سید عبدالمالک الحوثی کے نام اپنے ایک پیغام میں مہدی المشاط کا کہنا تھا کہ ہماری تمام طاقت، مسلح افواج، سکیورٹی فورسز آپ کے اختیار میں ہیں۔ ہمارے سپاہی آپ کے پرچم تلے جمع ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ "مہدی المشاط" نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت کے ایک سال مکمل ہونے پر "انصار الله" کے سربراہ "سید عبد المالک بدر الدین الحوثی" کے نام ایک پیغام ارسال کیا۔ جس  میں سید عبدالمالک الحوثی سے تجدید عہد و وفا کیا گیا۔ اس پیغام میں مہدی المشاط نے لکھا کہ قیادت کی جانب سے غزہ کے خلاف جارحیت اور محاصرے کے خاتمے کے لئے جو عاقلانہ و شجاعانہ فیصلہ کیا گیا ہم اسے سراہتے ہیں۔ انہوں نے یمنی انقلاب کے سرپرست کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عزت، افتخار، استقامت کا مینارہ اور طاقت کی علامت ہیں۔ ہم فتح یاب ہونے تک عزت و کامیابی کے راستے پر چلتے ہوئے آپ کی دانشمندانہ قیادت پر ایمان رکھتے ہیں۔ ہم دشمن کے شور و غوغا کو خاطر میں نہیں لاتے۔ آپ ہر حریت پسند یمنی کے دل میں زندہ ہیں۔ ہم آپ پر اپنی جان قربان کر دیں گے۔

مہدی المشاط نے کہا کہ میڈیا نے ایسی رپورٹس دی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کا پاک نام، مجرم و بدبودار نتین یاہو کی زبان پر آیا ہے۔ ہم اس ظالم نتین یاہو کو بتانا چاہتے ہیں کہ تمہاری کوششیں دھری رہ گئیں۔ نہ تو تم اور نہ ہی تم سے زیادہ وحشی و ظالم اپنے کسی ہدف کو پا سکے گا۔ مہدی المشاط نے انصار الله کے سربراہ کو قتل کی دھمکی دینے پر نتین یاہو کو وارننگ دی۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ان خواہشات سے تمہارے دن ہی کم ہوں گے۔ تم ہمیں مجبور کر رہے ہو کہ ہم تمہیں ختم کرنے اور آخرت کے وعدے کو پورا کرنے کے لئے آخری بازی کھیلیں۔ اے بیوقوف! اس طرح کی سوچ کو اپنے ذھن سے نکال دو کیونکہ یمن کے بلند و بالا پہاڑوں پر کوئی تبدیلی رونماء ہونے سے پہلے تمہارا سر قلم کر دیا جائے گا۔ آخر میں انہوں نے سید عبدالمالک الحوثی کو لکھا کہ ہماری تمام طاقت، مسلح افواج، سکیورٹی فورسز آپ کے اختیار میں ہیں۔ ہمارے سپاہی آپ کے پرچم تلے جمع ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مہدی المشاط کے سربراہ

پڑھیں:

نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔

نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔

GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔

غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • نیٹو کے سربراہ کا فضائی دفاعی صلاحیت میں 400 فیصد اضافے پر زور
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • محکمہ موسمیات نے شدید موسمی صورتحال کی وارننگ جاری کردی
  • پاکستان کا پانی روکنا، ایٹمی جنگ کی بنیاد رکھنے کے برابر ہے، بلاول کی وارننگ
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی کا اعلان
  • نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی
  • جوہری معاہدے پر بڑھتی کشیدگی، ایران کی یورپ اور امریکہ کو وارننگ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا