بےحسی اور خیانت کے زخموں سے چور فلسطینی، پنجۂ مرحب سے نجات کے منتظر ہیں، علامہ جواد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
تحریک بیداری امت مصطفی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کی خیانت اور بے حسی کے زخم خوردہ فلسطینی زبانِ حال سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ آیا اس زمانے میں کوئی حیدرِ کرارؑ موجود ہے جو انہیں پنجۂ مرحب سے نجات دلا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس فلسطین و غزہ کے مظلوموں کی حمایت اور امتِ مسلمہ کو اتحاد، بصیرت اور جرات مندانہ قیادت کی ضرورت کا احساس دلانے کا مؤثر ذریعہ ثابت ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ ولادتِ باسعادت امیرالمومنین حضرت علیؑ اور یومِ تأسیس جامعہ عروۃ الوثقی کی مناسبت سے عظیم المقاصد کانفرنس بعنوان "بڑھ کے خیبر سے ہے معرکۂ غزہ و فلسطین" 14 جنوری کو منعقد ہوگی، جس کی صدارت علامہ سید جواد نقوی کریں گے۔ اجتماع میں ملک بھر سے ہزاروں پیروانِ حیدرؑ، جید علمائے اسلام اور معزز دانشور شریک ہوں گے، جو امریکہ اور قابضینِ اقصیٰ کیخلاف اظہارِ براءت اور مظلومینِ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کریں گے۔ تحریک بیداری امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کی خیانت اور بے حسی کے زخم خوردہ فلسطینی زبانِ حال سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ آیا اس زمانے میں کوئی حیدرِ کرارؑ موجود ہے جو انہیں پنجۂ مرحب سے نجات دلا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس فلسطین و غزہ کے مظلوموں کی حمایت اور امتِ مسلمہ کو اتحاد، بصیرت اور جرات مندانہ قیادت کی ضرورت کا احساس دلانے کا مؤثر ذریعہ ثابت ہوگی۔
کانفرنس سے علامہ سید جواد نقوی، سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق، چیئرمین رویتِ ہلال کمیٹی مولانا محمد عبدالخبیر آزاد، ڈائریکٹر جنرل فرینڈز آف فلسطین ڈاکٹر بلال الاسطل، امیر متحدہ جمعیت اہلِحدیث پاکستان علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری، پیر سید محمد حبیب عرفانی، پیر امین الحسنات، صاحبزادہ غلام جیلانی آفتاب اور دیگر معزز شخصیات خطاب کریں گی۔ معروف منقبت خواں الحاج غلام زین العابدین سعیدی، پیر مقدس کاظمی، علی دیپ رضوی اور علی عمار نقوی گلہائے عقیدت پیش کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ جواد نقوی
پڑھیں:
اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان
انقرہ میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں ترک صدر نے اسرائیل کیجانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی، قحط اور غزہ میں حملوں سے لاعلمی پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اردوان نے کہا کہ کیا جرمنی غزہ میں اسرائیلی نسل کشی نہیں دیکھ رہا۔؟ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں۔ طیب اردوان نے انقرہ میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی، قحط اور غزہ میں حملوں سے لاعلمی پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اردوان نے کہا کہ کیا جرمنی غزہ میں اسرائیلی نسل کشی نہیں دیکھ رہا۔؟ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار ہیں، مگر حماس کے پاس کچھ بھی نہیں، جنگ بندی کی خلاف ورزیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ترکیہ، جرمنی اور دیگر ممالک کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے، غزہ میں قتل اور قحط روکنے کیلئے فوری سیاسی اور انسانی اقدامات ضروری ہیں۔