بدین میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بدین (نمائندہ جسارت)بدین ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات لالہ دلدار پٹھان اور امیر آزاد فرینڈز گروپ بھاری اکثریت سے کامیاب دلدار خان صدر اور امیر آزاد پھنور سیکرٹری منتخب ، پیپلزپارٹی کے ایم پی اے کے حمایت یافتہ گروپ کو شکست کا سامنا،کامیاب گروپ کا جشن ۔بدین ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں لالہ دلدار پٹھان اور امیر آزاد فرینڈز گروپ بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گیا جبکہ پیپلزپارٹی کے ایم پی اے حاجی تاج محمد ملاح کے حمایت یافتہ گروپ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن بدین کے سالانہ انتخابات میں سینئر وکیل رہنما اور پیپلز پارٹی لائر فورم ضلع بدین کے صدر سابق صدر بدین بار ایڈوکیٹ دلدار خان پٹھان اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی نائب صدر ایڈووکیٹ امیر آزاد پھنور کے فرینڈز گروپ کا مقابلہ پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی تاج محمد ملاح کے حمایت یافتہ ایڈووکیٹ فیاض ابڑو گروپ کے درمیان ہوا۔انتخابی نتائج کے مطابق ایڈووکیٹ دلدار خان پٹھان نے سندھ ترقی پسند پارٹی لائر فورم کے ضلعی صدر ایڈووکیٹ ریاض مصطفیٰ آرائیں کو شکست دے کر صدر منتخب ہو گئے جبکہ ایڈووکیٹ امیر آزاد پھنور نے پیپلزپارٹی کے اصغر چانگ کو شکست دے کر سیکرٹری منتخب ہو گئے۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن انتخابات کے جاری نتائج کے مطابق معشوق بھرگڑی نائب صدر ، اسد کھوسو جوائنٹ سیکرٹری ، کامران بھرگڑی خزانچی ، رمضان رند لائبریرین سیکرٹری اور مینجمنٹ کمیٹی کے لئے محمد پریاڑ، عزیز بکاری ، محمد سلطان سومرو ، مختار ساند ، محمد رفیق آرائیں اور نور محمد سومرو کامیاب ہو گئے۔واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں کامیاب وکل گروپ کو پیپلزپارٹی لائر فورم ، جی ڈی اے مرزا گروپ ، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے علاوہ تحریک انصاف اور نوجوان وکل کی اکثریت کی حمایت حاصل تھی جبکہ شکست سے دوچار ہونے والے گروپ کو پیپلزپارٹی اراکین اسمبلی کے علاوہ سندھ ترقی پسند پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔کامیاب گروپ کے وکلا کی جانب سے اپنے حمایت یافتہ امیدواروں کی شاندار کامیابی پر ڈھول کی تھاپ پر نعرے بازی کرتے ہوئے جشن منایا گیا اور کامیاب امیدواروں کو پھولوں کے ہار اور سندھی اجرکوں کے تحفے بھی پیش کیے گئے جبکہ جشن کا سلسلہ رات دیر تک جاری رہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے کے سالانہ انتخابات پیپلزپارٹی کے پارٹی کے کو شکست
پڑھیں:
اسرائیلی حمایت یافتہ گروپ نے سینکڑوں فلسطینیوں کو پراسرار طریقے سے جنوبی افریقہ کیسے پہنچایا؟
جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کے قریب ایک ایئرپورٹ پر جمعرات کی صبح غزہ سے 153 فلسطینیوں کو لانے والی ایک چارٹرڈ پرواز نے حکام کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا۔
ان فلسطینیوں کو بھاری رقم کے عوض جنوبی افریقہ لانے کی ذمہ داری المجد یورپ نامی گروپ پر ڈالی جارہی ہے جس پر اسرائیل کی حمایت یافتہ ہونے اور فلسطینیوں کی ان کے وطن سے بے دخلی میں معاونت کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینی ریاست کا قیام قبول نہیں: سلامتی کونسل اجلاس سے قبل اسرائیل نے مخالفت کردی
غزہ سے جوہانسبرگ پہنچنے والے فلسطینی مسافروں کے پاس نہ تو روانگی کے ایگزٹ اسٹیمپ تھے اور نہ ہی باقاعدہ سفری دستاویزات، جس کی وجہ سے امیگریشن حکام نے تقریباً 12 گھنٹے تک انہیں طیارے میں ہی روک دیا۔ یہ اسی تنظیم کی جانب سے جنوبی افریقہ آنے والی دوسری پرواز تھی۔
بعد ازاں معروف فلاحی تنظیم گفٹ آف دی گیورز کی جانب سے رہائش فراہم کرنے کی یقین دہانی کے بعد تمام افراد کو طیارے سے اترنے کی اجازت دی گئی۔ حکام کے مطابق ان میں سے 23 فلسطینی مزید پروازوں کے ذریعے مختلف ملکوں کو روانہ ہوئے۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ کسی طرح غزہ سے باہر نکالے گئے لگتے ہیں، انہوں نے معاملے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ علاقے سے آئے ہوئے فلسطینیوں کو واپس نہیں بھیج سکتے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فورسز کی الخیل میں کرفیو جاری، مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی
اس پرواز کے پیچھے موجود تنظیم ‘المجد یورپ’ پر سنگین الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ تنظیم دعویٰ کرتی ہے کہ وہ 2010 سے کام کر رہی ہے، مگر اس کی ویب سائٹ اسی سال فروری میں رجسٹر ہوئی جبکہ اس پر موجود کئی لنکس غیر فعال ہیں۔
تنظیم کی جانب سے دیا گیا ای میل بھی موجود نہیں۔ متعدد فلسطینیوں نے بتایا کہ انہیں 1,400 سے 2,000 ڈالر فی فرد کی رقم ذاتی بینک اکاؤنٹس میں جمع کرانی پڑی۔
مسافروں کے مطابق انہیں آخری لمحے پر اطلاع ملی، انہیں صرف ایک چھوٹا بیگ، موبائل فون اور محدود رقم ساتھ لے جانے کی اجازت تھی۔ انہیں بسوں کے ذریعے رفح سے کرم ابو سالم چیک پوسٹ تک لایا گیا، پھر اسرائیلی جانچ کے بعد انہیں رامون ایئرپورٹ منتقل کیا گیا، جہاں سے رومانوی طیارہ نیروبی کے راستے جوہانسبرگ پہنچا۔
فلسطینی سفارتخانے نے اس تنظیم کو گمراہ کن اور استحصالی قرار دیتے ہوئے شہریوں کو خبردار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین