پاکستان میں ’ڈیجیٹل روپیہ‘ شروع کرنے کیلئے بل تیار
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان نے کرپٹو کرنسی اور بلاک چین پر مبنی ٹیکنالوجی کو ریگولیٹ کرنے کی جانب عملی اقدام شروع کردئے ہیں۔ سینیٹر افنان اللہ خان نے ”ورچوئل اثاثہ جات بل 2025“ سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیا۔
ورچوئل اثاثہ جات بل سینیٹ میں منظوری کے لیے جلد پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ورچوئل اثاثوں کا بل پاکستانی روپے کی مدد سے ڈیجیٹل روپیہ شروع کرنے میں مدد کرے گا۔
اس بل کا مقصد پاکستان کے اندر ورچوئل اثاثوں کے اجراء اور استعمال کو منظم کرنا ہے، ورچوئل بل مالی استحکام کو یقینی بنائے گا۔
بل میں کہا گیا ہے کہ ورچوئل کرنسی سے سرمایہ کاروں کی حفاظت یقینی ہوگی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جاسکے گا۔
ورچوئل بل ڈیجیٹل روپے کے لیے قانونی فریم ورک قائم کرے گا۔
مزیدپڑھیں:چلتی موٹرسائیکل پررومانس کرنا جوڑے کو مہنگا پڑگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
فیشن ڈیزائنر نومی انصاری 1.25 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں گرفتار،تفتیش شروع
کراچی(اوصاف نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا، اور بین الاقوامی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کو تازہ ترین کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس آفس (سی ٹی او) کراچی نے انصاری کے خلاف سیلز ٹیکس فراڈ میں 1.25 بلین روپے کی ایف آئی آر درج کرائی۔ فیشن انڈسٹری کا ایک بڑا نام انصاری کو بیرون ملک سے واپسی پر گرفتار کیا جا سکتا ہے اور انہیں مزید قانونی کارروائی کے لیے کسٹمز اینڈ ٹیکسیشن کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
کارپوریٹ ٹیکس آفس کراچی نے ممکنہ ٹیکس چوری کی اطلاع ملنے پر کارروائی شروع کی۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد، حکام نے سیلز ٹیکس فراڈ میں ڈیزائنر کے ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کافی ثبوتوں کا انکشاف کیا۔
جواب میں، ایف بی آر نے فوری کارروائی کرتے ہوئے، ایک مجسٹریٹ سے سرچ وارنٹ حاصل کرتے ہوئے نومی انصاری کی فیکٹری اور پورٹ سٹی کے متعدد دکانوں پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب نومی انصاری کو ایف بی آر کی جانب سے کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سال کے شروع میں، فروری میں، سی ٹی او کراچی نے سیلز ٹیکس سے متعلق خلاف ورزیوں اور پوائنٹ آف سیل (POS) انضمام کے ضوابط کی عدم تعمیل پر ان کی فیکٹری اور کئی دکانوں کو سیل کر دیا تھا۔
جیسا کہ تحقیقات جاری ہیں، حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ ٹیکس فراڈ سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب