کراچی( اسٹاف رپورٹر )24 سو قیدیوں کی گنجائش والی کراچی سینٹرل جیل میں 7 ہزار قیدی رکھنے سے 2 ہزار قیدی خارش اور جلدی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق کراچی کی سینٹرل جیل میں 24 سو قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 7 ہزار قیدیوں کو رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔جیل میں 24 سوقیدیوں کی گنجائش ہونے کے باوجود 7 ہزار قیدیوں کو رکھا گیاہے جس کی وجہ سے تقریبا 2 ہزار قیدی چھوت کی خارش سمیت جلدی مہلک بیمایوں میں مبتلا ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے دیگرعملہ اور افراد بھی مبتلا ہوسکتے ہیں، بیرکوں میں قیدیوں کی باقاعدہ رات میں سوتے ہوئے تھپی لگائی جاتی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ تھپی سے مراد اایک قیدی کو کروٹ لٹا کر اس کے سر کے طرف پیر رکھ کر قیدی کو لٹا یا جاتا ہے اس طرح قیدیوں کو بیرکو ں میں بھرا گیا ہے جبکہ بیرک کے واش روم بھی گندگی اورغلاظت سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں ،صبح کے وقت تھوڑی دیر کے لیے قیدیوں کو بیرکو ں سے نکالا جاتا ہے تاکہ گنتی کی جاسکے ،رات میں تھپی لگا کر سولا نے کا کام بیرکوں میں موجود پکے قیدیوں کی ذمے داری ہوتی ہے ، وہ بھی اس قیدی کو سہولت فراہم کرتے ہیں جو ان کی خدمت اور نظرآنے پیش کرتا ہے ۔ اس طر ح سینٹرل جیل میں قیدی رات گزارتے ہیں ، ماہرامراض جلد کہتے ہیں قیدی لوشن اور تیل لگاکر دھوپ میں بیٹھیں اور صفائی کا خیال رکھیں۔ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سینٹرل جیل میں ایک روزہ مفت کیمپ لگا یا گیا تو سینکڑوں مریض قیدی لائنوں میں لگ کر خارش کرتے نظر آئے جس سے پائوں،ہاتھ، پیٹ، گردن اور دیگرجگہوں پر شدید خارش سے کالے دھبے بن گئے ہیں ، اس ضمن میں ماہر امراض جلد کا کہنا تھا کہ خارش کی مختلف اقسام چھوت کی بیماری کی طرح ہیں،یہ چھوت کی بیماری  ایک سے دوسرے میں فوری پھیلنے والی ہے، قیدی مخصوص لوشن اور تیل سے مالش کرکے روزانہ دھوپ میں بیٹھیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سینٹرل جیل میں قیدیوں کی قیدیوں کو

پڑھیں:

فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف

فلسطینی قیدی پر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو فوٹیج کے منظر عام پر لانے کے جرم میں غاصب اسرائیلی آرمی چیف نے قابض صیہونی فوج کی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے سرکاری میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی قیدی پر انسانیت سوز تشدد سے متعلق اسرائیلی جیل کی ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے کے تقریبا 1 سال بعد، اس ویڈیو کو لیک کرنے کے الزام میں اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ اس بارے صیہونی چینل 14 کا کہنا ہے ایک فلسطینی قیدی پر ظلم و ستم کی تصاویر کا "میڈیا پر آ جانا"؛ صیہونی چیف ملٹری پراسیکیوٹر یافت تومر یروشلمی (Yafat Tomer Yerushalmi) کی برطرفی کا باعث بنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ ویڈیو اگست 2024 میں، مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع "سدی تیمان" (Sdi Teman) نامی اسرائیلی جیل کے کیمروں سے ریکارڈ کی گئی تھی کہ جسے بعد ازاں اسرائیلی چینل 12 سے نشر بھی کیا گیا۔ - اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی ایک اسرائیلی فوجی ہتھکڑیوں میں جکڑے فلسطینی قیدیوں کہ جن کی آنکھوں پر پٹی بھی باندھی گئی تھی، میں سے ایک کا انتخاب کرتے ہوئے اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ہونے والی زیادتی و غیر انسانی تشدد کے مناظر کو کیمرے کی آنکھ سے اوجھل رکھنے کے لئے باقی اسرائیلی فوجی اپنی ڈھالوں سے دیوار بنا لیتے ہیں۔

اس وقوعے کے بعد فلسطینی قیدی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی تھی جسے اندرونی طور پر خونریزی تھی اور اس کی بڑی آنت پھٹ چکی تھی، مقعد میں گہرے زخم آئے تھے، پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا تھا اور پسلیاں ٹوٹ چکی تھیں۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے سے اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف عالمی سطح پر غم و غصے کی شدید لہر نے جنم لیا تھا جس کے بعد سے دائیں بازو کے متعدد انتہاء پسند حکومتی جماعتوں نے اس ویڈیو کو لیک کرنے والے شخص کے خلاف وسیع تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مٹیاری : شہر وگردونواح میں مچھروں کی بہتات،کئی ڈینگی میں مبتلا ہوگئے
  • پاکستان میں ہیلتھ کا بجٹ گیارہ سو 56 بلین روپے ہے، سید مصطفی کمال
  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی خاتون جنرل مستعفی
  • پنجاب میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • ای چالان نے مشکلات میں مبتلا کردیا ہے‘سنی تحریک
  • موبائل فون کا استعمال بچوں میں نظر کی کمزوری کا بڑا سبب قرار
  • کراچی؛ غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار، 55 ہزار امریکی ڈالر برآمد
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف