آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے، بیرسٹر سلطان
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان سے ملاقات کے دوران بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت جعلی مقابلوں میں کشمیری نوجوانوں کو شہید کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے، یہاں سے مظلوم کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچانے کے لئے ہمیں کمر بستہ ہو جانا چاہیے کیونکہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں آئے روز کشمیری عوام پر مظالم ڈھا رہا ہے اور اس نے کشمیری عوام کو اپنے ہی گھروں میں قید کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق کشمیر ہائوس اسلام آباد میں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان سے ملاقات کے دوران بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت جعلی مقابلوں میں کشمیری نوجوانوں کو شہید کر رہا ہے اور حریت قیادت کو پابند سلاسل کیا ہوا ہے، ایسے حالات میں آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کو متفق و متحد ہو کر مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کے لئے ملکی و عالمی سطح پر جارحانہ اور موثر انداز میں اپنی آواز بلند کرنا ہو گی۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور راجہ محمد فاروق حیدر خان نے آزادی کے بیس کیمپ سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ راجہ محمد فاروق حیدر خان نے مسئلہ کشمیر کو ملکی و بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر آزاد جموں و کشمیر نے دنیا کے ہر فورم پر مظلوم کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جنگ لڑی ہے اور مودی حکومت کے انسانیت سوز اور ناپاک عزائم کا پردہ چاک کیا ہے جس پر پوری کشمیری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیرسٹر سلطان محمود چوہدری راجہ محمد فاروق حیدر خان کے لئے
پڑھیں:
جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اان کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھارت کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر "جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے فروغ" کے موضوع پر ایک آزاد ماہر کے ساتھ باضابطہ مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سنجیدہ یقین دہانیوں کے باوجود، بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی، بڑے پیمانے پر نگرانی اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے جیسے سنگین اقدامات سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اگست2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کا حوالہ دیا جن کے تحت جموں و کشمیر کے الحاق اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الطاف وانی نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے جہاں پرامن اختلافِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے اور صحافیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنے آئندہ اجلاس سے قبل کشمیر پر ایک خصوصی بین الاجلاسی پینل طلب کرے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا فیلڈ مشن دوبارہ قائم کرے اور مستقبل کے اقدامات میں کشمیری سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔