی محنت کرنے کی خواہش مند نہیں تھیں، اسی لیے چند سیریلز کرنے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ ڈراموں میں مزید کام نہیں کریں گی۔
اداکارہ کے مطابق ایک موقع پر معین اختر نے انہیں مزاحیہ اسکٹ میں کام کرنے کی پیشکش کی، لیکن انہوں نے انکار کردیا کیونکہ وہ ڈرتی تھیں کہ اتنے بڑے فنکار کے سامنے ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور وہ زیادہ محنت بھی نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم بعد میں وہ راضی ہوگئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کل لوگ پیسے دے کر انڈسٹری میں آرہے ہیں، ڈرامے اور سیریلز بنارہے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں شوبز میں آنے پر گھر والے اعتراض کرتے تھے اور واویلا مچ جاتا تھا، لیکن آج کل وہی لوگ چاہتے ہیں کہ اگر کوئی جاننے والا شوبز میں ہے تو وہ اس کے ذریعے کام حاصل کرلیں۔
اداکارہ کے مطابق اب جو نئی اداکارائیں آرہی ہیں وہ زیادہ تعلیم یافتہ ہیں اور انہیں پرانی نسل کی طرح پابندیوں کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔