ماحولیاتی ماہرین نے شہید ذوالفقار علی بھٹو ایکسپریس وے سیگمنٹ ون کے افتتاح پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایکسپریس وے ملیر ندی کے اندر بنایا گیا ہے ، شدید بارشوں کے باوجود ہائیڈرولوجیکل سروے نہیں کیا گیا اور اربن فلڈ کا خطرہ موجود ہے ۔ ماحولیاتی ماہرین انڈیجینئس رائٹس الائنس کے حفیظ بلوچ، کلائمیٹ ایکشن سینٹر کے یاسر حسین، عبیرہ اشفاق، ایڈووکیٹ زبیر ابڑو اور ماحولیاتی تحفظ تحریک کے سربراہ احمد شبر نے کہا ہے کہ ایکسپریس وے کی تعمیر سے ملیر ندی کے ریور بیڈ کو نقصان پہنچا ہے ، ایکسپریس وے کے سیگمنٹ ون کے 9کلومیٹر کا افتتاح کر کے موٹر سائیکل اور رکشے پر پابندی عائد کی ہے اس طرح ایکسپریس وے کو اشرافیہ کے لئے مختص کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپریس وے پر تعمیراتی کام پہلے شروع کیا گیا اور سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے 9مارچ 2022 کو جاری کیا، ماحولیاتی ماہرین اور مقامی لوگوں کے تحفظات کے باعث اے ڈی بی نے 39کلومیٹر طویل منصوبے کی 27ارب روپے فنڈنگ دینے سے معذرت کر لی، ایکسپریس وے کے بقیہ حصہ میں ملیر ندی کے ریور بیڈ میں محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت ادارے سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) کی نگرانی میں ریت کی کھدائی جاری ہے ، سال 2020 اور سال 2022 میں شدید بارشوں ہوئیں لیکن اس کے باوجود ہائیڈرولوجیکل سروے نہیں کیا گیا، زرخیز علاقے کو تباہ کیا گیا ہے جس کے باعث کراچی میں ہیٹ ویو معمول بن چکے ہیں، ایکسپریس وے کی تعمیر سے سید ہاشمی ریفرنس (بلوچ) لائبریری کو بھی خطرہ ہے جس کو ہیریٹیج سائیٹ قرار دیا گیا ہے اور لائبریری سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناع کی وجہ سے محفوظ ہے ، ایکسپریس وے کی تعمیر سے ملیر ندی کے کنارے کو تباہ کیا گیا ہے جس سے مون سون بارشوں کے دوران اربن فلڈ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ایکسپریس وے ملیر ندی کے کیا گیا گیا ہے

پڑھیں:

جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کا وفاقی بجٹ پر تحفظات کا اظہار

اپنے بیان میں گرینڈ الائنس کے رہنماؤں جامعات کیلئے مختص بجٹ کو انتہائی کم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے دور میں اساتذہ کے مشکلات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے رہنماء پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ و دیگر نے وفاقی حکومت کی جانب سے 2025-26 کیلئے پیش کردہ بجٹ کو سرکاری ملازمین خاص کر ملک بھر کی سرکاری جامعات اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لئے مختص رقم کو انتہائی ناکافی قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ وفاقی حکومت 2018 سے ملک بھر کی سرکاری جامعات اور ایچ ای سی کے لئے سالانہ 65 ارب روپے مختص کرتی چلی آرہی ہے، جبکہ یونیورسٹیوں اور اساتذہ کرام سمیت ایمپللائز کی تعداد میں کئی گنا اضافہ کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں بھی ہوش ربا اضافہ ہوا۔ بیان میں وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے لئے 10 فیصد اور پینشنز میں 7 فیصد اضافہ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ بیان میں وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت متحدہ قومی موومنٹ، بلوچستان عوامی پارٹی اپنے انتخابی منشور و وعدے کے مطابق اور زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں 50 فیصد اور ملک بھر کی یونیورسٹیوں اور ایچ ای سی کے لئے کم ازکم 200 ارب روپے مختص کریں۔

بیان میں کہا گیا کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور آفیسران کو عید قربان پر تنخواہوں اور پنشنز سے محروم رکھا گیا۔ اب عیدالاضحٰی گزرنے کے بعد فوری طور پر مئی کے مہینے کی پوری تنخواہ اور پینشنز کی ادائیگی کی جائے اور صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ آنے والے سالانہ بجٹ میں صوبے کی یونیورسٹیوں کے لئے کم ازکم 15 ارب مختص کرکے صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کے ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کو انکی ضروریات کے مطابق ادائیگی کی جائے۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ بلوچستان گرینڈ الائنس کی جاری احتجاجی تحریک میں بھرپور حصہ لیا جائے گا۔ بیان میں اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے یونیورسٹیوں کے منظور شدہ الاؤنسز کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا اور تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگی کا مستقل حل نہ نکالا تو اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز جامعات بلوچستان فپواسا اور گرینڈ الائنس کی پلیٹ فارم سے کلاسسز کے بائیکاٹ اور قلم چھوڑ ہڑتال شروع کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کا وفاقی بجٹ پر تحفظات کا اظہار
  • لانڈھی، ملیر میں زمین کے دھنسنے کا خطرہ ( زلزلے آسکتے ہیں ،ماہرین)
  • شرجیل میمن کا وفاقی بجٹ میں سندھ اور کراچی کو نظر انداز کرنے پر تحفظات کا اظہار
  • سندھ اور کراچی کو نظر انداز کیا گیا، پیپلزپارٹی کا بجٹ پر تحفظات کا اظہار
  • اسرائیلیوں نے ہمیں "بین الاقوامی پانیوں" سے اغواء کیا تھا، گریٹا تھنبرگ
  • پاکستان میں موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے میں مدد کے لیے پائیدار شہری ترقی ضروری ہے. ویلتھ پاک
  • کراچی، لانڈھی اور ملیر کے دھنسنے کا خطرہ بڑھنے لگا
  • لانڈھی اور ملیر میں زمین کے دھنسنے کا خطرہ ، زلزلے آسکتے ہیں ،ماہرین
  • ماحولیاتی تبدیلیاں اور بھارتی کسانوں کی خودکُشیوں میں اضافہ
  • کراچی، لانڈھی پراسیسنگ زون کی آگ سے متعلق حقائق ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لیے